صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن
وزیراعظم جناب نریندر مودی جی نے ہمیں ’فرام ٹوکن ٹو ٹوٹل‘ نظریہ کے تحت ہمہ گیر طبی خدمات کا وژن دیا ہے: ڈاکٹر من سکھ منڈاویا
’’ہم ایک ’سیچوریشن اپروچ‘ کے ساتھ کام کر رہے ہیں جس میں بلاک، ضلع، ریاستی اور قومی سطحیں سستی اور معیاری طبی خدمات کے لیے بنیادی طور پر جڑی ہوئی ہیں‘‘
’’صحت مند ملک خوشحال ملک: ایک صحت مند ملک ہی ایک پیداواری ملک ہو سکتا ہے‘‘
’’مجموعی آیوشمان بھارت پورے ملک میں ابتدائی، وسطی، تیسرے درجے کا، ڈیجیٹل اور مضبوط طبی نظام فراہم کرے گا‘‘
’’بھارت ایشیا کا پہلا ملک ہے جس کے پاس کنٹینر پر مبنی دو اسپتال ہیں‘‘
Posted On:
26 OCT 2021 3:39PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر صحت جناب من سکھ منڈاویا نے کہا، ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے ہمیں ’فرام ٹوکن ٹو ٹوٹل‘ (سطحی سے مکمل سطح تک) نظریہ کے تحت ہمہ گیر طبی خدمات کا وژن دیا ہے۔ ہم ’سیچوریشن اپروچ‘ کے ساتھ بلاک، ضلع، ریاستی اور قومی سطحوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں، جو کہ سستی اور معیاری طبی خدمات کے لیے بنیادی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔‘‘ جناب منڈاویا نے یہ بات اتر پردیش کے وارانسی میں وزیر اعظم کے ذریعے کل شروع کیے گئے پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن پر ایک میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مرکزی صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار بھی موجود تھیں۔
64180 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ 22-2021 کے بجٹ میں اعلان کردہ پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن، سب سے بڑی کل ہند طبی انفراسٹرکچر اسکیم ہے، جس کا مقصد ابھرتے صحت عامہ کے مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے بھارت کی صلاحیتوں کو ایک بہت ہی ضروری ترغیب فراہم کرنا ہے۔ یہ بھارت کی طبی خدمات کے بنیادی ڈھانچے میں ایک بنیادی تبدیلی لائے گا اور اسے مزید مضبوط بنائے گا۔
ترقی اور صحت کو آپس میں کیسے جوڑا جاتا ہے، اس پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’کسی بھی ملک کو خوشحالی حاصل کرنے کے لیے پہلے اسے صحت مند بننا ہوگا۔‘‘ اس مقصد کو حاصل کرنے کی سمت میں، انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نظریہ کو نشان زد کیا، جس کے سبب سووچھ بھارت ابھیان، فٹ انڈیا، کھیلو انڈیا اور یوگ جیسی اسکیمیں بنیں جو صحت کی بہتری کے لیے ضروری ہیں اور مسائل پر مجموعی طور پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔ مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ’’صرف ایک صحت مند ملک ہی ایک پیداواری ملک ہو سکتا ہے – صحت مند ملک، خوشحال ملک۔ کل ہند آیوشمان بھارت ابتدائی، وسطی، تیسرے درجے کا، ڈیجیٹل اور مضبوط طبی نظام فراہم کرے گا جو ملک کو مستقبل میں وبائی مرض کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرے گا۔ آیوشمان بھارت – صحت و تندرستی کے مراکز اپریل 2018 میں شروع کیے گئے تھے اور اس کے بعد ستمبر 2018 میں آیوشمان بھارت – پی ایم جے اے وائی (پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا) شروع کیا گیا تھا۔ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن اس سال ستمبر میں شروع کیا گیا، جب کہ کل ہند طبی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے والی اسکیم – پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کا کل افتتاح کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلے سبھی لوگوں کو سستی، معیاری اور قابل رسا طبی خدمات فراہم کرے گی۔ وہ شہریوں کو بنیادی تشخیص اور علاج کی خدمات تک ہمہ گیر رسائی کے قابل بھی بنائے گی اور دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں برادریوں کو ان کے نزدیکی علاقوں میں طبی خدمات مہیا کرائے گی۔ جناب منڈاویا نے کہا، ’’آیوشمان بھارت – پی ایم جے اے وائی کے ذریعے آج سب سے غریب آدمی کو پریمیم اسپتالوں میں دوسرے لوگوں کو ملنے والی مساوی معیاری طبی خدمات حاصل ہو رہی ہیں۔‘‘
