بجلی کی وزارت

ملک میں آکسیجن پاور پلانٹس کو 24 گھنٹے بجلی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے بجلی کی وزارت نے جرأتمندانہ اقدامات کئے

Posted On: 12 MAY 2021 11:57AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 12مئی2021:  اس وقت جبکہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر آئی ہوئی ہے اورآکسیجن کی ڈیمانڈمیں زبردست اضافہ ہوچکا ہے، بجلی کی وزارت نے کچھ ایسے جرأتمندانہ اقدامات کئے ہیں  کہ جن کے ذریعہ آکسیجن پلانٹس کو بجلی کی سپلائی میں کسی طرح کی رکاوٹ نہ ہو۔ بجلی کی وزارت 73 بڑے شناخت کردہ آکسیجن پلانٹس کے لئے بجلی کی سپلائی کی نگرانی کررہی ہے جن میں سے 13 آکسیجن پلانٹس این سی آر کے خطہ کو آکسیجن سپلائی کرتے ہیں۔  یہ جرأتمندانہ اقدامات حسب ذیل ہیں:

  1. بجلی کے سکریٹری کے ذریعہ روزانہ جائزہ: تمام ایسے پلانٹوں کو بجلی سپلائی کا روزانہ جائزہ بجلی کی وزارت کےسکریٹری اور ریاستوں کے توانائی سکریٹریوں، سی ایم ڈی، پی او ایس او سی او کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ یومیہ جائزہ کے دوران آکسیجن پلانٹس کو 24 گھنٹے بجلی سپلائی سے متعلق امور پر گفتگو ہوتی ہے اور ریاستی ڈسکامس جنہیں پی او ایس او سی او اور سنٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی کی مدد حاصل ہوتی ہے، کے ذریعہ  اقدامات  وضع کئے جاتے ہیں اوران پر عمل کیا جاتا ہے۔
  2. کنٹرول روم کا راؤنڈ دی کلاک (آر ٹی سی) آپریشن:اصلاحی حکمت عملی کے تحت  آر ای سی لمیٹڈ میں 24 گھنٹے کام کرنے والا آکسیجن پلانٹ کنٹرول روم  (او پی سی آر) اورایک انٹرنل کنٹرول گروپ(آئی سی جی) قائم کیا گیا ہے، جس کا مقصد آکسیجن منصوبہ کے نوڈل افسران کے ساتھ کام کرتے ہوئے ان پلانٹس کے لئے 24 گھنٹےبجلی کی سپلائی کو یقینی بنانا ہے۔ اگرسپلائی میں کوئی خلل واقع ہوتا ہے تو پاور سسٹم آپریشن کارپوریشن (پی او ایس او سی او) اس صوتحال کاجائزہ لیتا ہے اور  تفصیل کے ساتھ  احتیاطی مشورے جاری کئے  جاتے ہیں۔
  3. 24 گھنٹےبجلی  سپلائی یقینی بنانے کے لئے احتیاطی اقدامات: احتیاطی قدم کے طور پر ریاستوں کو یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ  ان پلانٹس تک بجلی پہنچائےجانے کےلئے بہترطور طریقے اپنائے جائیں۔ ان میں  آکسیجن پلانٹس کو  بجلی سپلائی کرنے والے  فیڈرس کو علیحدہ کرنا بھی شامل ہے۔ ان اقدامات میں ہماچل پردیش کے بروتی والا پلانٹ اور کیرالہ کے  کیرالہ مینرل اینڈ میٹل پلانٹ کی  ریلیز کی  دوبارہ سیٹنگ، اور سلیقی (اتراکھنڈ) کے آکسیجن پلانٹ کے لئے  زیر زمین 132 کلو واٹ کے کیبل کا بچھانا شامل ہیں۔
  4. بجلی کی سپلائی اور طبی اقدامات کی گرمجوشانہ عمل آوری کا ٹیکنیکل آڈٹ :پاورسسٹم آپریشن کارپوریشن (پی او ایس او سی او) کو اس بات کی بھی ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ ہر آکسیجن پلانٹ خاص طور پر وہ جو  این سی آر کو آکسیجن سپلائی کررہے ہیں ، ان کا ٹیکنیکل آڈٹ کرے۔ اس آڈٹ میں بجلی کی سپلائی کی نوعیت  بجلی سپلائی کا وسیلہ ،متبادل انتظامات کی دستیابی وغیرہ شامل ہیں۔ آڈٹ رپورٹ میں  بجلی کی سپلائی کے لئے مختصر مدتی اقدامات کے ساتھ  طویل مدتی اقدامات بھی شامل ہیں۔اب تک دہلی اور این سی آر کو آکسیجن سپلائی کرنے والے 13 پلانٹس کاآڈٹ ہوچکا ہے۔
  • ان آڈٹ رپورٹس کی بنیاد پر بجلی کی وزارت نے  ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، کیرالہ، ہریانہ، جھارکھنڈ اور اترپردیش کی حکومتوں کو  ایک خط لکھ کر  ان اصلاحی اقدامات کی طرف اشارہ کیا ہے جو بجلی کی مسلسل سپلائی کے لئے ان کی سرکاری کمپنیوں کی طرف سے کیا جاناچاہئے۔ ڈی وی سی کو بھی ایک خط لکھا گیا ہے جس میں آکسیجن کی فیکٹریوں کو بجلی سپلائی کرنے والے ذیلی اسٹیشنوں کی دیکھ بھال کے لئے ہدایت دی گئی ہے۔
  • اس کے علاوہ  20 مزید فیکٹریوں کابھی آڈٹ کیا جاچکا ہے  اوراس کے نتائج سے  فوری ضروری ایکشن کےلئے متعلقہ ریاستی حکومتوں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ باقی فیکٹریوں کی آڈٹ آئندہ 7 دنوں کے اندر مکمل ہوجائیں گے۔

بجلی کی وزارت کے مذکورہ بالا سرگرم اوربھرپور طریقہ کار اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے کئے گئے اقدامات نے نہ صرف بے رکاوٹ بجلی کی سپلائی کو یقینی بنایا ہے   بلکہ آکسیجن تیار کرنے والے طبقے کو   ان  سرگرم اقدامات کے بارے میں حساس بنیا ہے جن کے ذریعہ  بجلی کی مسلسل سپلائی برقرار رکھی جاسکے۔ اس کثیر رخی حکمت عملی نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ آکسیجن فیکٹریوں میں  بھر پور پیمانہ پر آکسیجن پیدا کی جائے اور اس میں قیمتی وقت بھی برباد ہونے سے بچ جائے۔

 

******

ش  ح ۔س ب۔ ف ر

U-NO.4412


 



(Release ID: 1717919) Visitor Counter : 184