وزیراعظم کا دفتر

وارانسی میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے وزیراعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 09 NOV 2020 2:00PM by PIB Delhi

نئی دلی، 9؍نومبر2020:

ابھی  آپ سبھی ساتھیو سے مجھے بات کرنے کا موقع ملا ، ذرا مجھے اچھا لگا  اور شہر میں ترقی کے جو کام ہورہے ہیں ، جو فیصلے سرکار نے لئے ہیں ، ان کا فائدہ لوگوں کو ہورہا ہے اور یہ سب کچھ ہورہا ہے ، اس کے  پیچھے بابا  وشوناتھ  کا ایک آشیر واد ہے اور اس  لئے  جب میں آج بھلے ورچوئلی ہی  یہاں آ یا ہوں، لیکن جو ہماری کاشی  کی روایت رہی ہے، اس روایت کو نبھائے بغیر ہم آگے نہیں جاسکتے ہیں۔ اس لئے ا بھی جو بھی میرے ساتھ پروگراموں میں جڑے ہیں ، ہم سبھی ایک ساتھ بولیں گے - ہر ہرمہادیو! دھن تیرس ، دیپاولی ،  ان کوٹ ، گووردھن  پوجا اور ڈالا چھٹھ کی  آپ سب لوگوں کو بہت بہت مبارک ہو! ماتا ان پورنا  آپ سب کو  صحت اور دولت سےمالا مال کرے! ہماری  یہ دعا ہے کہ بازاروں میں رونق اور بڑھے۔ میری کاشی کی گلیاں گلزار ہو اوربنارسی ساڑیوں کا کاروبار چمکے ۔ کو ر ونا سے لڑتے ہوئے بھی ہمارے کسان بھائیوں نے کھیتی پر خوب دھیان دیا ۔ بنارس ہی نہیں پورے پوروانچل میں اس مرتبہ آہنگی فصل اچھی ہے ، اس کی خبرملی ہے ۔ میرےکسان کی محنت  خود کے لئے نہیں بلکہ پورے  ملک کے کام آتی ہے: آپ ان دیوتا لوگ ہیں، آپ کا بہت بہت شکریہ! پروگرام میں میرے ساتھ جڑے اترپردیش کےجناب یشسوی وزیر اعلی جناب یوگی آدتیہ ناتھ جی، نائب وزیراعلی کیشو پرساد موریا جی ، یوپی  حکومت کے  وزیر،  ارکان اسمبلی ، بنارس کے سبھی چنے گئے   گئے نمائندے ، بنارس کے میری پیارے بھائیو اور بہنوں!

 

مہا دیو کے آشیر واد سے  کاشی کبھی تھمتی  نہیں ہے۔ ماں گنگا کی طرح ہمیشہ آگے بڑھتی رہتی ہے۔ کورونا کے مشکل دور میں  بھی کاشی اپنے اسی طور پر آگے بڑھتی رہی ہے۔ کورونا کے خلاف بنارس کے جس بہادری سے لڑائی لڑی، اس مشکل وقت  میں جس سماجی اتحاد کاثبوت دیا ہے وہ سچ مچ بہت ہی قابل ستائش ہے۔ اب آج اسی کڑی میں بنارس کی ترقی  سے جڑے ہوئے ہزاروں کروڑ روپے  کے پروجیکٹوں کا  سنگ بنیاد اور  افتتاح ہورہا ہے۔  ویسے یہ بھی  مہا دیو کا آشیر واد ہے کہ جب بھی کاشی کے لئے کچھ نئے کاموں کی شروعات ہوتی ہے، پرانےکئی وعدے پورے ہوچکے ہوتے ہیں  یعنی ایک طرف   سنگ بنیاد  تودوسری طرف  ، تو  دوسری طرف  افتتاح۔ آج بھی تقریبا 220  کروڑ روپے  کے 16  پروجیکٹوں  کا افتتاح  کے ساتھ ساتھ  لگ بھگ 400 کروڑ روپے کے14 منصوبوں پر کام شروع ہوا ہے۔ میں سبھی ترقیاتی کاموں  کے لئے  بنارس والوں کو مبارک باد دیتا ہو۔ کاشی میں ، اترپردیش میں ، بغیر رکے ، بغیر تھکے ،  جاری ترقیاتی کاموں کا سہرا  جناب یوگی آدتیہ ناتھ جی اور ان کی پوری ٹیم کو، کابینہ کے سبھی اراکان کو، منتخب ہوئے عوامی نمائندوں کو،سرکاری مشینری کے ساتھ جڑے ہوئے سبھی ملازموں کو، ان سب کو اس کامیابی کا پورا پورا  صلہ جاتا ہے یوگی  جی اور ان کی ٹیم کو عوامی خدمت کے اس مشکل کوششوں کے لئے بہت بہت مبارک باد اور نیک خواہشات ۔

