ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے پارادیپ بندرگاہ میں کیپ سائز کے جہازوں کی آمد و رفت کے لئے عوامی –نجی شراکت داری (پی پی پی) موڈ کے تحت تعمیر، آپریشنز اور منتقلی (بی او ٹی) کی بنیاد پر مغربی ڈاک کی ترقی سمیت داخلی بندرگاہ سے متعلق سہولتوں کو مضبوط اور عمدہ بنانے کو منظوری دی

Posted On: 30 DEC 2020 3:51PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  30 /دسمبر  2020 ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نے پارادیپ بندرگاہ میں کیپ سائز کے جہازوں کی آمد و رفت کے لئے عوامی – نجی شراکت داری (پی پی پی) موڈ کے تحت تعمیر، آپریشنز اور منتقلی (بی او ٹی) کی بنیاد پر ویسٹرن ڈاک کی ترقی سمیت داخلی بندرگاہ سے متعلق سہولتوں کو مضبوط اور عمدہ بنانے سے متعلق پروجیکٹ کو منظوری دی۔

مالی پہلو:

اس پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 3004.63 کروڑ روپئے ہے۔ اس میں رعایت پانے والی منتخب کمپنیوں کے ذریعے بالترتیب 2040 کروڑ روپئے اور 352.13 کروڑ روپئے کی لاگت سے بی او ٹی کی بنیاد پر نئے ویسٹرن ڈاک کی ترقی اور اس کے لئے سرمائے کا حصول شامل ہے۔ پروجیکٹ کے لئے عمومی معاون بنیادی ڈھانچہ دستیاب کرانے کی سمت میں پارادیپ بندرگاہ میں سرمایہ کاری 612.50  کروڑ روپئے کی ہوگی۔

تفصیلات:

اس مجوزہ پروجیکٹ میں بی او ٹی کی بنیاد پر رعایت پانے والی منتخب کمپنیوں کے ذریعےکیپ سائز کے جہازوں کی آمد و رفت کی سہولت کے لئے 25 ایم ٹی پی اے (ملین ٹن فی سال) کی انتہائی صلاحیت والے ویسٹرن ڈاک بیسن کی دو مراحل میں تعمیر کا تصور کیا گیا ہے۔ ہر مرحلے میں 12.50 ایم ٹی پی اے صلاحیت  کی تعمیر کی جائے گی۔

رعایت کی مدت رعایت دیئے جانے کی تاریخ سے 30 سال تک ہوگی۔ پارادیپ پورٹ ٹرسٹ (رعایت دینے والی اتھارٹی) کیپ سائز کے جہازوں کی آمد و رفت کو آسان بنانے کے لئے بریک واٹر ایکسٹینشن اور دیگر معاون سہولتوں سمیت پروجیکٹ کا عمومی معاون بنیادی ڈھانچہ کرانے کام کرے گا۔

نفاذ کی حکمت عملی اور اہداف

اس پروجیکٹ کو رعایت پانے والی منتخب کمپنیوں کے ذریعے بی او ٹی کی بنیاد پر فروغ دیا جائے گا۔ جبکہ  پورٹ اس پروجیکٹ کے لئے عمومی معاون بنیادی ڈھانچہ دستیاب کرائے گا۔

اثرات:

چالو ہونے کے بعد یہ پروجیکٹ کوئلہ اور چونا پتھر کی درآمد کے علاوہ پارادیپ بندرگاہ کے اردگرد بڑی تعداد میں واقع اسٹیل پلانٹوں کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے دانے دار سلیگ اور اسٹیل کی تیار مصنوعات کی برآمد سے متعلق ضرورتوں کی تکمیل کرے گا۔ یہ پروجیکٹ (i) بندرگاہ پر بھیڑ کو کم کرے گا، (ii) سمندری مال بھاڑے میں کمی کرکے کوئلہ کی درآمد کو سستا بنائے گا اور (iii) بندرگاہ کے اردگرد کے علاقوں کی صنعتی معیشت کو بڑھاوا دے کر روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔

پس منظر:

پارادیپ پورٹ ٹرسٹ (پی پی ٹی)، جو کہ بھارت سرکار کے ماتحت ایک اہم بندرگاہ ہے اور میجر پورٹ ٹرسٹ ایکٹ 1963 کے تحت زیر انتظام رہی ہے، کا قیام 1966 میں خام لوہے کی برآمد کے لئے مونو کموڈیٹی پورٹ کی شکل میں عمل میں آیا تھا۔ گزشتہ 54 برسوں میں، اس بندرگاہ نے اپنے کو بدلتے ہوئے مختلف قسم کے درآمداتی و برآمداتی سامانوں ایکزم کارگو کو سنبھالنے کے لئے سازگار بنالیا ہے۔ ان سامانوں میں خام لوہا، خام کروم، ایلمونیم کی سلیاں، کوئلہ، پی او ایل، کھادوں میں کام آنے والے خام مال، چونا پتھر، کرنکر، اسٹیل کی تیار مصنوعات، کنٹینر وغیرہ شامل ہیں۔

خاص طور پر اس بندرگاہ کے اردگرد کئی اسٹیل پلانٹوں کی موجودگی کی وجہ سے کوکنگ کول اور فلکس کی درآمدات اور اسٹیل کی تیار مصنوعات کی برآمدات کی بڑھتی مانگ کو دیکھتےہوئے اس بندرگاہ کے اردگرد کے علاقوں کی ضرورتوں کی تکمیل کرنے کے لئے اس کی صلاحیت کو بڑھانا ضروری ہوگیا تھا۔

 

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 8548

 



(Release ID: 1684929) Visitor Counter : 178