حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر

ہندوستانی حکومت کے خصوصی سائنسی مشیر کے دفترنے ایڈوائزری جاری کی ‘‘پھیلا ؤ کو روکئے ، وباء کا خاتمہ کیجئے ، سارس –سی اووی -2وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ماسک، فاصلہ ، صفائی ستھرائی اور وینٹی لیشن کا سہارالیں ’’

Posted On: 20 MAY 2021 9:00AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،20مئی : ہندوستانی حکومت کے خصوصی سائنسی مشیر کے دفترنے  رہنما اصولوں کی پیروی کرنے کے لئے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہاہے ‘‘پھیلا ؤ کو روکئے ، وباء کا خاتمہ کیجئے ، سارس –سی اووی -2وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے  ماسک، فاصلہ ، صفائی ستھرائی اور وینٹی لیشن کا سہارالیں۔’’ کیونکہ ہندوستان میں وباء پھیلتی جارہی ہے اس لئے ہمیں ایک بارپھراس بات کواپنے ذہن میں تازہ کرناچاہیئے کہ سادہ سے وسائل اور طورطریقے سارس –سی اووی -2وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں ۔ ایڈوائزری میں اچھے وینٹی لیشن والی جگہو ں کے کردار کی اہمیت کو اجاگرکیاگیاہے جو وہ کمزوروینٹی لیشن والے مکانوں،دفتروں وغیرہ  کی ہوامیں سے انفیکشن کے وائرس کو کم کرنے میں اداکرتی ہیں ۔وینٹی لیشن کے ذریعہ ایک  فرد سے دوسرے فرد تک مرض کے پھیلاؤ کے خطرے کو کم کیاجاسکتاہے ۔

جس طرح کھڑکیوں اوردروازوں کو کھول کر اور ایکزاسٹ نظام کا استعما ل کر کے ہوا میں سے بدبو کوکم کیاجاسکتاہے ، اسی طرح ہواکابہاؤ اندرکی طرف لانے والے وینٹی لیشن سسٹم کے ذریعہ ہوا میں سے وائرس کی مقدار گھٹانے میں مدد ملتی ہے ، جس سے مرض کے پھیلاؤ کی روک تھام ہوتی ہے ۔

ہواداری کانظام ایک ایسا دفاعی نظام ہے جو گھروں اوردفتروں ہم سب کی حفاظت کرتاہے ، دفتروں ، گھروں اور بڑے عوامی مقامات پر تازہ ہوا کی فراہمی کامشورہ دیاجاتاہے ۔ ان مقامات پر وینٹی لیشن کے نظام کو بہتربنانے کے لئے فوری ترجیح کے ساتھ اقدامات شہری اور دیہی علاقوں میں یکساں طورپر کئے جانے چاہیئں ۔ اس سلسلے میں جھونپڑیوں ، مکانوں ، دفتروں اور وسیع عمارتوں کے لئے سفارشات دی گئیں ہیں ۔ پنکھے لگانا، کھڑکیوں اوردروازوں کو کھولنا یہاں تک کہ کھڑکیوں کو ہلکاساکھولنا بھی باہرکی تازہ ہواکو اندرلاسکتاہے جس سے اندرکی ہوا کی کوالٹی میں بہتری آسکتی ہے ۔کراس وینٹی لیشن اور ایکزاسٹ فین کااستعمال بھی بیماریوں کے پھیلاؤ پرقدغن لگانے میں مفید ثابت ہوسکتاہے ۔

جن بلدنگوں میں سینٹرل ایئرمنیجمنٹ سسٹم موجود ہیں بالخصوص جہاں باہرکی ہوا کی دستیابی کے امکانات کم سے کم ہیں ، وہاں ہوا کو فلٹرکرکے کام چلایاجاسکتاہے ۔دفتروں ، آڈیٹوریمس ، شاپنگ مالس وغیرہ میں چھجوں پرلگائے گئے پنکھوں اور روف وینٹلی لیٹرس کے استعمال کی سفارش کی جاتی ہے ۔فلٹرس کی وقت وقت پر صفائی اورتبدیلی کئے جانے کا بھی مشورہ دیاجاتاہے ۔

ایک متاثرہ شخص کے سانس چھوڑنے ، بات کرنے ، بولنے ، گانے ، ہنسنے کھانسنے اور چھیکنے وغیرہ کے دوران اس کے منھ اورناک سے جوکچھ باریک زرّات یااجزاء باہرآتے ہیں وہ وائرس کے پھیلاؤ کی ابتدائی وجہ بنتے ہیں ۔ ایک متاثرہ شخص جس میں مرض کی کوئی علامات بھی نہیں پائی جاتی ہیں ، وہ بھی اس وائرس کو دوسروں تک منتقل کرسکتاہے ۔ یعنی وہ لوگ  بھی جن میں بیماری کی علامات نہیں پائی جاتیں ، وائرس کو پھیلاسکتے ہیں ۔ لوگو ں کو چاہیئے کہ مسلسل ماسک ، ڈبل ماسک یا این 95ماسک پہنیں ۔

سارس –سی اووی -2وائرس کسی بھی انسانی جسم کو متاثرکرتاہے جہاں یہ کئی گنا بڑھ جاتاہے ۔ اس وائرس کی ایک شخص سے دوسرے شخص تک منتقلی کو روک کر انفکشن کی شرح کو اس سطح تک نیچے لایاجاسکتاہے ، جہاں بالآخراس کا خاتمہ ہوجاتاہے ۔ اس مقصد کو صر ف افراد ، سماج ، مقامی اداروں اور حکام کی حمایت اورتعاون کے ذریعہ ہی حاصل کیاجاسکتاہے ۔ ماسک ، وینٹی لیشن سماجی فاصلے اور صفائی ستھرائی کا دھیان رکھ کر ہی اس وائرس کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ۔

*************

)20.05.2021 (ش ح ۔س ب ۔ع آ

U-4648



(Release ID: 1720170) Visitor Counter : 300