وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے اہم سرکاری اسکیموں کے نفاذ پر مختلف اضلاع کے ڈی ایم کے ساتھ گفتگو کی


’’ جب دوسروں کی خواہشات آپ کی خواہشات بن جائیں اور جب دوسروں کے خوابوں کو پورا کرنا آپ کی کامیابی کا پیمانہ بن جائے تو فرض کی ادائیگی کا راستہ تاریخ رقم کرتا ہے ‘‘

’’ آج امنگوں والے اضلاع ، ملک کی ترقی کی رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں ۔ وہ رکاوٹ کے بجائے تیزی پیدا کرنے والے بن رہے ہیں ‘‘

’’ آج آزادی کا امرت کال کے دوران ، ملک کا ہدف ، خدمات اور سہولیات کا 100 فی صد حصول ہے ‘‘

’’ ملک ڈجیٹل انڈیا کی شکل میں ایک خاموش انقلاب کا مشاہدہ کر رہا ہے ۔ کسی بھی ضلع کو اِس میں پیچھے نہیں رہنا چاہیئے ‘‘

Posted On: 22 JAN 2022 1:53PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،22 جنوری / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ، حکومت کی اہم اسکیموں کے نفاذ کے بارے میں  مختلف اضلاع کے ضلع مجسٹریٹوں ( ڈی ایم ) کے ساتھ گفتگو کی ۔

          ضلع مجسٹریٹوں  نے اپنے اپنے تجربات  کے بارے میں بتایا  ، جس کی وجہ سے کئی پیمانوں  پر  ، اُن کے اضلاع کی کار کردگی میں بہتری آئی ہے۔ وزیر اعظم نے  ، اُن کے ذریعے کئے گئے اہم اقدامات کے بارے میں براہ راست معلومات حاصل کی ، جن کے نتیجے میں  اضلاع میں  کامیابی آئی ہے اور اس سلسلے میں  ، اُن کو درپیش  چیلنجوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں ۔  انہوں نے ، اُن سے یہ بھی پوچھا کہ امنگوں والے اضلاع کے پروگرام کے تحت کام کرنا ، اُن کے ذریعے کئے گئے پہلے کاموں سے کس طرح مختلف ہے ۔ افسران نے ، اِس بات پر تبادلۂ خیال کیا کہ اس کامیابی کے پیچھے جن بھاگیداری کس طرح کلیدی عنصر رہی ۔ انہوں نے ، اِس بات کے بارے میں بھی بتایا کہ کس طرح یومیہ بنیاد پر ، اُن کی ٹیم میں  کام کرنے والے لوگوں کو تحریک دی گئی اور اُن میں یہ احساس پیدا کرنے کی کوشش کی گئی کہ وہ  کوئی کام نہیں کر رہے ہیں بلکہ خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے  بین محکمہ جاتی تال میل میں اضافے اور  اعداد و شمار پر مبنی  حکمرانی  کے فائدوں  کے بارے میں بھی بات کی ۔

          نیتی آیوگ کے سی ای او نے امنگوں والے اضلاع کے پروگرام میں پیش رفت اور نفاذ  پر ایک جائزہ بھی پیش کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ، اِ س پروگرام  نے مسابقت  اور  وفاقی امداد باہم  کو  ٹیم انڈیا کے جذبے کے ساتھ فروغ دیا ہے ۔  اِن اضلاع میں کی گئی  کوششوں کے نتیجے میں  ہر پیمانے پر کار کردگی  میں زبردست  بہتری آئی ہے  اور حقیقت میں  عالمی ماہرین نے بھی  آزادانہ طور پر اِسے تسلیم کیا ہے ۔  بہار کے بانکا سے اسمارٹ کلاس روم  کی پہل ؛ اڈیشہ کے کورا پٹ میں  بچوں کی شادیوں کی روک تھام کے لئے اَپراجیتا مشن  وغیرہ  کوششوں کو دوسرے اضلاع نے بھی اپنایا ہے۔ اضلاع  کی کار کردگی کے ساتھ ساتھ  ضلع کے اہم عہدیداروں کی  مدت کار میں استحکام وغیرہ  کو بھی پیش کیا گیا ۔

          دیہی ترقی کے سکریٹری نے امنگوں والے اضلاع میں کئے گئے کام کے خطوط پر مرکوز  142 منتخب اضلاع  میں   بہبود کے ایک مشن کے بارے میں تفصیلات پیش کیں ۔ مرکز اور ریاست  کم ترقی یافتہ علاقوں کے مسائل سے نمٹنے کے لئے  ، اِن اضلاع  کو اوپر اٹھانے کی خاطر مل کر کام کریں گے ۔ 15 وزارتوں اور محکموں سے متعلق 15 شعبوں کی نشاندہی کی گئی ۔ اَن شعبوں میں کار کردگی کے کلیدی پیمانوں ( کے پی آئی  ) کی نشاندہی کی گئی ۔ حکومت کا مقصد ، اِس بات کو یقینی بنانا ہے کہ منتخب اضلاع میں کے پی آئی  اگلے ایک سال میں ریاستی اوسط سے  آگے پہنچ جائے اور وہ دو برسوں کے دوران  قومی اوسط کے برابر پہنچ جائیں ۔  ہر متعلقہ وزارت / محکمے نے اپنے کے پی آئی کی نشاندہی کی ہے ، جس کی بنیاد پر  اضلاع کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ اس پہل کا مقصد اضلاع میں  مشن موڈ پر  مختلف  محکموں کے ذریعے الگ الگ اسکیموں  میں تمام فریقوں کے ساتھ مل کر  عروج حاصل کرنا ہے ۔ مختلف وزارتوں اور محکموں کے سکریٹریوں نے ایکشن پلان کے بارے میں  ایک جائزہ پیش کیا کہ کس طرح ، اُن کی وزارتیں اِن اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کام کریں گی ۔

          عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ جب  دوسروں کی امنگیں  آپ کی امنگیں بن جاتی ہیں اور جب  دوسروں کے خواب  پورا کرنا  آپ کی کامیابی کا پیمانہ  بن جاتا ہے تو فرائض کی ادائیگی  کی راہ تاریخ  رقم کرتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم ملک کے امنگوں والے اضلاع میں  ایسی تاریخ بنتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ۔

          وزیر اعظم نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ مختلف  عناصر کی وجہ سے ایسی صورتِ حال پیدا ہوئی ہے ، جہاں ماضی میں  امنگوں والے اضلاع پیچھے رہنے لگے ۔ جامع ترقی    میں سہولت پیدا کرنے  کی خاطر امنگوں والے اضلاع کے لئے خصوصی امداد  فراہم کی گئی ۔ اب صورتِ حال بدل گئی ہے اور آج  امنگوں والے اضلاع ملک کی ترقی کی رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں ۔  امنگوں والے اضلاع  ایک رکاوٹ کے بجائے  تیزی لانے والے بن رہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے توسیع اور  دوبارہ مرتب کئے جانے  کو اجاگر کیا  ، جو امنگوں والے اضلاع میں جاری مہم کی وجہ سے سامنے آئے ہیں ۔  وزیر اعظم نے کہا کہ اس اقدام نے  وفاقی جذبے   اور آئین کے کلچر کو  ٹھوس شکل دی ہے  ، جس کی بنیاد مرکز – ریاست اور مقامی انتظامیہ کا  ٹیم ورک ہے ۔

          وزیر اعظم نے ، اِس بات پر زور دیا کہ امنگوں والے اضلاع میں ترقی کے لئے انتظامیہ اور عوام کے درمیان  ایک راست اور  جذباتی رابطہ  بہت اہم ہے ۔ ایک طرح کا اوپر سے نیچے  اور نیچے سے اوپر تک حکمرانی کی فراہمی ۔ اس مہم کا اہم پہلو ٹیکنا لوجی اور جدت طرازی ہے  ۔ وزیر اعظم نے ، اُن اضلاع کا ذکر کیا ، جہاں تغذیہ میں کمی ، پینے کے صاف پانی اور  ٹیکہ کاری کے شعبوں میں ٹیکنا لوجی اور جدت طرازی کے استعمال سے شاندار نتائج حاصل کئے گئے ہیں ۔

          وزیر اعظم نے  ، اِس بات کو اجاگر کیا کہ  امنگوں والے اضلاع میں  ، ملک کی کامیابی  کے لئے تال میل ایک بڑی وجہ ہے ۔  تمام وسائل یکساں  ہیں  ، سرکاری مشینری بھی  ایک ہی ہے ، عہدیدار بھی ایک ہی ہیں  لیکن  نتائج مختلف ہیں ۔ پورے ضلع کو  ایک یونٹ کے طور پر دیکھنے سے  افسر اپنی کوششوں کی وسعت  کو محسوس کر سکتا ہے اور  با معنی تبدیلی لانے  پر اپنے اطمینان اور زندگی کے مقصد کو سمجھ سکتا ہے ۔

          وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پچھلے 4 برسوں کے دوران   تقریباً ہر  امنگوں والے ضلع میں  جن دھن کھاتوں  میں 4 – 5 گنا اضافہ ہوا ہے ۔ تقریباً ہر کنبے کے پاس  بیت الخلاء  ہے  اور ہر گاؤں میں  بجلی   پہنچ چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  لوگوں کی زندگی میں ایک  نئی توانائی پیدا ہوئی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سخت  زندگی کی وجہ سے  امنگوں والے اضلاع کے  لوگ زیادہ محنتی  ، زیادہ جرات مند اور رِسک لینے والے ہوتے ہیں  اور اس قوت کا اعتراف کیا جانا چاہیئے ۔

