نیتی آیوگ

نیتی آیوگ نے ایس ڈی جی انڈیاانڈیکس اور ڈیش بورڈ 21-2020 جاری کیا

Posted On: 03 JUN 2021 10:23AM by PIB Delhi

نئی دہلی ،3 جو ن2021: نیتی آیوگ نے آج ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس اور ڈیش بورڈ 21-2020 جاری کیا۔ 2008 میں جب سے اس کا آغاز ہواہے  تبھی سے ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں نے اس انڈیکس کو جامع طور پر دستاویزی شکل دی ہے اور  پیش رفت کی درجہ بندی کی ہے۔ یہ کام دیرپاترقیاتی مقاصد حاصل کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔ اب تیسرے سال یہ انڈیکس ملک میں ایس ڈی جی کی پیش رفت پر نظر رکھنے کے لئے ایک ابتدائی طریقہ کار بن گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس کی وجہ سے ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے مابین ایک مقابلہ جاتی رجحان بھی پیدا ہواہے۔

نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے  ایک رپورٹ جاری کی جس کا عنوان ہے ‘‘ایس ڈی جی انڈیاانڈیکس اور ڈیش بورڈ 21-2020، کارروائی کی دہائی میں اشتراک ’’۔ یہ رپورٹ نیتی آیوگ کے صحت سے متعلق رکن ڈاکٹر ونود پال ، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت ، ایس ڈی جی کی اڈوائزر محترمہ سنیوکتا سمدار کی موجودگی میں جاری کی گئی۔ نیتی آیوگ کی طرف سے تیار کردہ  یہ ا نڈیکس  بنیادی متعلقہ فریقین کے ساتھ وسیع صلاح مشورہ کے بعد تیار کیا گیا ہے۔  یہ متعلقہ فریقین ریاستیں اورمرکز کے زیرانتظام علاقے، بھارت نے اقوام متحدہ کی قیادت والی ایجنسیاں: اعداد وشمار اورپروگرام پر عمل درآمد کی وزارت اور کلیدی مرکزی وزارتیں ہیں۔

نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا‘‘  ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس وڈیش بورڈ کے ذریعہ  ایس ڈی جی پر نظر رکھنے کی ہماری کوششوں  پر وسیع پیمانے پر  توجہ دی جارہی ہے اور پوری دنیا میں اس کی ستائش کی جارہی ہے،یہ ایس ڈی جی سے متعلق ایک مشترکہ انڈیکس  تیارکرکے ہماری ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی درجہ بندی کرنے کے لئے  ا عداد وشمار پر مبنی ایک نایاب  پہل ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ  یہ ایک جذبہ کا وسیلہ بنا رہے گا اوراس سے بین الاقوامی سطح پر ، گہری نظر رکھنے کی کوششوں کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی’’۔

2030 کے ایجنڈے کے پیچھے کارفرما مقاصد کو حاصل کرنے کی جانب ایک تہائی سفر کے بعد انڈیکس رپورٹ کے اس ایڈیشن میں  اس کے موضوع کے مطابق اشتراک کی اہمیت پر توجہ دی گئی ہے۔  نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے کہا ‘‘ اس رپورٹ  سے  اس اشتراک کی عکاسی ہوتی ہےجو ہم نے ایس ڈی جی کوششوں کے دوران تشکیل دی ہے اور اسے مستحکم بنایا ہے’’۔ اس بیان سے اس بات پر روشنی پڑتی ہے کہ اشتراک پر مبنی اقدام کے کس طرح بہتر نتائج برآمد ہوسکتے ہیں اور بہتر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

پارٹنرشپ کے موضوع پر جو 17 نمبر کے مقصد کے لئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے،  نیتی آیوگ کے صحت سے متعلق رکن ڈاکٹر ونود پال نے کہا ‘‘ یہ واضح ہے کہ ہم مل کر کام کرکے ایک مزید لچک دار اور دیرپامستقبل کی تعمیر کرسکتے ہیں جہاں کوئی بھی پیچھے نہ رہے’’۔

