پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

ہندوستان خام تیل کی مناسب اور موافق قیمت طے کرنے کی سمت پیش قدمی کررہا ہے: دھرمیندر پردھان


حکومت 2022 تک ہندوستان کی خام تیل کی درآمدات میں 10 فیصد تک کمی کے لئے ایک روڈمیپ تیار کرے گا: پردھان

بھارت عالمی توانائی مانگ میں اضافے کا محرک بنے گا

کاروبار کو آسان بنانے کو یقینی بنانا ہماری سب سے اولین ترجیح ہے: مرکزی وزیر

Posted On: 02 DEC 2020 1:40PM by PIB Delhi

پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور فولاد کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے کہا ہے کہ خام تیل کی مناسب اور موافق قیمت طے کرنے کی سمت پیش قدم ہے۔ آج یہاں آتم نربھر بھارت پر سوراجیہ ویبینار پروگرام میں انہوں نے کہا کہ اجارہ داری کے دن چلے گئے ہیں اور تیل پیدا کرنے والوں کو اب صارفین کے نقطہ نظر کو بھی دھیان میں رکھنا چاہئے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان فی الحال دنیا کی ترجیحی توانائی کا 6 فیصد استعمال کررہا ہے اور اس کی توانائی کی فی کس کھپت اب بھی عالمی اوسط کا ایک تہائی ہے، لیکن یہ منظر نامہ تیزی سے بدل رہا ہے۔ بھارت عالمی توانائی مانگ میں اضافے کو بڑھاوا دے گا، کیونکہ اس کی توانائی کھپت 2040 تک تین فیصد فی سال تک بڑھنے کا امکان ہے، جو دنیا کی سبھی اہم معیشتوں کے مقابلے میں تیز ہے۔ کل عالمی ترجیحی توانائی مانگ میں بھارت کی حصہ داری 2040 تک دوگنی ہوکر تقریباً 11 فیصد ہونے کا امکان ہے، جو مضبوط اقتصادی ترقی سے محرک ہے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NRJW.jpg

جناب پردھان نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہندوستان کی توانائی کھپت کے بارے میں ایک واضح روڈ میپ کی سوچ قائم کی ہے، جو کہ پانچ اہم عوامل پر مبنی ہے۔ توانائی کی فراہمی اور سب ہی کے لئے اس کی رسائی ملک کے غریب سے غریب شخص تک اس کی پہنچ، توانائی، استحکام اور توانائی کی یقینی فراہمی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہندوستان کی توانائی حکمت عملی کے سات اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی ہے۔ 2030 تک 450 گیگا واٹ کے قابل تجدید توانائی کے نشانے کے حصول کے علاوہ ہندوستان ایک مربوط ڈھنگ سے گیس پر مبنی معیشت فوسل فیول (ایندھن) کے صاف ستھرے استعمال کو فروغ دینے میں توجہ دے گا۔ ساتھ ہی ساتھ گھریلو ایندھن کی شکل میں بائیوفیولز پر زیادہ انحصار ایندھن کی شکل میں بجلی اور ہائیڈروجن جیسے ابھرتے ہوئے عوامل کے استعمال کو بڑھاوا دینے اور توانائی کے سبھی نظام میں ڈیجیٹل اختراع کو بڑھاوا دینے پر بھی توجہ مرکوز کرے گا۔ ہمارا توانائی ایجنڈا شمولیت والا بازار پر مبنی اور آب وہوا سے متاثر ہے۔ ہم نے توانائی تبدیلی کے لئے کئی راستے اپنائے ہیں۔

جناب پردھان نے کہا کہ ہندوستان ملک میں توانائی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے اپنے توانائی کے سیکٹر میں ایک بڑی ٹرانس فورمیٹو تبدیلی لانے کے حق میں ہے۔ ایسا کرتے وقت ہمارے دو مقصد ہیں۔ آلودگی سے پاک ایندھنوں اور صاف ستھری فوسل فیولز (ایندھن) کی دستیابی اور قابل استطاعت کو بڑھاوا دینا اور تمام کرمشیل ٹھوس توانائی وسائل کے ایک صحت مند ملاوٹ کے ذریعے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت 2005 کی سطح سے اپنی مجموعی گھریلو پیداوار کی اخراج کی شدت کو 33 سے 35 فیصد تک کم کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے۔

آتم نربھر بھارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ ہندوستان نے جرأتمندی، حوصلے اور خود انحصاری کے جذبے کے ساتھ کووڈمجموعی گھریلو پیداوار کی اخراج کی شدت کو 33 سے 35 فیصد تک کم کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے۔

آتم نربھر بھارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ ہندوستان نے جرأتمندی، حوصلے اور خود انحصاری کے جذبے کے ساتھ کووڈ19 کی صورتحال کا سامنا کیا۔انہوں نے کہا کہ آتم نربھر کے پانچ ستون، معیشت، بنیادی ڈھانچہ، نظام، درخشاں، ڈیموگرافی اور مانگ پر مرکوز ہیں۔انہوں نے کہا کہ آتم نربھر بھارت پیکیج اور پردھان منتری گرامین کلیان یوجنا نے سماج کے سبھی طبقوں کو راحت دی ہے اور کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران سبھی علاقوں کو ضروری راحت دی گئی ہے۔ کورونا وائرس وبا کے بیچ ہم بھارت کو آتم نربھر بنانے کا عہد لیتے ہیں اور آج 130 کروڑ بھارتی شہریوں کے لئے آتم نربھر بھارت ایک منتر بن گیا ہے۔ ایک خود کفیل ہندوستان عالمی معیشت کے لئے ایک قوت ثابت ہوگا۔

جناب پردھان نے کہا کہ جیسا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہندوستان قابل تجدید توانائی سمیت تیل اور گیس کے سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لئے ایک پسندیدہ ملک اور منزل بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کارباریوں اور سرمایہ کاروں کی تشویش کو دور کرنے کے لئے سبھی مناسب اقدامات بھی کیے گئے ہیں اور کاروبار کو آسان بنانے کو یقینی بنانا ہماری سب سے اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

..................................

 

 

 

 

 

 

 م ن، ح ا، ع ر

U-7741


(Release ID: 1677985) Visitor Counter : 276