وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے سرمایہ کشی اور اثاثوں کو سرمایہ میں بدلنے سے متعلق بجٹ گنجائشوں کے موثر نفاذ   پر ویبینار سے خطاب کیا 

Posted On: 24 FEB 2021 7:18PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے سرمایہ کاری   اور عوامی اثاثے کا نظم کرنے کے محکمے میں بجٹ گنجائشوں کے موثر نفاذ پر ایک سیمینار سے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب کیا۔

ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس بجٹ نے ہندوستان کو پھر سے انتہائی نمو کے رخ پر لے جانے کا ایک واضح روڈ میپ تیار کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بجٹ میں ہندوستان کی ترقی پرائیویٹ سیکٹر کی خاطر خواہ خدمات پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انہوں نے سرمایہ کشی اور اثاثوں  کو سرمایہ میں بدلنے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب سرکاری زمرے کی صنعتوں کا آغاز کیا گیا تھا ، ملک میں اس وقت  کی ضرورتیں آج سے مختلف تھیں۔انہوں نے کہا کہ جو اصلاحات کی جارہی ہیں ان کا سب سے بڑا مقصد یہ ہے کہ عوام کے پیسے کا مناسب استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری زمرے کے بیشتر کاروباری ادارے خسارے میں چل رہے ہیں اور ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے ان کی مدد کی جارہی ہے اور یہ بھی معیشت پر بوجھ کی ایک وجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری زمرے کے صنعتی اداروں کو محض اس لئے سرگرم رہنے دینے کی ضرورت نہیں ہے کہ وہ اتنے برسوں سے چلتے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں صنعتوں کی مکمل اعانت کرے لیکن اسی کے ساتھ  کاروبار کرنے سے حکومت کا کوئی سروکار نہیں ہونا چاہئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی توجہ عوام کی بہبود اور ترقیاتی پروجیکٹوں پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کئی حدوں کے اندر کام کرتی ہے، اس لئے اس کے لئے کاروباری فیصلے آسان نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت چاہتی ہے کہ عوام کی زندگی کے معیار کو بہتر بنایا جائے اور اسی کے ساتھ عوام کی زندگی میں  حکومت کے غیرضروری دخل کو کم کیا جائے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ بہرحال زندگی میں حکومت یا حکومت کے اثر کا فقدان نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے اثاثوں کی بھرمار ہے جن کا بہت کم استعمال ہوا یا سرے سے استعمال نہیں ہوا۔ اثاثوں کو سرمایہ میں بدلنے کے قومی پائپ لائن کا اعلان اسی بات کو ذہن میں رکھ کر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت  اثاثوں کو سرمایہ میں بدلنے اور جدت کاری کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور جب حکومت اثاثوں کو سرمایہ میں بدلتی ہے تو اس سے پیدا ہونے والے خلا کو ملک میں پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے پُر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر اپنے ساتھ سرمایہ اور بہترین عالمی طریقہ عمل لاتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری اثاثوں  کو سرمایہ میں بدلنے اور نجکاری  سے جو پیسہ ہاتھ میں آتا ہے وہ عوامی بہبود کی اسکیموں میں استعمال ہوتا ہے۔ انہوں نے اسی کے ساتھ یہ بھی کہا کہ نجکاری نوجوانوں کو روزگار کے بہترمواقع سے بااختیار بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حکمت انگیز شعبوں کو چھوڑ کر باقی تمام شعبوں کی نجکاری کی پابند ہے۔ سرمایہ کاری کا ایک واضح روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔ ا س سے ہر شعبے میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع سامنے آئیں گے اورروزگار کے بھی زبردست مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اس رخ پر مکمل عہد کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور ان پالیسیوں کے نفاذ کو مساوی طور پر بھرپور ترجیح دی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پالیسیوں کو مستحکم رکھنے کے لئے انتہائی ضروری ہے کہ شفاف طریقہ سے کام کاج کو یقینی بنایا جائے اور تقابلی محاذ پر  طریقہ عمل کو درست رکھا جائے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ سکریٹریوں کا ایک بااختیار گروپ تشکیل دیاگیا ہے جو سرمایہ کاری کرنے والوں سے رابطہ میں رہے گا اور ان کے ساتھ پیدا ہونے والے امور کو تیزی سے طے کرے گا۔ اسی طرح سرمایہ کاروں کے لئے رابطہ کا ایک مرکز بنایا گیا ہے تاکہ ہندوستان میں کاروبار کو آسان بنانے کی کوشش میں بہتری لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گزرنے والے برسوں کے ساتھ ہماری حکومت  نے مسلسل اصلاح سے کام لیا ہے تاکہ ہندوستان کو کاروبار کا ایک اہم مقام بنایا جائے  اور آج کا ہندوستان ایک منڈی – ایک ٹیکس  کے نظام سے لیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں کمپنیوں کے پاس داخلے اور اخراج کے بہترین چینل موجود ہیں۔ انہوں نے اسی کے ساتھ یہ بھی کہا کہ ہم مسلسل پیچیدگیوں کو آسان بنانے میں لگے ہوئے ہیں  اور سازوسامان کے  محاذ پر مسائل تیزی سے حل کررہے ہیں۔ ہندوستان کے ٹیکس کے نظام کو بھی آسان بنایا جارہا ہے اور شفافیت کے عمل کو  مضبوط کیا جارہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان نے براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی پالیسی میں بے نظیر اصلاحات کی ہیں اور پیداوار سے مربوط ترغیبات کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں پچھلے چند مہینوں کے دوران ریکارڈ غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری عمل میں آئی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو آتم نربھر بنانے کے لئے ہم جدید انفرااسٹرکچر  اور کثیر نوعیت کے رابطوں پر تیزی سے کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ پانچ برسوں میں نیشنل انفرااسٹرکچر پائپ لائن کے ذریعہ ہم اپنے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کو 111 ٹریلین روپئے خرچ کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ نوجوانوں پر مشتمل دنیا کے سب سے بڑے ملک کی یہ توقعات صرف حکومت سے نہیں بلکہ پرائیویٹ سیکٹر سے بھی ہیں اور ان امنگوں نے کاروبار کے  زبردست مواقع پیدا کئے ہیں لہذا ہم سب ان موقعوں سے استفادہ کریں۔ 

*******

 

ش ح۔ ع س  - م ص

 (U: 1916)

 



(Release ID: 1700677) Visitor Counter : 141