وزیراعظم کا دفتر

بھارت-وسط ایشیا چوٹی کانفرنس کی پہلی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی افتتاحی تقریر

Posted On: 27 JAN 2022 6:31PM by PIB Delhi

ایکسی لینسیز،

پہلی انڈیا-سینٹرل ایشیا چوٹی کانفرنس میں آپ سبھی کا خیر مقدم ہے۔

بھارت اور سینٹرل ایشیا ممالک کے ڈپلومیٹک رشتوں نے 30 مثبت سال پورے کر لیے ہیں۔

گزشتہ تین دہائیوں میں ہمارے تعاون نے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

اور اب، اس اہم موڑ پر، ہمیں آنے والے سالوں کے لیے بھی ایک امید افزا وژن پیش کرنا چاہیے۔

ایسا وژن، جو بدلتی دنیا میں ہمارے لوگوں کی، خاص کر نوجوان نسل کی، امیدوں کو پورا کر سکے۔

ایکسی لینسیز،

دو فریقی سطح پر بھارت کے آپ سبھی سینٹرل ایشیائی ممالک کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔

ایکسی لینسیز،

قزاقستان بھارت کی انرجی سیکورٹی کے لیے ایک اہم پارٹنر بن گیا ہے۔ میں قزاقستان میں حال میں ہوئے جان مال کے نقصان کے لیے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

ازبیکستان کے ساتھ ہمارے بڑھتے تعاون میں ہماری ریاستی حکومتیں بھی ایکٹو حصہ دار ہیں۔ ان میں میرا ہوم اسٹیٹ گجرات بھی شامل ہے۔

کرغستان کے ساتھ ہماری تعلیم اور ہائی آلٹی ٹیوڈ  ریسرچ کے شعبہ میں سرگرم حصہ داری ہے۔ ہزاروں ہندوستانی طالب علم وہا ں پڑھ رہے ہیں۔

تاجکستان کے ساتھ ہمارا سیکورٹی کے شعبہ میں پرانا تعاون ہے۔ اور ہم اسے لگاتار مزید مضبوط کر رہے ہیں۔

ترکمانستان ریجنل کنیکٹویٹی  کے شعبہ میں ہندوستانی وژن کا ایک اہم حصہ ہے، جو اشک آباد ایگریمنٹ میں ہماری شراکت داری سے واضح ہے۔

ایکسی لینسیز،

علاقائی سیکورٹی کے لیے ہم سبھی کی تشویشیں ہیں اور مقصد ایک جیسے ہیں۔ افغانستان کے واقعات سے ہم سبھی فکرمند ہیں۔

اس سلسلے میں بھی ہمارا باہمی تعاون، علاقائی سیکورٹی اور استحکام کے لیے مزید اہم ہو گیا ہے۔

ایکسی لینسیز،

آج کی سمٹ کے تین بنیادی مقاصد ہیں۔

پہلا، یہ واضح کرنا کہ بھارت اور سینٹرل ایشیا کا باہمی تعاون علاقائی سلامتی اور خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔

بھارت کی طرف سے میں یہ واضح کرنا چاہوں گا کہ سینٹرل ایشیا، ایک مربوط اور مستحکم پڑوس کے بھارت کے وژن کا مرکزی حصہ ہے۔

دوسرا مقصد، ہمارے تعاون کو ایک مؤثر اسٹرکچر دینا ہے۔

اس سے مختلف سطحوں پر، اور مختلف متعلقین کے درمیان، ریگولر انٹریکشنز کا ایک ڈھانچہ قائم ہوگا۔

اور، تیسرا مقصد ہمارے تعاون کے لیے ایک امید افزا روڈ میپ بنانا ہے۔

اس کے توسط سے ہم اگلے تین سالوں میں ریجنل کنیکٹویٹی اور کوآپریشن کے لیے ایک انٹیگریٹیڈ اپروچ اپنا سکیں گے۔

ایکسی لینسیز،

میں ایک بار پھر انڈیا-سینٹرل ایشیا چوٹی کانفرنس کی پہلی میٹنگ میں آپ کا دل کی گہرائیوں سے خیرمقدم کرتا ہوں۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 786

 



(Release ID: 1793026) Visitor Counter : 209