وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے مہوبہ اترپردیش سے اجّولا 2.0 کا آغاز کیا


انہوں نے بندیل کھنڈ کی ایک اہم شخصیت میجر دھیان چند یا ددّا دھیان چند کو یاد کیا

اجولا یوجنا سے جن لوگوں، خصوصی طور پر خواتین کی زندگی میں اجالا ہوا ہے، ان کی تعداد بہت زیادہ ہے: وزیراعظم

اجولا یوجنا سے بہنوں کی صحت مندی، انہیں سہولت فراہم کرانے اور با اختیار بنانے کے عزم کو بہت زیادہ تحریک ملی ہے: وزیراعظم

مکان، بجلی، پانی ، ٹوائلیٹ، گیس، سڑک، اسپتال اور اسکول جیسی بنیادی سہولتوں کا مسئلہ تو دہائیوں پہلے حل کیا جاسکتا تھا: وزیراعظم

اجولا 2.0 اسکیم سے لاکھوں مہاجر مزدور خاندانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہوگا: وزیراعظم

بایو فیول ایندھن کے معاملے میں خود کفیلی، ملک کی ترقی اور گاؤں کی ترقی کا انجن ہے: وزیراعظم

مزید باصلاحیت بھارت کے عزم کو پورا کرنے میں بہنوں کا خصوصی رول ہوگا: وزیراعظم

Posted On: 10 AUG 2021 3:24PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  10  اگست 2021،

 

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج مہوبہ اترپردیش میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ایل پی جی کنکشن  تقسیم کرتے ہوئے  اجولا 2.0 (پردھان منتری اجولا یوجنا ۔ پی ایم یو وائی) کا آغاز کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے  اجولا کے مستفیدین  سے بات چیت بھی کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  رکشا بندھن سے قبل  اترپردیش کی بہنوں سے خطاب کرکے  انہیں بہت خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اجولا یوجنا سے  جن لوگوں، خصوصی طور پر  خواتین کی زندگی میں  اجالا ہوا ہے، ان کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ یہ اسکیم 2016 میں  اترپردیش میں   صف اول کے مجاہد آزادی منگل پانڈے کی سرزمین  بلیا سے شروع کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج  اجولا کا دوسرا ایڈیشن بھی اترپردیش کی ویر بھومی مہوبہ سے لانچ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے  بندیل کھنڈ سرزمین کے  ایک اور فرزند میجر دھیان  یا ددّا دھیان چند کو بھی یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے  کھیلوں کے سب سے بڑے ایوارڈ کا نام اب  میجر دھیان چند  کھیل رتن ایوارڈ  ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا  کہ اس سے ایسے لاکھوں لوگوں کو تحریک ملے جو   کھیلوں میں آنا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم نے  اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ  اہل وطن کو  مکان،  بجلی ، پانی، ٹوائلیٹ، گیس ، روڈ،  اسپتال اور اسکول جیسی بہت سی بنیادی سہولتیں  حاصل کرنے کے لئے دہائیوں تک انتظار کرنا پڑا۔ جبکہ  ایسے مسئلے  دہائیوں پہلے حل کئے جاسکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بیٹیاں اسی وقت مکان اور کچن سے باہر آسکیں گی اور ملک کی تعمیر میں  وسیع  تعاون کرسکیں گی ، جب پہلے مکان اور کچن سے متعلق مسائل حل ہوجائیں گے۔ اس لئے گزشتہ چھ،سات برسوں میں  حکومت نے  کئی مسائل کو حل کرنے کے لئے مشن موڈ پر کام کیا ہے۔ انہوں نے ایسے بہت اقدامات  کا ذکر کیا مثلاً  ملک بھر میں  سووچھ بھارت مشن کے تحت  کروڑوں ٹوائلٹوں کی تعمیر ،  غریب خاندانوں کے لئے دو کروڑ سےزیادہ مکانات جو کہ زیادہ تر خواتین کے نام ہیں، دیہی سڑکیں، تین کروڑ خاندانوں کو بجلی کنکشن ملا، آیوشمان بھارت  50 کروڑ لوگوں کو  پانچ لاکھ روپے مالیت تک کا  طبی علاج کے لئے کور فراہم کرارہا ہے۔ ماتر وندنا یوجنا کے تحت  حمل کے دوران  ٹیکہ کاری اور تغذیہ کے لئے  براہ راست رقم کی منتقلی، کورونا مدت کے دوران حکومت نے  خواتین کے جن دھن کھاتے میں  30 ہزار کروڑ روپے جمع کرائے،  ہماری بہنوں کو  جل جیون مشن کے تحت  پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی فراہم کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ  ان اسکیموں سے  خواتین کی زندگی میں  بہت بڑی تبدیلی آئی ہے۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ  اجولا یوجنا سے  بہنوں کی صحت مندی، انہیں سہولت فراہم کرانے اور با اختیار بنانے کے  عزم کو  بہت زیادہ تحریک ملی ہے۔ اسکیم کے پہلے مرحلے میں  8 کروڑ غریب، دلت ، محروم، پسماندہ اور قبائلی خاندانوں کو  مفت گیس کنکشن دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس مفت گیس کنکشن کا فائدہ کورونا عالمی وبا کے دور میں محسوس کیا گیا۔اجولا یوجنا سے  ایل پی جی گیس کے بنیادی ڈھانچے  کی کئی گناہ توسیع ہوئی ہے۔ گزشتہ 6، 7 برسوں کے دوران  11 ہزار سے زیادہ ایل پی جی  تقسیم  کے مراکز   کھولے گئے ہیں۔ اترپردیش میں  ان مراکز کی تعداد  2014  کے 2 ہزار سے بڑھ کر 4 ہزار ہوگئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ  جلد ہی  ہم  100 فیصد  گیس کوریج کا مقصد حاصل کرلیں گے کیونکہ  2014 میں جتنے کنکشن تھے  گزشتہ 7 برسوں میں  اس سے کہیں زیادہ کنکشن دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  پورے اترپردیش اور  بندیل کھنڈ  سمیت  دیگر ریاستوں میں لوگوں نے  گاؤں سے شہروں میں یا  کام کے لئے دیگر ریاستوں  میں ہجرت کی ہے۔ وہاں انہیں  پتے کے ثبوت کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجولا  2.0 اسکیم  ایسے لاکھوں کنبوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب دوسرے مقامات کے ان مزدوروں کو پتے کے ثبوت کے لئے ایک مقام سے دوسرے مقام تک دوڑنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔  انہوں نے کہا کہ حکومت کو  مہاجر مزدوروں کی ایمانداری پر پورا اعتماد ہے۔ اب گیس کنکشن حاصل کرنے کے لئے پتے کے بارے میں  خود ہی اعلان کرنا ہوگا۔

