وزارت خزانہ
اگست 2021 کے لیے جی ایس ٹی محصولات کی وصولی
اگست میں 112020 کروڑ روپے کی مجموعی جی ایس ٹی محصولات کی وصولی
Posted On:
01 SEP 2021 1:18PM by PIB Delhi
نئی دہلی، یکم ستمبر 2021، اگست 2021 کے مہینے میں وصول کیے جانے والے مجموعی جی ایس ٹی محصولات112020 کروڑ روپے رہے ، جس میں سی جی ایس ٹی، 202522کروڑ ، ایس جی ایس ٹی، 266052کروڑ ، آئی جی ایس ٹی،56247 کروڑ روپے (بشمول سامان کی درآمد ات پر جمع کیے گئے ،26884 کروڑ روپے) اور ذیلی محصولات (سیس) 8646 کروڑ روپے (بشمول سامان کی درآمدات پر جمع کیے گئے 646 کروڑ روپے ) شامل ہیں۔
حکومت نے باقاعدہ ادائیگی کے طور پر آئی جی ایس ٹی سے سی جی ایس ٹی کے لیے23043 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لیے 19139 کروڑ ادائیگی کی ہے۔ اس کے علاوہ مرکز نے مرکز اور ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کے درمیان 50-50 کے تناسب سے آئی جی ایس ٹی کی عارضی ادائیگی کے طور پر 24000 کروڑ روپے کی ادائیگی بھی کی ہے۔ اگست 2021 کے ماہ میں باقاعدہ اور عارضی ادائیگی کے بعد مرکزی و ریاستی حکومتوں کے ذریعہ وصول کی کیے کل محصولات سی جی ایس ٹی کے لیے 55565 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لیے 57744 کروڑ روپے ہیں۔
اگست2021 کے ماہ کے محصولات گزشتہ سال کے اسی مہینے میں وصول کیے گئے جی ایس ٹی محصولات کے مقابلے 30فیصد زیادہ ہے۔ اس مہینے کے دوران ، گھریلو لین دین (بشمول خدمات کی درآمدات) سے حاصل کیے گئیے محصولات گزشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والےمحصولات کے مقابلے 27 فیصد زیادہ ہے۔ سال 20۔2019 اگست میں 98202 کروڑ روپے کے محصولات کے مقابلے میں 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
جی ایس ٹی وصولی مسلسل 9 ماہ تک ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رہنے کے بعد جون 2021 میں کووڈ کی دوسری لہر کی وجہ سے ایک لاکھ کروڑ روپے سے کم ہوئی۔ کووڈ سے متعلق پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ہی جولائی اور اگست 2021 کے لیے جی ایس ٹی کلیکشن ایک بار پھر ایک لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے ، جو واضح طور پر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ معیشت تیزی سے ٹھیک ہو رہی ہے۔ معیشت کی ترقی ، ٹیکس چوری روکنے کی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ فرضی کمپنیوں کے خلاف خصوصی کارروائی نے بھی جی ایس ٹی محصوکات کے اضافے میں تعاون کیا ہے۔ آنے والے مہینوں میں بھی جی ایس ٹی محصولات کی وصولی شاندار طریقے سے برقرار رہنے کا امکان ہے۔
درج ذیل ٹیبل میں اگست 2020 کے مقابلے اگست 2021 کے دوران حاصل کیے گئیے جی ایس ٹی محصولات کے ریاست وار اعداد و شمار دکھائے گئے ہیں۔
اگست 2021 کے دوران جی ایس ٹی محصولات میں ریاست وار اضافہ
نمبر شمار
|
ریاست
|
اگست 2020
|
اگست 2021
|
اضافہ کا فیصد
|
1
|
جموں و کشمیر
|
326
|
392
|
20%
|
2
|
ہماچل پردیش
|
597
|
704
|
18%
|
3
|
پنجاب
|
1,139
|
1,414
|
24%
|
4
|
چنڈی گڑھ
|
139
|
144
|
4%
|
5
|
اتراکھنڈ
|
1,006
|
1,089
|
8%
|
6
|
ہریانہ
|
4,373
|
5,618
|
28%
|
7
|
دہلی
|
2,880
|
3,605
|
25%
|
8
|
راجستھان
|
2,582
|
3,049
|
18%
|
9
|
اترپردیش
|
5,098
|
5,946
|
17%
|
10
|
بہار
|
967
|
1,037
|
7%
|
11
|
سکم
|
147
|
219
|
49%
|
12
|
اروناچل پردیش
|
35
|
53
|
52%
|
13
|
ناگالینڈ
|
31
|
32
|
2%
|
14
|
منی پور
|
26
|
45
|
71%
|
15
|
میزورم
|
12
|
16
|
31%
|
16
|
تریپورہ
|
43
|
56
|
30%
|
17
|
میگھالیہ
|
108
|
119
|
10%
|
18
|
آسام
|
709
|
959
|
35%
|
19
|
مغربی بنگال
|
3,053
|
3,678
|
20%
|
20
|
جھارکھنڈ
|
1,498
|
2,166
|
45%
|
21
|
اوڈیشہ
|
2,348
|
3,317
|
41%
|
22
|
چھتیس گڑھ
|
1,994
|
2,391
|
20%
|
23
|
مدھیہ پردیش
|
2,209
|
2,438
|
10%
|
24
|
گجرات
|
6,030
|
7,556
|
25%
|
25
|
دمن و دیو
|
70
|
1
|
-99%
|
26
|
دادر نگر حویلی
|
145
|
254
|
74%
|
27
|
مہاراشٹر
|
11,602
|
15,175
|
31%
|
29
|
کرناٹک
|
5,502
|
7,429
|
35%
|
30
|
گوا
|
213
|
285
|
34%
|
31
|
لکشدیپ
|
0
|
1
|
220%
|
32
|
کیرلا
|
1,229
|
1,612
|
31%
|
33
|
تمل ناڈو
|
5,243
|
7,060
|
35%
|
34
|
پڈوچیری
|
137
|
156
|
14%
|
35
|
انڈو مان و نکوبار جزائر
|
13
|
20
|
58%
|
36
|
تلنگانہ
|
2,793
|
3,526
|
26%
|
37
|
آندھرا پردیش
|
1,955
|
2,591
|
33%
|
38
|
لداخ
|
5
|
14
|
213%
|
97
|
دیگر خطے
|
180
|
109
|
-40%
|
99
|
مرکز کے زیر اختیار
|
161
|
214
|
33%
|
|
کل میزان
|
66,598
|
84,490
|
27%
|
سامان کی در آمدات پر جی ایس ٹی شامل نہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-8532
(Release ID: 1751133)
Visitor Counter : 254
Read this release in:
Tamil
,
Malayalam
,
Kannada
,
Odia
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Telugu