 

ساتھیو !

 

بنارس میں شہر اور دیہات کے ترقیاتی منصوبے میں سیاحت بھی ہے،  ثقافت بھی اورسڑک ، بجلی ، پانی  بھی ۔ہر وقت  کوشش  یہ ہی کہ اپنی کاشی کے ہر شخص  کے جذبات کے مطابق  ہی  ترقی کا  پہیہ آگے بڑھے  ،  اس لئے ترقی   آج اپنے آپ  میں اس بات کی مثال ہے کہ کاشی کیسے ہر ایک  خطے میں ، ہر سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ماں گنگا کی صفائی ستھرائی سے لے کر صحت خدمات تک ، روڈ اور انفراسٹرکچر سے  لے کر  سیاحت تک ، بجلی سے لے کر نوجوانوں کے کھیل کود تک ، اور کسان سے لے کر گاؤں گاؤں تک ہر شعبے میں  بنارس میں ترقی کی نئی رفتار دیکھی گئی ہے۔ آج گنگا ایکشن پلان پروجیکٹ کے تحت سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی  تجدید کا کام  پورا ہوچکا ہے ۔اس کے ساتھ ہی ، شاہی نالہ کے علاوہ سیویج  گنگا میں گرنےسے روکنے کے لئے دائیورژن لائن کا بھی افتتاح کردیا گیا ہے۔ 35 کروڑ روپے  کی لاگت سے  کھڑکیا گھاٹ  کو بھی سجایا وسنوارا جارہا ہے ۔ یہاں سی این جی سے ناؤں بھی چلے گی جس سے گنگا میں  آلودگی بھی کم  ہوگی ۔ اسی طرح کے دشاشو میدھ  گھاٹ پر ٹورسٹ پلازہ بھی آنے ہونے والے دنوں میں سیاحوں کی سہولت  اور  دلچسپی کا مرکز بنے گا ۔ اس  گھاٹ کی خوبصورتی بھی بڑھے گی ، سہولت بھی بڑھے گی، جو مقامی چھوٹے چھوٹے کاروبار ہے ،یہ پلازہ بننے سے ان کی بھی سہولت اور گراہک بڑھیں گے ۔

 

ساتھیو!

 

ماں گنگا  کو لے کر یہ کوشش ہے ،یہ عہد کاشی کا عہد بھی ہے ، اور کاشی کے لئے نئے امکانات  راستہ بھی یہی ہے ۔ آہستہ آہستہ یہاں گھاٹوں کی تصویر بدل رہی ہے۔ کورونا کا  اثر کم ہونے پر جب سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوگا تو بنارس کی اور خوبصورت شبیہ لے کر یہاں  سے جائیں گے۔ گنگا  گھاٹوں کی صفائی ستھرائی ، اور خوبصورت بنائے جانے کے  ساتھ ساتھ سار ناتھ  نئے رنگ روپ میں نکھر رہا ہے ۔ آج جس لائٹ اینڈ ساؤنڈ پروگرام کا آغاز کیا گیاہے اس سے سار ناتھ کی عظمت اور بڑھ جائے گی ،