          وزیر اعظم نے کہا  کہ امنگوں والے اضلاع نے  ثابت کر دیا ہے کہ نفاذ میں زیادہ سے زیادہ وسائل کا استعمال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے اِس اصلاح کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے پر زور دیا اور کہا کہ  جب سیلوز کا خاتمہ ہوتا ہے  تو 1 + 1  دو نہیں ہوتے بلکہ 1 + 1 گیارہ ہو جاتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم  اس اجتماعی قوت کا امنگوں والے اضلاع میں مشاہدہ کر رہے  ہیں ۔ امنگوں والے اضلاع میں حکمرانی کے طریقۂ کار کی وضاحت کرتے ہوئے  ، وزیر اعظم نے کہا کہ    پہلے  لوگوں سے اُن کے مسائل کے بارے میں  پوچھا گیا  ۔ اس کے بعد ، امنگوں والے اضلاع  میں تجربے کی بنیاد پر  طرز عمل کو مسلسل بہتر بنایا گیا ، اضلاع اور مختلف پیمانوں اور پیش رفت کی نگرانی  ،  اضلاع کے درمیان صحت مند مقابلہ آرائی اور اچھے طرز عمل  کو اپنانے کی ہمت افزائی کی گئی ۔ تیسرا یہ کہ عہدیداروں کی مستحکم مدت کار  ، موثر ٹیموں کی تشکیل جیسی اصلاحات کی ہمت افزائی کی گئی ۔  اس سے محدود وسائل  کے ساتھ بھی  اچھے نتائج حاصل کرنے میں مدد ملی ۔ وزیر اعظم نے فیلڈ کے دوروں ، معائنے  اور رات کو ٹھہرنے  کے لئے تفصیلی رہنما خطوط تیار کرنے کو کہا تاکہ  اسکیموں کا مناسب نفاذ اور نگرانی کی جا سکے ۔

          وزیر اعظم نے نئے بھارت کے تبدیل شدہ  ذہن کی جانب افسران کی توجہ مبذول کرائی  ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آج آزادی کا امرت کال کے دوران ملک کا ہدف  خدمات اور سہولیات میں  100 فی صد عروج حاصل کرنا ہے ۔ یہی وہ چیز ہے ، جسے ہم  اب تک کی حصولیابیوں کے ساتھ موازنہ کر سکتے ہیں اور  ہمیں زیادہ بڑے پیمانے پر  کام کرنا ہے ۔  انہوں نے  اضلاع  کے تمام  گاؤوں تک سڑکیں پہنچانے  ، آیوشمان کارڈ ، ہر شخص کا بینک کھاتہ  ، اجوولا گیس کنکشن  ، انشورنس   ، پنشن  اور ہر ایک کے لئے مکان  کے لئے مقررہ وقت کے اہداف   طے کرنے کے لئے زور دیا ۔ انہوں نے  ہر ضلع کے لئے  دو سالہ ویژن  پر زور دیا ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ   ہر ضلع  عام آدمی کے لئے  زندگی گزارنے میں آسانی  کو بہتر بنانے کی خاطر اگلے 3 مہینوں میں  مکمل کئے جانے والے  10 کاموں کی نشاندہی کر سکتا ہے ۔  اسی طرح  آزادی کا امرت مہوتسو  سے جڑے  5 کام  ، اِس تاریخی کامیابی  کو حاصل کرنے کے لئے مقرر کئے جا سکتے ہیں ۔ 

          وزیر اعظم نے کہا کہ ملک ڈجیٹل انڈیا کی شکل میں  ایک  خاموش  انقلاب کا مشاہدہ کر رہا ہے ۔  اس میں  کسی بھی ضلع  کو پیچھے نہیں رہنا چاہیئے۔ انہوں نے  ہر گاؤں کی دہلیز  تک ڈجیٹل بنیادی ڈھانچے کی پہنچ  اور  خدمات اور سہولیات  کو گھر تک پہنچانے  کا وسیلہ  بننے کی اہمیت پر  زور دیا ۔  انہوں نے نیتی آیوگ سے کہا کہ  وہ ضلع مجسٹریٹوں   کے درمیان   مسلسل  تبادلہ ٔ خیال کا ایک طریقۂ کار وضع کریں ۔ مرکزی وزارتوں سے  کہا گیا ہے کہ وہ اِن اضلاع کے چیلنجوں  کی تفصیل تیار کریں ۔

          وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی مختلف وزارتوں اور محکموں نے 142 اضلاع کی ایک  فہرست  تیار کی ہے ، جو  ترقی میں زیادہ پیچھے نہیں ہیں  لیکن  ایک یا دو پیمانوں پر  کمزور ہیں ۔  وزیر اعظم نے   اسی مشترکہ  طریقۂ کار کے ساتھ  کام کرنے پر زور دیا   ، جیسا کہ امنگوں والے اضلاع میں کیا جا رہا ہے ۔  جناب مودی نے کہا کہ یہ  تمام حکومتوں  ، حکومتِ ہند  ، ریاستی حکومت ، ضلع انتظامیہ  اور سرکاری مشینری  کے لئے ایک  نیا چیلنج ہے  ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں  مل کر  اس چیلنج سے نمٹنا ہے ۔

          وزیر اعظم نے سول سرونٹس پر زور دیا کہ  وہ اپنی سروس کے پہلے دن  کو یاد کریں  اور ملک کی خدمت  کے جذبے  کا پھر سے   اعادہ کریں ۔ وزیر اعظم نے ، اُن سے اِسی جذبے کے ساتھ آگے بڑھنے کو کہا  ۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No.  632



(Release ID: 1791797) Visitor Counter : 183