جناب مودی نے کہا کہ  مزید بڑے پیمانے پر  پائپوں کے ذریعہ گیس فراہم کرانے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  پی این جی سلینڈر سے کافی سستی ہے اور  اترپردیش سمیت  مشرقی بھارت کے  بہت سے اضلاع میں پی این جی فراہم کرانے کا کام جاری ہے۔ پہلے مرحلے میں  اترپردیش کے پچاس سے زیادہ اضلاع میں  12 لاکھ گھروں کو کنکشن دینے کا نشانہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003AVZG.jpg

 

بایو فیول کے فائدوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بایو فیول نہ صرف ایک صاف ستھرا ایندھن ہے بلکہ ایندھن  کے معاملے میں  خود کفیلی کے انجن، ملک کی ترقی کے انجن  اور گاؤں کی ترقی  کے انجن  کو رفتار دینے کا ذریعہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بایو فیول  ایسی توانائی ہے  جو ہم  گھریلو اور  کھیت کے  فضلے، پودوں سے، خراب ہونے والے  اناج سے حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم گزشتہ چھ، سات برسوں میں  دس فیصد  بلینڈنگ کے اپنے مقصد کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں اور  آئندہ چار، پانچ برسوں میں  ہم 20 فیصد بلینڈنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اترپردیش میں گزشت سات سال کے دوران  7000 کروڑ مالیت کا ایتھنول خریدا گیا۔ ریاست میں  ایتھنول اور بایو فیول سے متعلق  بہت سی اکائیاں قائم کی گئیں۔ گنے کے  فضلے سے  کمپریسڈ بایو گیس تیار کرنے کے لئے  یونٹیں، سی بی جی پلانٹ  قائم کرنے  کا عمل  ریاست کے 70 اضلاع میں جاری ہے۔ پرالی سے بایو فیول تیار کرنے کے لئے بدایوں اور گورکھپور میں  پلانٹ تیار کئے جارہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اب ملک  بنیادی سہولتوں کو پورا کرنے  سے  بہتر زندگی کے خواب کو پورا کرنے کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ہمیں  آئندہ 25 برسوں میں  اس صلاحیت میں کئی گناہ اضافہ کرنا ہوگا۔ ساتھ مل کر ہمیں  باصلاحیت بھارت کے اس عزم کو پور اکرنا ہے۔ بہنیں اس سلسلے میں خصوصی رول اداکریں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-7684                         



(Release ID: 1744531) Visitor Counter : 289