اس سلسلے میں مرکزی وزارت صحت کے ذریعے کی گئی سنجیدہ کوششوں کی بات کرتے ہوئے ڈاکٹر منڈاویا نے بتایا کہ بہتر ابتدائی طبی سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے، 150000 آیوشمان بھارت صحت و تندرستی کے مراکز قائم کیے جا رہے ہیں، جن میں سے تقریباً 79000 مراکز نے پہلے ہی کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ یقینی بنانے کے لیے بھی کام شروع ہو گیا ہے کہ ہر ضلع میں کم از کم ایک میڈیکل کالج ہو اور سرکار پہلے ہی 157 میڈیکل کالجوں کو منظوری دے چکی ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے کہا، ’’یہ کسی بھی صحت عامہ کی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے ایک تربیت یافتہ فرنٹ لائن طبی افرادی قوت کی تعمیر بھی کرے گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایمس نیٹ ورک کو موجودہ سات سے 22 اسپتالوں تک بڑھانے کا فیصلہ بھی وزیر اعظم کے سبھی کے لیے محفوظ، ہمہ گیر، سستی اور آسان طبی خدمات کے نظریہ سے لیا گیا تھا۔
انہوں نے بحران کو موقع میں بدلنے کی بھارت کی حکمت عملی پر بولتے ہوئے کہا، ’’کووڈ-19 نے ہمیں تجربہ گاہوں، اسپتالوں اور کلینکل سہولیات سمیت طبی نگہداشت کی تمام سطحوں پر طبی سہولیات کو فروغ دینے کا موقع فراہم کیا ہے۔‘‘
پردھان منتری آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کی کچھ اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ضلع کی سطح پر مختلف قسم کے 134 ٹیسٹ مفت میں کیے جائیں گے، جس سے نہ صرف لاگت بچے گی بلکہ غریب لوگوں کے لیے غیر ضروری پریشانی بھی کم ہوگی۔ دوسرے، ایشیا میں پہلی بار، وسیع طبی سہولیات والے کنٹینر پر مبنی دو اسپتال ہر وقت تیار رکھے جائیں گے، جنہیں ملک میں کسی بھی ایمرجنسی یا آفت کے وقت حالات سے نمٹنے کے لیے ریل یا ہوائی راستے کے ذریعے تیزی سے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔
پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کا مقصد صحت عامہ کے شعبہ میں مضبوط نتائج فراہم کرکے بھارت کو عوامی صحت سے متعلق امراض کے انتظام کے معاملے میں دنیا کے سب سے جدید ممالک میں سے ایک بنانا ہے۔ صحت کے لیے ایک قومی پلیٹ فارم کے قیام، نیشنل ایڈز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے لیے ایک ڈویژن کا قیام، علاقائی این آئی وی کا قیام، موجودہ قومی تحقیقی اداروں کو مضبوط کرنا، این سی ڈی سی اور موجودہ لیباریٹری انفراسٹرکچر، تجربہ گاہوں کی تجدید اور آئی سی ایم آر اور این سی ڈی سی کے تحت اضافی بی ایس ایل-3 اداروں کی تعمیر، اس قسم کے نئی متعددی بیماریوں کا پتہ لگانے اور ان کا علاج کرنے کی سمت میں ملک کی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کریں گے۔
اسکیم کے تحت مجوزہ 602 ضلعوں میں کریٹیکل کیئر ہاسپیٹل بلاک کی تعمیر، ایسے ضلعوں کو دیگر ضروری طبی خدمات میں رکاوٹ کے بغیر متعدی امراض کے لیے بڑے پیمانے پر علاج فراہم کرنے میں کافی حد تک خود کفیل بنا دے گی اور صحت عامہ کے اداروں میں سنجیدہ طبی نگہداشت کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کرے گی۔
پوائنٹ آف انٹری کو مضبوط کرنے جیسی پہل نئی متعددی بیماریوں اور وائرس کو ملک میں آنے سے روک دے گی۔ ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سنٹر اور کنٹینر پر مبنی موبائل اسپتال ایسے وقت میں مؤثر ایمرجنسی ردعمل کے لیے صلاحیتوں کی تعمیر کریں گے۔
قومی، علاقائی، ضلع اور بلاک سطح کی تجربہ گاہوں کے قیام سے بیماری کے پھیلنے کا پتہ لگانے، روک تھام کے لیے خود انحصاری میں مدد ملے گی۔ ان تجربہ گاہوں کو نگرانی سے متعلق کاموں کے لیے ایک نیٹ ورک سے جوڑا جائے گا۔ یہ نیٹ ورک مربوط طبی معلومات پلیٹ فارم (آئی ایچ آئی پی) کے ذریعے انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی ایک مضبوط رپورٹنگ میکانزم کے ذریعے امداد یافتہ ہوگا۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U:12216
(Release ID: 1766756)
Visitor Counter : 318