 

بھائیوں اور بہنوں ،

 

کاشی کی ایک بڑی پریشانی یہاں  لٹکتے ہوئے بجلی کے تاروں کی رہی ہے ۔ آج کاشی کابڑا علاقہ بجلی کے تاروں کے جال سے بھی  پاک رہا ہے۔ تاروں کو زیر زمین کرنے کا ایک اور مرحلہ آج پورا ہوچکا ہے ، کینٹ اسٹیشن سے لہورابیر ، بھوجو بیر سے مہا بیر مندر ، کچھری چوراہے سے بھوجوبیر تراہا ،  ایسے 7 روٹس پر بھی بجلی کے تاروں سے اب چھٹکارا مل گیا ہیں۔ اتنا ہی نہیں ، اسمارٹ ایل ای ڈی لائٹس سے گلیوں میں روشنی اور خوبصورتی بھی پھیلے گی ۔

 

 ساتھیو!

بنارس کی کنیکٹیوٹی ہمیشہ سے ہماری حکومت کی اولین ترجیح  رہی ہے۔ کاشی میں رہنے والوں اور کاشی آنے والے ہر  سیاح ، ہر  عقیدت مند کا وقت سڑک جام میں  ضائع نہ ہو، اس کے لئے نئے انفراسٹرکچر تعمیر کیا جارہا ہے ۔ بنارس میں آج ائیرپورٹ پر سہولیات بڑھ رہی ہیں ۔ بابت پور سے شہر  کو ملانے والی سڑک بھی اب بنارس کی نئی پہچان بن گئی ہے ۔ آج ائیر پورٹ پر دو مسافروں کے بورڈنگ پل کا افتتاح ہونے کے بعد ان سہولیات میں اور  اضافہ ہوگا۔ یہ اضافہ اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ 6 سال پہلے یعنی  آپ نے مجھے، آپ کی خدمت کرنے کا موقع دیا، اس سے پہلے بنارس میں ہر روز 12 پروازیں چلتی تھی۔ آج اس سے چار گنا یعنی 48 پروازیں چلتی ہیں ۔ یعنی بنارس میں سہولیات میں اضافہ دیکھتے ہوئے بنارس آنے والوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔

 بھائیوں اور بہنوں!

 بنارس میں تیار ہونے والا جدید ترین بنیادی ڈھانچہ، یہاں رہنے والوں، یہاں آنے والوں دونوں ہی طرح کے لوگوں کی زندگی آسان بنا رہی ہیں۔ ایئر پورٹس سے جڑی کنکٹیویٹی کے ساتھ ساتھ رنگ روڈہو، محمور گنج۔ منڈوا ڈیھ، فلائی اووروں، این ایچ 56 کوچوڑا کرنا ہو، بنارس آج سڑک بنیادی ڈھانچے کی بھی یکسر تبدیلی ہوتے دیکھ رہا ہے۔ شہر کے اندراور آس پاس کے علاقوں میں بھی سڑکوں کی تصویر بدلی ہے۔ آج بھی وارانسی کے الگ الگ علاقوں کے لئے سڑک تعمیر کے کام شروع ہوئے ہیں۔ نیشنل ہائی وے، فل وریا۔ لہر تارا مارگ، ورونا ندی اور تین پل اور  کئی سڑکوں کی تعمیر، ایسے کتنے ہی کام ہے جو آنے والے وقت میں بہت جلد پورے ہونے والے ہیں۔ روڈ ویز کے اس نیٹ ورک کے ساتھ ساتھ بنارس اب واٹر ویز کی کنکٹیویٹی میں بھی ایک ماڈل بن رہا ہے۔ ہمارے بنارس میں آج ملک کا پہلا ان لینڈ واٹر پورٹ بن چکا ہے۔

 

بھائیو اور بہنو!

