وزارت خزانہ

ترمیم شدہ تخمینہ  2021-22 میں ‘پونجی کی سرمایہ کاری کے لیے ریاستوں کو مالی امداد کی اسکیم’ کے لیے 15000 کروڑ روپے کی اخراجاتی رقم


سال 2022-23 میں مجموعی سرمایہ کاری میں ریاستوں کی مدد کرنے کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے

ریاستوں کو جی ایس ڈی پی کے 4 فیصد تک کے مالیاتی خسارہ کی اجازت

Posted On: 01 FEB 2022 1:03PM by PIB Delhi

مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملاسیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2022-23 پیش کرتے ہوئے  کہا کہ ‘پونجی کی سرمایہ کاری کے لیے ریاستوں کو مالی امداد کی اسکیم’ کے لیے بجٹ کے تخمینہ 2021-22 میں مقررہ 10000 کروڑ روپے کی اخراجاتی رقم میں ترمیم کو تخمینہ 2021-22 میں بڑھا کر 15000 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔

13. Providing Greater Fiscal Space to States.jpg

 

وزیرخزانہ نے کہا کہ سال 2022-23 کےلیے اقتصادیات میں تمام سرمایہ کاریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے  ریاستوں کی مدد کرنے کی خاطرایک لاکھ کروڑ روپے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ یہ 50 سالہ سود سے آزاد قرض ریاستوں کو دیے جانے والے عام قرض کے علاوہ ہے۔ اس قسم کی تقسیم کا استعمال پی ایم گتی شکتی  سے جڑی سرمایہ کاریوں او ر ریاستوں کی دیگر پیداوار سے متعلق پونجی کی سرمایہ کاری میں کیا جائے گا۔ اس میں درج ذیل سے متعلق اجزا بھی شامل ہوں گے:

 

  • پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کی ترجیحات والے حصوں کے لیے تکمیلی فنڈنگ، جس میں ریاستوں کے حصے کے لیے امداد بھی شامل ہے،
  • اقتصادیات کا ڈیجیٹائزیشن، جس میں ڈیجیٹل ادائیگی اور او ایف سی نیٹ ورک کو پورا کیے جانے کی بات بھی شامل ہے، اور
  • عمارت سے متعلق ذیلی قوانین، ٹاؤن پلاننگ اسکیم ، ٹرانزٹ کی جانب مائل ترقی اور اگلے منتقل ترقیاتی حقوق شامل ہیں۔

وزیرخزانہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ سال 2022-23 میں پندرہویں مالیاتی  کمیشن کی سفارشات کے مطابق ریاستوں کو جی ایس ڈی پی کے 4 فیصد تک کے مالیاتی خسارہ کی اجازت ہوگی، جس میں سے  0.5 فیصد بجلی کے شعبے میں اصلاح  سے متعلق ہوں گے۔ اس کے لیے شرطوں کو پہلے ہی 2021-22 میں بتادیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت پیداواری جائیدادوں کی تخلیق کرنے اور منافع بخش روزگار پیدا کرنے کے بارے میں ان کی پونجی کی سرمایہ کاری  میں اضافے کی خاطر ریاستوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔

****

ش ح۔ق ت۔   ت ع

UNO: 934



(Release ID: 1794246) Visitor Counter : 233