 نیتی آیوگ کی ایس ڈی جی سے متعلق ایڈوائزر محترمہ سنیوکتا سمدارنے کہا ‘‘ 2018 میں پہلے ایڈیشن میں  62 عندیوں کے ساتھ  13 مقاصد کو شامل کرنے سے لے کر  تیسرے ایڈیشن میں  115 مقداری عندیوں سے متعلق 16 مقاصدکو شامل کیا گیا ہے جس میں  7ویں مقصد کا ایک مقداری جائزہ بھی شامل ہے جس سے اس اہم طریقہ کار کو مزید بہتر بنانےکے تئیں ہماری لگاتار کوششوں کی عکاسی ہوتی ہے۔

 نیتی آیوگ کے پاس ملک میں  ایس ڈی جی کو اپنانے اوراس پر نظر رکھنے کے عمل کی نگرانی اور ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے مابین مقابلہ جاتی رجحان کو فروغ دینے اور معاون وفاقیت کو فروغ دینے کے دو طریقہ کار ہیں۔   انڈیکس میں  2030 ایجنڈہ کے تحت عالمی مقاصد کی  جامع نوعیت کی عکاسی کی گئی ہے اور ساتھ ہی ساتھ یہ قومی ترجیحا ت سے بھی مطابقت رکھتاہے۔ انڈیکس کی  مثالی نوعیت  ایک  پالیسی طریقہ کار  کی ہے اور  یہ  صحت ، تعلیم، صنف، اقتصادی ترقی اداروں،  آب و ہوامیں تبدیلی اورماحول سمیت  مقاصد کی  وسیع نوعیت سے متعلق ،  ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی ترقی کی پیمائش کرنے کا ایک فوری آلہ ٔ کار کا بھی کام انجام دیتا ہے۔

1.jpg

دائیں سے بائیں: نیتی آیوگ کے صحت سے متعلق رکن ڈاکٹر ونود پال،  نائب چیئرپرسن ڈاکٹر راجیو کمار، سی ای او جناب  امیتابھ کانت، اور ایس ڈی جی سے متعلق ایڈوائزر محترمہ سنیوکتا سمدار

ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس اور ڈیش بورڈ 21-2020: تیسرے ایڈیشن کا ایک تعارف

بھارت میں اقوام متحدہ کے ساتھ اشتراک میں تیار کیا گیا ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس  115 عندیوں کے بارے میں سبھی ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی ترقی کی جائزہ لیتا ہے، جو  ایم او ایس پی آئی کے قومی انڈیا لائحہ عمل  این آئی ایف کے مطابق ہے۔ ہر ایڈیشن میں اس اہم آلہ کار کو بہتر بنانے کے اقدام کی  رہنمائی ، کارکردگی اور پریش رفت کی لگاتار پیمائش سے ہوتی رہی ہے۔ان 115 عندیوں کے انتخاب کے عمل میں  مرکزی وزارتوں کے ساتھ کئی بار صلاح مشورہ کیا جانا بھی شامل ہے۔  سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں سے لازمی  متعلقہ فریقوں کے طور پر  ان کی رائے حاصل کی گئی ، انہوں نے  رائےکے عمل کو ، مقامی نظریات اور حقیقی تجربات فراہم کرکے انڈیکس کو تشکیل دینے میں اہم رول ادا کیا۔

ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس 21-2020 ان  مقاصد اور عندیوں کو شامل کرنے کی وجہ سے  پہلے کے ایڈیشن کے مقابلے زیادہ بڑا ہے، جو این آئی ایف سے زیادہ مطابقت رکھتے ہیں۔ 115 عندیوں میں ، 17 ایس ڈی جی میں سے 16 کو شامل کیا گیا ہے، جس میں 17 ویں مقصد سے معلق ایک مقداری جائزہ شامل ہے اور اس میں 70 ایس ڈی جی مقاصد کو شامل کیا گیا  ہے۔ یہ  انڈیکس کے  19-2018  اور 20-2019 کے  ایڈیشنز میں بہتری ہے۔ جس میں 39مقاصد اور 13 مقاصد میں 62 عندیوں کااستعمال کیا گیا ہے اور  54 مقاصد نیز 16مقاصدمیں 100 عندیوں کا بالترتیب استعمال کیا گیا ہے۔