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 6 برسوں میں وارانسی میں  ،صحت بنیادی ڈھانچے پر بھی غیر متوقع  کام کیا گیا ہے۔ نہ صرف  اترپردیش بلکہ ایک طریقے سے یہ تمام  پروانچل کے لئے  صحت سہولیات کا   ہب بنتا جارہا ہے ۔آج  رام نگر میں  لال بہادر شاستری اسپتال کی  جدید کاری سے جڑے کاموں  سے   کاشی کی اس  کردار میں توسیع ہوئی ہے۔رام نگر کے اسپتال میں اب  میکینائزڈ  لانڈری  ، منظم رجسٹریشن کاؤنٹر اور  ملازمین کے لئے رہائشی  کمپاؤنڈ جیسی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ ہمیں بھابھا کینسر اسپتال اور پنڈت مہامنا مالیویہ  کینسر اسپتال جیسے بڑے  کینسر انسٹی ٹیوٹ یہاں  پہلے سے ہی خدمات فراہم کررہے ہیں اسی طرح    ای ایس آئی سی اسپتال  اور بی ایچ یو   سوپر  اسپیشلٹی   اسپتال  بھی یہاں غریب سے غریب ساتھیوں   ،  حاملہ عورتوں کو  صحت کی بہتر خدمات دے رہے ہیں۔

ساتھیو!

بنارس  میں آج جو یہ چوطرفہ ترقی ہورہی ہے ، ہرسیکٹر میں  وکاس ہورہا ہے ،  اس  کا پروانچل سمیت  پور ے  مشرقی بھارت کو فائدہ ہورہا ہے۔اب پروانچل کے لوگوں کو چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کے لئے دہلی اور ممبئی کے چکر نہیں لگانے پڑتے ۔ بنارس اور پروانچل کے کسانوں کے لئے تو  اسٹوریج سے لے کر ٹرانسپورٹ تک کی مختلف سہولیات    پچھلے سالوں میں  یہاں تیار کی گئی ہیں ۔  بین الاقوامی  رائس انسٹی ٹیوٹ کا   سینٹر ہو، ملک پروسیسنگ  پلانٹ ہو یا  حیرت انگیز کارگو مرکزکی تعمیر ہو   ایسی مختلف سہولیات سے یہاں  کے کسانوںکو بہت فائدہ ہورہا ہے ۔یہ بھی  ہمارے لئے فخر کی بات ہے  کہ اس سال پہلی بار وارانسی خطے سے پھل ، سبزی اور دھان کو   بیرون ملک کے لئے  برآمد کیا جارہا ہے ۔کسانوں کے لئے بنی اسٹوریج کی سہولت کو توسیع دیتے ہوئے آج کپسیٹھی  میں  100 میٹرک ٹن اسٹوریج  کی صلاحیت والے گودام کو  قوم کے نام بھی وقف کیا گیا ہے ۔اس کے علاوہ جنسا میں  بھی  ملٹی پرپز   بیج گودام اور  ڈسمنیشن   سینٹر بنایا گیا ہے۔

بھائیو اور بہنو !

گاؤں  غریب اور کسان آتم بربھر بھارت   مہم کے سب سے بڑے حصے بھی ہیں  اورسب سے بڑے مستفدین  بھی ہیں ۔حال میں جو  زرعی اصلاحات ہوئی ہیں ان سے کسانوں کو سیدھا فائدہ ہونے والا ہے ۔ بازارسے ان کا سیدھا راستہ یقینی ہونے والا ہے ۔کسانوں کے نام پر ، کسانوں کی  محنت کو ہڑپ جانے والے بچولیوں  اور دلالوں کو اب سسٹم سے باہر کیا جارہا ہے ۔اس کا سیدھافائدہ اترپردیش کے، پروانچل کے   ، بنارس کے ہرکسان کو ہونےوالا ہے۔

ساتھیو!

