ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے سال 22-2021 کیلئے فاسفیٹک اور پوٹیسک  (پی اینڈ کے) کھادوں کیلئے غذائی اجزا پر مبنی سبسیڈی (این بی ایس)کی منظوری دی

Posted On: 16 JUN 2021 3:36PM by PIB Delhi

نئی دہلی:16جون،2021۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی اُمور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے کھادوں کے محکمے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ کھادوں کے محکمے نے تجویز پیش کی تھی کہ سال 22-2021 (موجودہ موسم تک) کے لئے پی اینڈ کے کھادوں پر غذائی اجزاء پر مبنی سبسیڈی طے کردی جائے۔ نوٹیفکیشن کی تاریخ سے این بی ایس کی منظور شدہ نرخیں درج ذیل طریقے سے نافذالعمل ہوں گی:

                                                  فی کلو گرام سبسیڈ کی شرح (روپئے میں)

این (نائٹروجن)

پی( فاسفورس)

کے (پوٹاش)

ایس (سلفر)

18.789

45.323

10.116

2.374

حکومت ہند کھادوں کی دستیابی کو یقینی بنارہی ہے، خاص طور سے یوریا اور 22 گریڈ والے پی اینڈ کے کھادوں کی ،جس میں ڈے اے پی بھی شامل ہے۔ یہ کھاد یں کسانوں کو سبسیڈی کی بنیاد پر کھادوں کے مینوفیکچررس / درآمدکاروں سے ملیں گی۔ پی اینڈکے کھادوں پر سبسیڈی این بی ایس اسکیم کی بنیاد پر دی جارہی ہے جو یکم اپریل 2010 سے نافذ العمل ہے۔ کسان کی امدادکے جذبے کے ساتھ سرکار اس بات کیلئے عہدبند ہے کہ پی اینڈ کے کھاد کی دستیابی  کی کسانوں کو سستی شرحوں پر یقینی بنائی جائے۔ یہ سبسیڈی این بی ایس شرحوں پر کھاد کمپنیوں کو جاری کی جائے گی تاکہ کسانوں کو سستی قیمت پر کھاد مل سکے۔

پچھلے کچھ مہینوں میں ڈی اے پی اور دیگر پی اینڈ کے کھادوں کے کچے مال کی  بین الاقوامی قیمتیں تیزی سے بڑھی ہیں۔ بین الاقوامی بازار میں تیار ڈی اے پی وغیرہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہواہے،قیمتی تیزی سے بڑھنے کے باوجود بھارت میں ڈی اے پی کی قیمتیں شروعات میں کمپنیوں نے نہیں بڑھائی تھیں،حالانکہ کچھ کمپنیوں نے اس مالی برس کی شروعات میں ڈی اے پی کی قیمت میں اضافہ کیا تھا۔

کسانوں کی تشویشات سے سرکار پوری طرح واقف ہے اور ان کی تشویشات کے تئیں  حساس ہے۔ سرکار حالات سے نمٹنے کیلئے قدم اٹھارہی ہے تاکہ کسان برادری کو پی اینڈ کے کھادوں (بشمول ڈی اے پی) کی بڑھتی قیمتوں کے مضر اثرات سے بچایا جاسکے۔ اس سلسلے میں پہلے قدم کے تحت سرکار نے سبھی کھاد کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کسانوں کیلئے بازار میں ان کھادوں کی مکمل  دستیابی کو یقینی بنائیں۔ سرکار ملک میں کھاد کی دستیابی پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

ڈی اے پی کی قیمتوں کے حوالے سے سرکار پہلے ہی کھاد کمپنیوں کو احکامات دے چکی ہے کہ وہ ڈی اے پی وغیرہ کے اپنے پرانے اسٹاک کو پرانی قیمتوں پر ہی فروخت کریں، اس کے علاوہ سرکار نے  اس بات پر بھی غور کیا تھا کہ ملک اور اس کے شہری (بشمول کسان) ایسے غیرمعمولی حالات سے گزر رہے ہیں جب اچانک ملک میں کووڈ وبا کی دوسری لہر کا قہر برس رہاہے۔ حکومت ہند کووڈ-19 وبا کے دوران لوگوں کو ہونے والی پریشانیوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے متعدد خصوصی پیکیجوں کا اعلان کرچکی ہے۔ اسی طرح بھارت میں ڈی اے پی کی قیمتوں کا بحران بھی غیرمعمولی ہے اور کسان دباؤ میں آگیا ہے۔ حکومت ہند نے کسانوں کیلئے خصوصی پیکیج کے طور پر این بی ایس اسکیم کے تحت سبسیڈی کی شرحیں بڑھا دی ہیں، یہ شرحیں اس طرح بڑھائی گئی ہیں کہ ڈی اے پی (دیگر پی اینڈ کے  کھادوں سمیت) کی خردہ قیمتوں کو موجودہ خریف سیزن تک پچھلے برس کی سطح پر ہی رکھا جائے۔ کووڈ-19 پیکیج کی طرح یہ بھی ایک مرتبہ کیا جانے والا اقدام ہے تاکہ کسانوں کی پریشانیوں کو کم کیا جاسکے۔ چند مہینوں میں بین الاقوامی قیمتوں کے نیچے آنے کے امکان کو دیکھتے ہوئے حکومت ہند حالات کاجائزہ لیگی اور اس کے مطابق صورتحال کو دیکھتے ہوئے سبسیڈی کی شرحوں کے بارے میں فیصلہ کریگی۔ اضافی سبسیڈی کے اس انتظام سے لگ بھگ  14,775 کروڑ روپئے کے بوجھ کا امکان ہے۔

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO:5529


(Release ID: 1727628) Visitor Counter : 266