 

2.jpg

 

ایس ڈی  جی انڈیا انڈیکس ہر ایک ریاست اورمرکز کے زیرانتظام علاقے کے لئے 16 ایس ڈی جی  سے متعلق ، مقصد وار  اسکور ترتیب دیتا ہے۔ ریاست اورمرکز کے زیرانتظا م علاقے کا مجموعی اسکور  مقصد وار اسکور سے  تشکیل دیا جاتا ہے تاکہ  16 ا یس ڈی جی  میں ان کی کارکردگی  پر مبنی  ذیلی قومی یونٹ کی  مجموعی کارکردگی کی پیمائش کی جاسکے۔ ان اسکورز کی وسعت صفر سے 100 تک ہے اوراگر کوئی ریاست یا مرکز کے زیرانتظام علاقہ، 100 نمبر حاصل کرلیتا ہے تو  اس کی  اہمیت یہ ہے کہ اس نے  2030 کے مقاصد حاصل کرلئے ہیں۔کسی ریاست یا مرکز کے زیرانتظام علاقے کا جتنا زیادہ اسکور ہوگا۔

ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی درجہ بندی ان کے ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس اسکور پر مبنی ہے جو مندرجہ ذیل ہے:

  • امنگوں والے:0-49
  • کارکردگی پیش کرنے والے: 50-64
  • صف اول و الے :65-99
  • مقاصد حاصل کرنے والے: 100

 

3.jpg

 

مجموعی نتائج اور دریافتیں

ملک  کے مجموعی ایس ڈی جی اسکور میں 2019 میں، جو60 تھا، 6 نکات کی بہتری آئی ہے ا وریہ 21-2020 میں 66 ہوگیا۔  مقاصد حاصل کرنے کی جانب یہ پیش رفت عموماً چھٹے مقصد (صاف پانی اور صفائی ستھرائی) اورساتویں مقصد ( کم خرچ اور صاف ستھری توانائی ) میں ملک گیر مثالی کارکردگی کی وجہ سے آئی، جہاں مشترکہ مقصد کے اسکور بالترتیب 83 اور 92 ہیں:

20-2019 اور 21-2020 کے مقصد واربھارت نتائج:

 

4.jpg

ایس ڈی جی انڈیا  انڈیکس 21-2020 میں سرفہرست 5 اورسب سے نیچے پانچ ریاستیں:

 

5.jpg

 

ایس ڈی جی 21-2020 سے متعلق ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی کارکردگی اور درجہ بندی، جس میں   پچھلے سال کے اسکور میں تبدیلی بھی شامل ہے:

 

6.jpg

 

7.jpg

 

2019 کے اسکور میں بہتری کے حوالے سے 21-2020 میں میزورم، ہریانہ اوراتراکھنڈ سرفہرست ریاستیں ہیں جنہوں نے 12، 10 اور 8 پوائنٹس کا بالترتیب اضافہ کیا ہے۔

تیزی سے ترقی کرنے و الی سرفہرست ریاستیں (اسکور کے مطابق):

 

8.jpg

 

2019 میں 10 ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کا تعلق صف  اول کے زمرے سے  تھا (65 سے 99 کے احاطہ میں اسکور، جس میں دونوں شامل ہیں) 21-2020 میں اس زمرہ میں  مزید 12 ریاستیں اورمرکز کے زیرانتظام علاقے شامل ہوگئے، اتراکھنڈ، گجرات، مہاراشٹر، میزورم، پنجاب، ہریانہ، تریپورہ، دہلی، لکشدیپ، انڈمان اورنکوبارجزائر، جموں و کشمیر اور لداخ، صف اول کے زمرے میں شامل ہوگئے (65 اور 99 کے درمیان اسکور  جس میں دونوں شامل ہیں)۔