کسان کی طرح ہی ریہڑی پٹری والے، ٹھیلہ چلانے والے ساتھیوں کے لئے بھی یہ بہت ہی اہم منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ آج پردھان منتری سوا ندھی یوجنا کے ذریعہ ریہڑی پٹری والے بھائی بہنو کو آسان قرض مل رہاہے۔ کورونا کی وجہ سے ان کو جو پریشانیاں آئی ہے، وہ دور ہوسکے، ان کا کام پھر سے شروع ہوسکے، اس کے لئے انہیں 10 ہزار روپے قرض کی سہولت دی جارہی ہے۔ اسی طرح، گاؤں میں رہنے والے لوگوں کو، گاؤں کی زمین، گاؤں کے گھر کا قانونی اختیار دینے کے لئے، سوا متو ا یوجنا شروع کی گئی ہے۔ گاؤوں میں گھر، مکان کو لے کر جو تنازعہ ہوتے تھے، کبھی کبھی تو مار پیٹ بھی ہوجاتی تھی۔ کبھی اگر گاؤں سے شادی بیاہ میں گئے، واپس آتے تھے تو کوئی اور قبضہ کرلیتا تھا۔ ان ساری پریشانیوں سےنمٹنے کے لئے سوامتو ا یوجنا سے ملے پراپرٹی کارڈ کے بعد اس طرح کی مصیبتوں کی گنجائش نہیں رہ جائے گی۔ اب گاؤں کے ہر یا زمین پر  یہ پراپرٹی کارڈ آپ کے پاس ہونے کی وجہ سے بینک سے قرض ملنا بھی آسان ہوجائے گا۔ ساتھ ہی زمین پر غیر قانونی قبضے دار کا کھیل بھی ختم ہوجائے گا۔ پوروانچل کو بنارس کو ان منصوبوں کا بہت بڑا فائدہ ملنے والا ہے۔

 ساتھیو!

