وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے جین آچاریہ شری وجے ولبھ سریشورجی مہاراج کی 151 ویں سالگرہ پر‘اسٹیچوآف پیس’ کی نقاب کشائی کی


روحانی رہنماؤں سے آتم نربھرتاکے لئےووکل فار لوکل پر چلنے کی درخواست کی

Posted On: 16 NOV 2020 1:35PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،16نومبر: وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج جین آچاریہ شری وجے ولبھ سریشورجی مہاراج کی 151 ویں سالگرہ پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ‘اسٹیچوآف پیس’ کی نقاب کشائی کی۔جین آچاریہ کی یاد میں بنائے گئے اس مجسمہ کو ‘اسٹیچو آف پیس’ نام دیا گیا ہے۔ 151 انچ کے اس مجسمہ کو اشٹ دھاتو، یعنی آٹھ دھاتوں سے بنایا گیا ہے جس میں تانبے کی مقدار سب سے زیادہ ہے، اوراسے راجستھان کے پالی میں وجے ولبھ سادھنا کیندر، جیت پورہ میں نصب کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے اس موقع پر موجود جن آچاریہ اور روحانی رہنماؤں کو خراج پیش کیا۔دو ‘ولبھ’، سردار ولبھ بھائی پٹیل اور جین آچاریہ شری وجے ولبھ سریشورجی مہاراج کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے مجسمہ یعنی سردار پٹیل کے مجسمہ‘اسٹیچو آف یونیٹی’ کی نقاب کشائی کرنے کے بعد انہیں جین آچاریہ شری وجے ولبھ  کے مجسمہ ‘اسٹیچو آف پیس’ کی نقاب کشائی کرنے کا موقع مل رہا ہے۔

‘ووکل فار لوکل’ پرزور دیتے ہوئے جناب مودی نے درخواست کی کہ جنگ آزادی کی طرح ہی تمام روحانی پیشواؤں کو آتم نربھرتا کا پیغام پھیلانا چاہئے او ر لوگوں کو ‘ووکل فار لوکل’ کے بارے میں بتانا چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ لوگوں نے دیوالی کے دوران جس طرح اس مہم کی حمایت کی ہے وہ کافی توانائی بخشتا ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ ہندوستان نے دنیا کو ہمیشہ امن، عدم تشدد  اور دوستی کاراستہ دکھایا ہے۔ آج بھی دنیا اسی رہنمائی کے لئے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ہندوستان کی تاریخ کا مطالعہ کرنے پر آپ کو پتہ چلے گا کہ جب کبھی ضرورت پیش آئی تو مذہبی رہنماؤں نے معاشرے کی رہنمائی کی ہے۔ آچاریہ وجے ولبھ ایسے ہی ا یک رہنما تھے۔جین آچاریہ کے ذریعہ کئے گئے تعلیمی اداروں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے ان کوششوں کی تعریف کی کہ انہوں نے تعلیم کے میدان میں ملک کو آتم نربھر بنایا اور پنجاب، راجستھان، گجرات، مہاراشٹر اور اترپردیش میں بہت سے ادارے قائم کئے جہاں پر ہندوستانی قدروں کی تعلیم دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان اداروں نے ملک کو کئی صنعت کار، جج، ڈاکٹر اور انجینئر فراہم کئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ عورتوں کی تعلیم کے میدان میں ان اداروں کی کوششوں کے لئے پورا ملک احسان مند ہے۔ان اداروں نے مشکل دور میں بھی عورتوں کی تعلیم کے چراغ کو جلائے رکھا۔ جین ا ٓچاریہ نے لڑکیوں کے لئے کئی ادارے قائم کئے اور عورتوں کو قومی دھارے میں شامل کیا۔ انہوں نے کہاکہ آچاریہ وجے ولبھ جی کی پوری زندگی ہمدردی، تحمل اور تمام جانداروں کے لئے محبت سے بھری ہوئی تھی۔  انہی کی بدولت آج ملک میں پرندوں کے کئی  اسپتال اور گئوشالائیں کام کررہی ہیں۔ یہ کوئی معمولی ادارے نہیں ہیں بلکہ یہ ہندوستان کی روح اور ہندوستان اورہندوستانی قدروں کی شناخت ہیں۔

 

************

)م ن ۔ ق ت۔ف ر)

U-7269


(Release ID: 1673144) Visitor Counter : 229