وزارت اطلاعات ونشریات

مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر کا اطلاعات اور جمہوریت سمٹ سے خطاب


اطلاعات کی بھرمار کو اعلیٰ سطح پر حل کرنے کی ضرورت ہے:ٹھاکر

پریس انفورمیشن بیورو فرضی اور جھوٹی باتوں اور خبروں کا پردہ فاش کرنے میں عملی طور پر سرگرم

Posted On: 25 SEP 2021 11:08AM by PIB Delhi

نئی دہلی 25 ستمبر 2021:اطلاعات ونشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے کل نیویارک میں کنسلیٹ جنرل آف فرانس میں میں منعقد یواین جی اے کے دوران علیحدہ سے اطلاعات اور جمہوریت سمٹ سے خطاب کیا۔ لیہہ ، لداخ سے شراکت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے راؤنڈ ٹیبل تبادلہ خیال میں حصہ لیا۔

راؤنڈٹیبل بات چیت کے آخیر میں اپنے کلمات میں وزیر موصوف نے کہا ’’اب جبکہ دنیا عالمی وبا سے نمٹ رہی ہے ، اتنی ہی تباہ کن اور نقصان دہ اطلاعات کی وبا ہے جو رکن ملکوں کے لئے ایک چیلنج ہے۔یہ ضروری ہے کہ اس لغت کو اعلیٰ ترین سطح پر نمٹایا جائے۔ ہمیں ’’اطلاعات اور جمہوریت ‘‘ کی بین الاقوامی ساجھیداری‘‘ کا ایک بانی رکن اور دستخط کنند بننے میں فخر محسوس ہورہا ہے۔

جناب انوراگ ٹھاکر نے شرکاء کو بتایا کہ کس طرح ہندوستان کو کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران غلط اطلاعات کی بھر مار کے مسئلے کا سامنا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کو اندرون ملک عالمی وبا کے دوران اطلاعات کے دوہرے چیلنج کا سامنا تھا۔ ایک طرف شہری آبادی کو گمراہ کن اور غلط معلومات کے تیزی سے پھیلنے کے چیلنج کا سامنا تھا جو سوشل میڈیا کے ذریعہ پھیل رہی تھیں اور دوسری طرف دیہی اور دو ر دراز علاقوں کے لوگ تھے جہاں مختلف علاقائی زبانوں کی وجہ سے فوری اور مقامی طور پر اطلاعات پہنچانے کا معاملہ درپیش تھا۔

غلط اطلاعات کی بھرمار کے مسئلے سے نمٹنے میں ہندوستان نے جو تیزی دکھائی حاضرین کو اس کے بارے میں بتاتے ہوئے جناب ٹھاکر نے کہا ’’حکومت ہند نے ان آزمائشوں سے نمٹنے کے لئے سائنس اور حقائق کی بنیاد پر تیز اور واضح اور بے بنیاد بیانات کا مقابلہ کرنے کے لئے درست اور ٹھوس معلومات کو باقاعدگی سے پھیلانے کی جانب تیزی سے کام کیا گیا۔ ہم نے روزانہ کی بنیاد پر کووڈ پر پریس بریفنگ کی اور ٹی وی نیوز، پرنٹ ، ریڈیو اور سوشل میڈیا کے ذریعہ اس کی دور دور تک تشہیر کی گئی‘‘۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان کے پریس انفورمیشن بیورو کو عملی طور پر فرضی اور غلط اطلاعات کا پردہ فاش کرنے کے لئے شامل کیا گیا جو اس کے مختلف پلیٹ فارموں سے عوام تک پہنچائی گئیں۔ ہم نے ہندوستانی عوام کو مختلف معاملات پر باشعور بنانے کے لئے مزاج کا بھی سہارا لیا‘‘۔

جناب ٹھاکر نے کہا کہ اطلاعات کی شفاف، بروقت اور بھروسہ مند ترسیل جمہوریت کو مضبوط کرتی ہے اور ہمارے عوام کو ٹھوس معلومات پر مبنی فیصلے کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ہندوستان اس پر پورا یقین رکھتا ہے‘‘۔