ہمارے شاستروں میں کہاگیاہے ‘‘کاشیام ہی کاشتے، کاشی ، کاشی سرو پرکاشیکا ۔یعنی کاشی کو کاشی ہی منورکرتی ہے اورکاشی سبھی کو منورکرتی ہے ۔ اس لئے آج ترقی کی جو روشنی پھیل رہی ہے ، جو تبدیلی ہورہی ہے ، یہ سب کاشی اورکاشی کے باشندوں کے آشیرواد کا ہی نتیجہ ہے ۔ کاشی کے آشیرواد سے ہی مہادیوکو آشیرواد ہے اور جب مہادیوکا آشیرواد ہے توبڑے سے بڑا کام بھی آسان ہوجاتاہے ۔ مجھے یقین ہے کہ کاشی کے آشیروادسے ترقی کی یہ گنگاایسے ہی بہتی رہے گی اور مسلسل بہتی رہے گی ۔ان ہی نیک خواہشات کے ساتھ آپ سبھی کو ایک بارپھر دیوالی ، گووردھن پوجنا اور بھیادوج کی دلی مبارکباد ۔ میری آپ سے ایک درخواست اور بھی ہے ۔ آج کل آپ دیکھ رہے ہیں ‘ لوکل کے لئے ووکل ’‘ووکل فارلوکل ’اس کے ساتھ ہی لوکل فاردیوالی ، اس اصول کی گونج چاروں طرف سنائی دینے لگی ہے ۔ میرابنارس کے لوگو  ں سے بھی اور اہل وطن سے بھی کہنا ہے کہ لوکل فاردیوالی کو خوب فروغ دیں ، خوب تشہیرکریں ۔کتنے شاندارہیں ، کس طرح ہماری پہچان ہیں ، تویہ باتیں دوردورتک جائیں گی ۔ اس سے مقامی پہچان تومضبوط ہوگی ہی ، جولوگ ان سامانوں کو بتاتے ہیں ان کی دیوالی بھی اورروشن ہوجائے گی ۔ اس لئے میں اہل وطن سے دیوالی سے قبل بارباردرخواست کرتاہوں کہ ہم لوکل کے لئے درخواست کرنے والے بنیں ہرکوئی ووکل بنیں لوکل کے لئے ، دیوالی منائیں لوکل کے ساتھ ۔آپ دیکھئے پوری معیشت میں ایک نیاشعورآجائے گا، نئی جان آجائے گی، وہ چیزیں جس میں میرے اہل وطن کے پسینے کی مہک کو ، جو چیزیں میرے ملک کے نوجوانوں کی ذہنی صلاحیتوں کی علمبردارہوں ، وہ چیزیں جو میرے ملک کے متعدد خاندانوں کو نئے امنگ اور جوش کے ساتھ نئے عزم کو لے کر اپنے کام کو وسعت دینے کی طاقت دیتی ہے ۔ان سب کے لئے ایک ہندوستانی کے ناطے میرے اہل وطن کے تئیں میرافرض بنتاہے ۔ میرے ملک کی ہرچیزکے لئے میرا کمٹمنٹ بنتاہے ۔آیئے ، اسی جذبے کے ساتھ لوکل کے لئے ووکل بنیں ۔ دیوالی لوکل سے منائیں اور صرف دیئے نہیں بلکہ کچھ لوگوں کو تولگتاہے لوکل مطلب دیالے لو ، نہیں بھائی ہرچیز، ہرچیز ۔کوئی ایسی چیزہو جوبالکل ہمارے ملک میں بننا ممکن ہی نہیں ہے ، لازماباہرسے لیناپڑے گا ۔میں یہ بھی کہوں گا کہ آپ کے گھرمیں باہرسے کوئی چیزپہلے لائی ہوئی ہے اس کو پھینک دو، گنگاجی میں بہادو، جی نہیں میں ایسے نہیں کہتا ۔میں اتناہی چاہتاہوں ، میرے ملک کے لوگ جو پسینہ بہارہے ، میرے ملک کے نوجوان جو اپنی عقل  مندی ، طاقت ، صلاحیت سے کچھ نہ کچھ نیاکرنے کی کوشش کررہے ہیں ، ان کی انگلی پکڑنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ، ان کا ہاتھ پکڑنا ہم کی سب کی ذمہ داری ہے ۔ان کی چیزیں لتے ہیں ان کا حوصلہ بلندہوجاتاہے ، آپ دیکھئے ، دیکھتے ہی دیکھتے یقین سے بھرا ہوا ایک نیا پورا طبقہ تیارہوجائے گاجو ہندوستان کو نئی بلندیوں پرلے جانے کے لئے ایک نئی قوت کی شکل میں جڑ جائے گا اور اس لئے میں آج پھرسے ایک بارمیرے کاشی کے باشندوں سے جب بات کررہاہوں تب دیوالی کی مبارکباد کے ساتھ ساتھ کاشی کے جب میں نے مانگا، جو مانگا ، کاشی نے بھی بھرکرکے مجھے دیاہے ، کھلے من سے دیاہے ۔ لیکن میں کاشی کی ہرضرورت کے لئے ، کاشی میں تعمیرہونےوالی ہرچیز کے لئے گیت گاتاہوں ، فخرکرتاہوں ، گھرگھربات پہنچانے کی کوشش کرتاہوں میرے ملک کی ہرچیز کو یہ موقع ملے ، یہی میری درخواست ہے ۔ پھرایک بارمیں کاشی کے باشندوں کو سلام کرتے ہوئے ، کاشی وشوناتھ جی کے قدموں میں سرجھکاتے ہوئے ، کال بھیرو کوسلام کرتے ہوئے ، ماتاان پورنا کو سلام کرتے ہوئے آپ سب کو آنے والے سبھی تہواروں کی بہت بہت مبارکباد دیتاہوں ۔

بہت بہت شکریہ ۔

 

*************

( م ن ۔ و ا ۔ رض۔ ع آ۔  م م۔ا ع۔ رم(

U. No.7093

 



(Release ID: 1671420) Visitor Counter : 284