 

9.jpg

 

10.jpg

ایس ڈی جی انڈیا  انڈیکس  رپورٹ کاایک حصہ ملک کی سبھی 36 ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کا ہے۔  ریاستوں اورمرکزکے زیر انتظام علاقوں کی یہ تفصیلات پالیسی سازوں ، دانشوروں اور عام لوگوں کے لئے ، سبھی مقاصد سے متعلق 115 عندیوں کے بارے میں کارکردگی کا تجزیہ کرنے میں بہت فائدہ مند ثابت ہوں گی۔

ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی ، رپورٹ میں دی گئی تفصیلات کانمونہ:

 

1.jpg

 

اس کے بعد ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں میں ایس ڈی جی  کومقامی شکل دینے سے متعلق پیش رفت  کے بارے میں ایک منفرد حصہ کے بعد تیار کیا گیا ہے، یہ  ادارہ جاتی ڈھانچوں، ایس ڈی جی خاکہ سے متعلق دستاویزات، ریاست اور ضلع سے متعلق عندیہ کے لائحہ عمل اور  ریاستی اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی سرکاروں کی طرف سے کئے گئے دیگراقدامات کے بارے میں جانکاری فراہم کرتاہے۔

 

3.jpg

 

ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس 21-2020، آن لائن ڈیش بورڈ پر بھی دستیاب ہے،جوپالیسی، سول سوسائٹی، تجارت اور تعلیم کے میدانوں میں مختلف طبقوں کے لئے فائدہ مند ہے۔ یہ انڈیکس ترقیاتی کاموں کے ذریعہ،پالیسی سے متعلق مخصوص مذاکرات، تشکیل اور عمل درآمد کے لئے ایک آلہ کار کے طور پر تشکیل دیا گیا ہے انڈیکس اور ڈیش بورڈ سے ایس ڈی جی  کو تلاش کرنے سے اور ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی سطحوں پر اس کے اعداد وشمار تیار  کرنے سے متعلق نظام تشکیل دینے کے لئے بھارت کی ضرورت  سے متعلق  اہم خلا کی نشاندہی میں آسانی پیدا ہوگی۔ ملک کی ایس ڈی جی  کومقامی شکل دینے کے سفرمیں  یہ انڈیکس ایک اور سنگ میل ہے  جسے  فی الحال نیتی آیوگ   اختیار  اور تیار کررہا ہے۔ اس کا استعمال فی الحال شمال مشرقی خطے کے ضلع ایس ڈی جی انڈیکس کے لئے  کیا جائے گا۔

4.jpg

 

نیتی آیوگ نے بین الاقوامی اور ذیلی قومی سطحوں پر ایس ڈی جی کو اختیار کرنے اوران پر نظر رکھنےمیں تعاون کےلئےکہاہے۔  ایس ڈی جی ا نڈا انڈیکس اورڈیش بورڈنیتی آیوگ کی ان   کوششوں کی نمائندگی کرتاہے  جو ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی مدد سے کی جانے والی ، شواہد پر مبنی پالیسی سازی کی حوصلہ افزائی کے لئے کی ہیں ، تاکہ ان کی ترقی کے معیار تشکیل دیئے جائیں ، ترجیحی علاقوں کی نشاندہی کی جائے اوراچھے طور طریقوں سے ایک دوسرے کو واقف کرایا جائے۔

 

5.jpg

 

ایس ڈی جی انڈیا کی پوری رپورٹ اس ویب سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہے: https://wgz.short.gy/SDGIndiaIndex

انٹرایکٹیو ڈیش بورڈکو اس ویب سائٹ پر دیکھا جاسکتا ہے: http://sdgindiaindex.niti.gov.in

 

***************

)ش ح ۔ ع م۔ف ر)

U-5101



(Release ID: 1724028) Visitor Counter : 372