’’جنرل اسمبلی نے اس سال اکتوبر میں 24 سے 31 تک عاملی میڈیا اور اطلاعاتی خواندگی ہفتہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ ہندوستان ملکوں کے اس کور گروپ میں شامل ہے جنھوں نے نیکو میں یہ قرار داد آگے بڑھائی تھی‘‘۔

’’ہندوستان کووڈ-19 کے حوالےسے غلط اطلاعات کی بھر مار سے متعلق اپنی نوعیت کے پہلے بین خطہ اسٹیٹمنٹ‘‘تیار کرنے والوں میں اسے ایک ہے۔ ہم نے اقوام متحدہ کے ڈپارٹمنٹ آف گلوبل کمیونکیشن کے ’مصدقہ‘ اور ’پلیج ٹوپوز‘ اقدامات کی عملی طور پر حمایت کی۔

گمراہ کن اطلاعات کی وبا کے دوران جھوٹی خبروں سے نمٹنے کے لئے رکن ملکوں کے ساتھ عالمی رابطوں اور ایک دوسرے سے سیکھنے کی کوششوں سے معاملات کو سمجھنے اور ان کے معقول حل نکالنے میں بہت مدد ملے گی۔

پس منظر

معلومات اور جمہوریت کیلئے بین الاقوامی شراکت  کا آغاز اتحاد برائے کثیرطرفگی کے فریم ورک میں 26 ستمبر 2019 کو کیا گیا۔ آج تک اس پر 43 ریاستوں نے دستخط کئے ہیں  اور اس کا مقصد رائے اور اظہار کی آزادی کے علاوہ آزاد ، تکثیری اور قابل اعتماد معلومات تک رسائی کو فروغ دینا ہے۔

شراکت داری کے اصولوں کو نافذ کرنے کے لئے  10 نومبر 2019 کو رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز اور  سول سوسائٹی کی 10 آزاد تنظیموں نے اطلاعات اور جمہوریت سے متعلق ایک فورم  تشکیل دی۔ اطلاعات کی وبا کے خلاف لڑائی کے رُخ پر 12 نومبر 2020 کو  فورم نے  اپنی پہلی رپورٹ شائع کی۔ اس کے بعد 16 جون 2021 کو صحافت کی معاشی پائیداری کے بارے میں اپنی دوسری رپورٹ عام کی (جس کا عنوان اے نیو ڈیل فار جرنلزم) تھا۔

مقاصد

یہ سربراہ اجلاس درج ذیل ترجیحات پر توجہ دینے کا ایک موقع تھا:

1۔ آزاد ، تکثیری اور قابل اعتماد اطلاعات تک رسائی کا دفاع اور فروغ ، رائے اور اظہار کی آزادی کا ایک لازمی پہلو۔

2۔ فورم کی سفارشات پر غور و خوض ، ان پر عمل آوری میں مدد اور آئندہ کے کام کی تائید۔

3۔ اطلاعات اور جمہوریت پر ایک بین اقوامی آبزرویٹری کی تشکیل پر غور جوعالمی معلومات کے رجحانات کا تجزیہ کرنے اور ساجھیداری پر دستخط کرنے والے ممالک اور سول سوسائٹی کے لئے باقاعدہ رپورٹ شائع کرنے کا  ذمہ دار ہو۔

4۔ فورم سے منسلک سول سوسائٹی اتحاد (50 کے قریب این جی اوز) تشکیل دینا تاکہ  بیداری بڑھانے اور وکالت کے ذریعے حکومتوں اور عوام کے ساتھ شراکت داری کے اصولوں کو فروغ دیا جائے۔

5۔ انٹرنیشنل پارٹنرشپ فار انفارمیشن اینڈ ڈیموکریسی اور  مفت ، تکثیری اور قابل اعتماد معلومات تک رسائی سے متعلق امور سے دلچسپی رکھنے والی بین اقوامی تنظیموں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا۔

****

U.No: 9390

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1758138) Visitor Counter : 163