صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

بھارت میں کووڈ کی ٹیکہ کاری کے بعد خون کے رساؤ اور تھکے جمنے کے واقعات بہت کم ہیں


قومی اے ای ایف آئی (ٹیکہ کاری کے بعد منفی اثرات) کمیٹی نے مرکزی وزارت صحت کو رپورٹ پیش کی

Posted On: 17 MAY 2021 2:32PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 17 مئی  .2021

قومی اے ای ایف آئی (ٹیکہ کاری کے بعد منفی اثرات) کمیٹی کی طرف سے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں کووڈ ٹیکہ کاری کے بعد خون کے رساؤ اور تھکے جمنے کے معاملے بہت کم ہیں اور یہ ملک میں ایسی صورتحال کےسامنے آنے کی متوقع تعداد کے مطابق ہے۔

کچھ ملکوں میں 11 مارچ 2021 کو خاص طور سے ایسٹرا زینیکا- آکسفورڈ ویکسین (بھارت میں کووی شیلڈ) کے ساتھ ، ٹیکہ کاری کے بعد ، ‘‘ خون کے رساؤ اور تھکے جمنے کے واقعات ’’، کے تعلق سے الرٹ جاری کئے گئے ہیں۔ عالمی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت میں منفی اثرات ( اے ای) کا فوراً جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

قومی اے ای ایف آئی کمیٹی نے ذکر کیا ہے کہ 03 اپریل 2021 تک ٹیکے کی 75425381 خوراک (کوودی شیلڈ- 68650819؛ کوویکسین - 6784562) لگائی گئی ہیں۔ ان میں 65944106 پہلی خوراک اور 9491275 دوسری خوراک شامل تھیں۔ کووڈ-19 ٹیکہ کاری مہم شروع ہونے کے بعد سے  ملک کے 753 ضلعوں میں 684 ضلعوں میں کو-ون پلیٹ فارم کے توسط سے  23000 سے زیادہ  غلط اثرات (اے ای) درج کئے گئے تھے۔ ان میں سے صرف 700 معاملے  (@9.3 معاملے /10 لاکھ ٹیکے لگی خوراک ) ہی سنگین اور پیچیدہ نوعیت کی شکل میں درج کئے گئے تھے۔

اے ای ایف آئی کمیٹی نے سنگین اور پیچیدہ واقعات والے 498 معاملوں کا گہرائی سے جائزہ مکمل کیا ہے۔ جن میں سے کووی شیلڈ ٹیکہ لگانے کے بعد 0.61 معاملوں /10 لاکھ خوراک کی رپورٹنگ ریٹ کے ساتھ 26 معاملوں کو ممکنہ تھروم بومبولک واقعہ  (خون کی رگوں میں تھکے کا جمنا ، جو ڈھیلا ہوسکتا ہے، خون کے بہاو کے توسط سے دوری خون کی رگوں تک جاسکتا ہے) کی شکل میں درج کیا گیا ہے۔

ویکسین ٹیکہ لگانے کے بعد ممکنہ تھروم بومبولک کا ایک بھی معاملہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ بھارت میں اے ای ایف آئی کے اعداد وشمار میں دکھایا ہے کہ یہاں بہت کم ، لیکن یقینی طور پر تھرومبومبولک واقعات کا خطرہ ہے۔ بھارت میں ایسی شکایتیں درج کرنے کی شرح (رپورٹنگ ریٹ تقریباً 0.61/ 10 لاکھ خوراک ہے، جو کہ برطانیہ  کی میڈیکل اور ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی  (ایم ایچ آر اے)کی طرف سے درج کئے گئے 4 معاملوں / 10 لاکھ خوراک سے بہت کم ہے۔ جرمنی نے فی 10 لاکھ خوراک پر ایسے 10 معاملات درج کئے ہیں۔ یہ جاننا انتہائی اہم ہے کہ تھروم بومبولک کے واقعات عام آبادی میں بھی ہوتے رہتے ہیں، جیسے کہ صورتحال اور سائنسی مطالعہ سے پتہ چلتا ہے  کہ یہ خطرہ یوروپی نژاد افراد کے مقابلے میں جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیائی نژاد کے افراد میں تقریباً 70 فیصد کم ہوتا ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ، طبی دیکھ بھال ملازمین اور ٹیکہ لگوانے والے فیض یافتگان کو الگ سے صلاح جاری کررہی ہے، تاکہ لوگوں کو کوئی بھی کووڈ-19 ویکسین  (خاص طور سے کووی شیلڈ) لگنے کے بعد 20 دنوں کے اندر ہونے والی مشتبہ تھروم بومبولک علامات کے بارے میں محتاط ہونے اور جس ہیلتھ سنٹر پر ٹیکہ لگوایا تھا ، اسے ایسے کسی واقعہ کی اطلاع دینے کے لئے حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔

  • سانس پھولنا
  • سینے میں درد
  • اعضا میں درد / اعضا کو دبانے پر درد یا اعضا (بانہہ  یا پنڈلیوں ) میں سوزن
  • انجیکشن والی جگہ سے باہر کے حصے میں کئی ، سوئی کی نوک کے برابر لال دھبے  یا جلد میں ملے کالے دھبے بننا
  • الٹی کے ساتھ یا بغیر الٹی کے مسلسل پیٹ درد
  • الٹی کے ساتھ یا بغیر الٹی کے پہلے سے کوئی پریشانی نہ ہونے کے باوجود دورے پڑھنا
  • الٹی کے ساتھ یا بغیر الٹی کے تیز اور مسلسل سردرد (مائیگرین یا پرانے سر درد کا پہلے سے کوئی مسئلہ نہ ہونے کے باوجود )
  • اعضا یا جسم کا کوئی خاص حصہ یا چہرے سمیت جسم کے کسی حصے میں کمزوری / فالج
  • بغیر کسی واضح وضع کے مسلسل الٹی ہونا
  • دھندلنا دکھنا یا آنکھوں میں درد یا دو دو تصویریں بننا
  • دماغی حالت میں تبدیلی یا کنفیوژن یا  شعور کا افسردگی کی سطح پر ہونا
  • کوئی دیگر علامت یا صحت کی صورتحال جو ٹیکے لگانے والے فرد یا خاندان کے لئے باعث تشویش ہو

کووی شیلڈ ، کووڈ-19 ٹیکہ، مسلسل پوری دنیا اور بھارت میں انفیکشن کو روکنے اور کووڈ-19 کی وجہ سے ہونے والی اموات کو کم کرنے کی زبردست صلاحیت کے ساتھ یقینی طور پر مثبت فائدہ جوکھم کی پہچان بنائے ہوئے ہے۔ بھارت میں 27 اپریل 2021 تک کووی شیلڈ ویکسین کی 13.4 کروڑ سے زیادہ خوراک دی جاچکی ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت سبھی کووڈ-19 ٹیکوں کے تحفظ کی مسلسل نگرانی کررہی ہے اور مشتبہ منفی افراد کو اطلاع دینے کی بھی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔

 

*******

 

 

ش ح۔ ف  ا- م ص

(U: 4563)



(Release ID: 1719486) Visitor Counter : 331