وزارت خزانہ

ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم کو مارچ 2023تک  توسیع دی جائے گی؛مہمان نوازی اور متعلقہ  صنعتوں کو تعاون دینے کے لئے 50 ہزار کروڑ روپے تک  گارنٹی کوور کو وسعت  دی جائے گی


بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کی اسکیم کے لئے   نوتشکیل شدہ کریڈٹ گارنٹی کے ذریعہ ایم  ایس ایم ایز  کے لئے دو لاکھ کروڑ روپے کا اضافی قرض

حکومت  6  ہزار کروڑ روپے  کے بجٹ  کےخرچ سے ایم ایس ایم  کی کارکردگی( آر اے ایم پی) پروگرام  کو بڑھانے اور اسے تیز کرنا شروع کرے گی

اودیوم، ای شرم این سی ایس اور اسیم پورٹل کو ایک دوسرے سے  جوڑا جائے گا تاکہ  ان کےدائرے کو وسیع کیا جاسکے

Posted On: 01 FEB 2022 12:51PM by PIB Delhi

ایمرجنسی کریڈٹ لائن  گارنٹی اسکیم   کو (ای سی ایل جی ایس) مارچ 2023 تک توسیع دی جائے گی اور اس کی  گارنٹی کوور کو  50 ہزار کروڑ روپے تک   وسعت دی جائے گی۔   کل  کوور اب  پانچ لاکھ کروڑ روپے  تک ہوجائے گا۔  اس کا اعلان آج یہاں پارلیمنٹ میں 23-2022 کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے  خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ سیتا رمن نے کیا۔  اضافی  رقم مہمان نوازی اور متعلقہ صنعتوں کے لئے خاص طور پر مخصوص کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ  ای سی ایل جی ایس   نے  130 لاکھ سے زیادہ   بہت چھوٹی  ، چھوٹی اور اوسط درجہ کی  صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کے ذریعہ اضافی قرض   فراہم کیا ہے جس کی زیادہ ضرورت ہے۔  اس سے  عالمی وبا کے منفی   اثرات  کو کم کرنے میں  انہیں مدد ملی ہے۔ اس تجویز  میں اس پہلو پر غور کیا گیا ہے  کہ مہمان نواز ی اور متعلقہ خدمات  خصوصاً   بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتیں  عالمی وبا سے پہلے کی سطح کے اپنے  کاروبار  کو دوبارہ      کھڑا کرسکتی ہیں۔ وزیر خزانہ نے ایم ایس ایم ای سیکٹر سے متعلق  کئی دیگر تجاویز بھی پیش کیں۔

7. Accelerating Growth of MSME.jpg

 

بہت چھوٹی ، چھوٹی صنعتوں  (سی جی  ٹی ایم ایس ای) اسکیم کے لئے  نوتشکیل شدہ  کریڈٹ  گارنٹی  ٹرسٹ کے ذریعہ   اضافی قرض

وزیر خزانہ نے کہاکہ  بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں  (سی جی ٹی ایم ایس ای) اسکیم کے لئے  کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹ کی  فنڈز کی درکار  فراہمی  کے ساتھ تشکیل نو  کی جائے گی۔  اس سے  بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے لئے دو لاکھ کروڑ روپے کے اضافی قرض کی راہ ہموار ہوگی اور روزگار کے مواقع  میں  اضافہ ہوگا۔  

 

ایم ایس ایم ای کارکردگی کو بڑھانا اور تیز کرنا(آر اے ایم پی)

وزیر خزانہ نے پانچ سال میں 6 ہزار  کروڑ روپے  کے خرچ سے ایم ایس ایم ای کی  کارکردگی  کو بڑھانے اور تیز کرنے  کا اعلان کیا۔  اس سے   ایم ایس ایم ای کے سیکٹر کو زیادہ لچک دار اور فعال بنانے میں مدد ملے گی۔

 

اودیم ای شرم  ، این سی ایس  اور اسیم  پورٹلس کو  ایک دوسرے سے جوڑنا

وزیر خزانہ نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ   اودیم –ای شرم  ، این سی ایس اور اسیم پورٹل کو ایک دوسرے سے جوڑا جائے گا۔ انکے دائرے کو وسیع کیا جائے گا۔ وہ اب   جی 2سی ، بی2 سی اور بی2بی خدمات فراہم کرتے ہوئے   براہ راست   ، بنیادی  ڈاٹا بیسس کے ساتھ  پورٹل کی حیثیت سے کارکردگی  کرسکیں گے۔   یہ  خدمات    قرض کی سہولت ، ہنر مندی اور بھرتی  سے متعلق ہوں گی۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ   معیشت کو مزید  باضابطہ بنایا جائےاور سب کے لئے   صنعتی مواقع   بڑھائے جائیں۔

 

 کسٹم محصولاتکو معقول  بنانا

مختلف  ڈیوٹیز (محصولات)کو معقول بنانے کے سلسلہ میں وزیر خزانہ نے  تجویز پیش کی کہ  چھتریوں پر محصول میں 20 فی صد کا اضافہ کیا جائے گا  تاہم  چھتریوں کے   پارٹس  سے استثنی واپس لے لیا گیا ہے۔   استثنی کو زرعی سیکٹر کے  لئے نفاذ اور ٹولز پر معقول بنایا جارہا ہے جو ہندستان میں مینوفیکچر ہوتے ہیں۔  پچھلے سال   فولاد کے  اسکریپ کو دی گئی    کسٹم محصول   پر استثنی کو  مزید ایک سال کے لئے بڑھایا جارہا ہے تاکہ   ایم ایس ایم ای سیکنڈری اسٹیل   تیار کرنے والوں کو راحت فراہم کی جاسکے۔   دھاتوں کی  موجودہ زیادہ قیمتوں    کو دھیان میں  رکھتے ہوئے بڑےعوامی    مفاد میں  اسٹینلیس اسٹیل اور  کوٹڈ اسٹیل فلیٹ مصنوعات  ، ملاوٹی  اسٹیل کی چھڑوں  اور ہائی اسپیڈ   اسٹیل پر  کچھ اینٹی ڈمپنگ  اور سی وی ڈی  کو منسوخ کیا جارہا ہے۔

ش ح۔ ح ا ۔ ج

UNO-925



(Release ID: 1794248) Visitor Counter : 227