وزارت خزانہ

  ٹیکس دہندگان دو سال کے اندر اپ ڈیٹ  کی  گئی  انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرسکتے ہیں


معذور افراد کو ٹیکس میں راحت


ریاستی سرکاروں کے ملازمین  کے  این پی ایس  کھاتےمیں   آجر کے  تعاون پر  ٹیکس کٹوتی کی حد 10 فی صد سے بڑھاکر 14 فی صد کردی گئی


ورچوئل ڈیجیٹل اثاثوں کے لین دین سے  ہونے والی آمدنی  پر 30 فی صد کی شرح سے ٹیکس دینا ہوگا


ٹیکس  دہندگان کے ساتھ مقدمہ بازی  کو دہرانے  سے بچنے کے نئے اقدامات

Posted On: 01 FEB 2022 12:56PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے   کہا کہ   حکومت  نے ایک نئی تجویز  پیش کی ہے جس کے تحت  ٹیکس  دہندگان    اضافی  ٹیکس کی ادائیگی پر  ایک  اپڈیٹ کی گئی  ریٹرن   داخل کرسکتے ہیں۔  اس  اپ ڈیٹ کی گئی ریٹرن کو  متعلقہ  اندازے  کے سال  کے ختم ہونے سے لے کر اگلے دو سال کے اندر داخل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا  کہ اس سے   ٹیکس دہندگان کو  ٹیکس ادا کرنے کے لئے اپنی آمدنی  کا بالکل صحیح اندازہ   کرنے میں  ہوئی  کسی  غلطی  یا چوک کو دور کرنے کا موقع ملے گا۔  انہوں نے اس طرف بھی  دھیان دلایا کہ  موجودہ وقت میں اگر انکم ٹیکس کے محکمہ کو بھی پتہ چلتا ہے کہ کسی  ٹیکس  دہندہ  نے اپنی آمدنی کو  اپنے ریٹرن میں نہیں دکھایا ہےتو   ایسی   صورتحال میں اس پورے معاملے کو نمٹانے کے لئے ایک لمبے عمل سے گزرنا پڑتا ہے ۔ حالانکہ اس نئی تجویز کے  تحت اب    ٹیکس دہندگان پر بھروسہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  یہ    رضاکارانہ  ٹیکس تعمیل  کی سمت میں ایک  مثبت قدم ہے۔  

 

معذور افراد کے لئے ٹیکس میں راحت

موجودہ قانون کے تحت  کسی  معذور افراد کے لئے   بیمہ اسکیم لینے والے والدین یا  سرپرست  کو  ٹیکس کٹوتی کی اجازت تبھی دی جاتی ہے جب متعلقہ   صارف  کی  موت ہونے پر اس  معذور افراد کو یکمشت ادائیگی یا سالانہ    عطیہ دستیاب ہوجاتی ہے۔   چونکہ    معذور افراد کو  یہاں تک کہ اپنے والدین /سرپرست کی  زندگی کے دوران  ہی یکمشت رقم یا سالانہ عطیہ   کی جانے والی ادائیگی کی ضرورت پڑسکتی ہے۔   لہذا ا س طرح کے حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے محترمہ سیتارمن نے اعلان کیا کہ حکومت کی نئی تجویز کے تحت   معذور  افراد کو اپنے  والدین  /سرپرستوں کی زندگی  کے بارے میں   بھی   سالانہ وظیفہ یا  ایکمشت رقم  کی ادایئگی کی جاسکتی ہے۔حالانکہ ایسا تبھی ہوگا   جب متعلقہ صارف کی عمر 60 برس ہوجائے گی۔  

 

ریاست ا ور مرکزی حکومت کے ملازمین کے درمیان مساوات

مرکزی وزیر نے کہاکہ ریاستی سرکاروں کےملازمین کو  ملنے والے سماجی   سیکورٹی کے فوائد کو بڑھانے اور انہیں مرکزی سرکاری کے ملازمین کے  مطابق   بنانے کے لئے  بجٹ میں  ریاستی سرکاروں کے ملازمین کے  این پی ایس کھاتے  میں  آجر کے  تعاون   کو 10 فی صد سے بڑھا کر 14 فی صد کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔

 

ورچوئل ڈیجیٹل اثاثوں پر  ٹیکس لگانے کے لئے اسکیم

ورچوئل ڈیجیٹل اثاثوں   کا لین دین   کافی بڑھ جانے  کا ذکر کرتے ہوئے   محترمہ سیتا رمن نے اعلان کیا کہ  کسی بھی ورچوئل  ڈیجیٹل اثاثے کی منتقلی پر  کسی بھی آمدنی پر 30 فی صد کی شرح سے ٹیکس دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ   اس اسکیم کے تحت       حصول کی لاگت کے علاوہ اس طرح کی آمدنی کو  کمپیوٹنگ   کرتے ہوئے  کسی  بھی خرچ  یا   بھتے پر  کسی  بھی ٹیکس کٹوتی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔  انہوں نےمزید کہا کہ   ورچوئل ڈیجیٹل اثاثے کی منتقلی پر ہونے والے نقصان   کا ازالہ  کسی دوسری آمدنی سے نہیں کیا جائے گا۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ    لین دین کی  تفصیلات کو درج کرنے کے لئے حکومت    ورچوئل   ڈیجیٹل  اثاثے  کی منتقلی   کی ادائیگی پر کٹوتی   ٹی ڈی ایس  کی بھی گنجائش رکھے گی۔ حالانکہ اس کے لئے   ایک  مونٹری حد طے کی گئی ہے  اور  اس سے زیادہ رقم ہونے پر ہی     وسیلے پر ٹیکس کٹوتی کی جائے گی۔   انہوں نے کہا کہ  ورچوئل ڈیجیٹل  اثاثے کو تحفہ کی شکل میں  ٹیکس لگانے   کی تجویز ہے ۔ یہ ٹیکس  تحفہ   دینے والوں کو دینا ہوگا۔

 

مقدمہ بازی کا بندوبست

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ  عام طرح کے  معاملوں پر  ایک جیسے معاملوں پر   اپیل داخل کرنے میں کافی وقت اور وسائل خرچ ہوجاتے ہیں۔ لہذا حکومت کی  مضبوط مقدمہ    بازی کے بندوبست  کی پالیسی کو آگے بڑھانے اور  ٹیکس دہندگان  اور محکمہ کے درمیان  بار بار ہونے والی  مقدمہ بازی کو کم کرنے کے لئے اس   حکومت      کے   ایک  پرویزن(شق) کے تحت   ٹیکس دہندہ کا کوئی قانونی معاملہ  یا ٹھیک  اس قانونی معاملے جیسا ہی ہوتا ہے جو کسی معاملے میں   دائرے اختیار والے ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں کی گئی اپیل کے تحت  زیر التوا ہیں، لہذا محکمہ کے ذریعہ اس ٹیکس دہندہ کو آگے  اپیل کرنے کے لئے  اس وقت تک کے لئے ٹال دیا جائے گا جب تک اس قانونی  معاملے  پر  متعلقہ   دائرہ اختیار والے ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ اپنا کوئی   فیصلہ نہیں سنا دیتا ہے۔

Tax Proposals 2.jpg

 

مرکزی وزیر نے  ملک کے ان  ٹیکس دہندگان کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے       اہم  تعاون  کیا ہے اور   اس کے ساتھ ہی    بحران کی گھڑی میں اپنے ہم وطنو کی مدد کرنے میں  حکومت کے ہاتھوں کو مضبو ط کیا ہے  ۔

 

ش ح۔ ح ا ۔ ج

UNO-926

 



(Release ID: 1794277) Visitor Counter : 331