وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے گاندھی نگر، گجرات میں پنڈت دین دیال پیٹرولیم یونیورسٹی کی 8ویں کانووکیشن تقریب میں حصہ لیا


یونیورسٹی میں مختلف سہولیات کی رونمائی کی

ہمارا مقصد بھارت کے کاربن فوٹ پرنٹ میں 35۔30 فیصد کی تخفیف اور قدرتی گیس کی حصہ داری میں 4 گنا اضافہ کرنا ہے: وزیر اعظم

نوجوانوں سے 21 ویں صدی میں واضح فکر کے ساتھ آگے بڑھنے کی اپیل کی

Posted On: 21 NOV 2020 12:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 21 نومبر 2020: وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گاندھی نگر، گجرات میں پنڈت دین دیال پیٹرولیم یونیورسٹی کے 8ویں کانووکیشن میں شرکت کی۔ انہوں نے ’مونو کرسٹیلائن سولر فوٹو وولٹیک پینل کے 45 میگا واٹ پیداواری پلانٹ‘ اور ’سینٹر آف ایکسلینس آن واٹر ٹکنالوجی‘ کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے یونیورسٹی میں ’اننوویشن اینڈ انکیوبیشن سینٹر   ٹکنالوجی بزنس انکیوبیشن‘، ’ٹرانسلیشنل ریسرچ سینٹر‘ اور ’اسپورٹس کامپلیکس‘ کا بھی افتتاح کیا۔

طلبا سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ دنیا ایک بڑے بحران کا سامنا کر رہی ہے، گریجویٹ بننا آسان کام نہیں ہے، تاہم آپ کی صلاحیتیں ان چنوتیوں سے بڑی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبا ایک ایسے وقت میں صنعتی شعبے میں داخل ہو رہے ہیں جبکہ وبائی مرض کی وجہ سے دنیا بھر میں توانائی کے شعبے میں بڑی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس طریقے سے، آج بھارت میں توانائی کے شعبے میں نمو، صنعت کاری اور روزگار کے بے پناہ مضمرات پنہاں ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آج ملک کاربن فوٹ پرنٹ میں 30 سے 35 فیصد کی تخفیف کے مقصد سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس دہائی میں ہماری توانائی ضرورتوں کے تحت قدرتی گیس کی حصہ داری میں 4 گنا اضافہ کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے مطلع کیا کہ آئندہ پانچ برسوں میں تیل صاف کرنے کی صلاحیت میں دوگنا اضافہ کرنے کے لئے کام جاری ہے، توانائی سلامتی سے متعلق اسٹارٹ اپ ایکونظام کو مضبوط بنایا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں طلبا و پیشہ واران کے لئے فنڈ کا انتظام کیا جا چکا ہے۔

وزیر اعظم نے طلبا سے زندگی کے لئے نصب العین طے کرنے کے لئے کہا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ کامیاب لوگوں کی زندگیوں میں پریشانیاں نہیں ہوتیں۔ لیکن وہ شخص جو چنوتیوں کو قبول کرتا ہے، ان کا سامنا کرتا ہے، انہیں شکست دیتا ہے، پریشانیوں کو حل کرتا ہے، دراصل وہی کامیاب ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ چنوتیوں کا مقابلہ کرتے ہیں، بالآخر انہیں کی جیت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 47۔1922 کے دور میں نوجوانوں نے اپنی زندگیاں آزادی کے حصول کے لئے قربان کر دی تھیں۔ انہوں نے طلبا سے ملک کے لئے جینے، آتم نربھر بھارت تحریک میں شامل ہونے اور احساس ذمہ داری پیدا کرنے کی اپیل کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کامیابی کا بیج احساس ذمہ داری میں پایا جاتا ہے اور یہی احساس ذمہ داری زندگی کا مقصد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہی لوگ زندگی میں کامیاب ہوتے ہیں جن کی زندگیوں میں احساسِ ذمہ داری پائی جاتی ہے۔ وہ لوگ جو بوجھ کے احساس کے ساتھ زندگی جیتے ہیں، وہ ناکامیاب ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ احساسِ ذمہ داری ایک شخص کی زندگی میں موقع کا فائدہ اٹھانے کا احساس بھی پیدا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت متعدد شعبوں میں پیش رفت کر رہا ہے اور گریجویٹ حضرات کو عہدبستگی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے فطرت اور ماحولیات کے تحفظ پر بھی زور دیا۔

وزیر اعظم نے موجودہ پیڑھی، 21ویں صدی کے نوجوانوں سے، واضح فکر کے ساتھ آگے بڑھنے کی اپیل کی۔ صاف ذہن اور صاف دل کا مطلب ہے نیک نیت۔ انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی میں بھارت سے دنیا کی بہت سی امیدیں اور توقعات وابستہ ہیں ،اور بھارت کی امیدیں اور توقعات طلبا اور پیشہ واران سے وابستہ ہیں۔

****

م ن۔ ا ب ن

U:7340

 


(Release ID: 1674676) Visitor Counter : 235