وزارت دفاع

او آر او پی پر عمل درآمد کے لیے تاریخی فیصلے کے پانچ سال؛ دفاعی فوجوں کے 20,60,220 پنشن یافتہ افراد / فیملی پنشنرز کو 42740 کروڑ روپے تقسیم کیے گیے

Posted On: 06 NOV 2020 3:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 06نومبر ،2020   /    حکومت ہند نے 7.11.2015 کو ایک حکم جاری کر کے ایک عہدہ ایک پنشن او آر او پی پر عمل درآمد کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا، جس کا فائدہ 01.07.2014 سے ہوا ہے۔ اگرچہ اس بڑے مالی بوجھ  سے  ریٹائرڈ فوجیوں کی بہبود کے حکومت کے عہد کا اظہار ہوتا ہے۔ مسلح فوجوں کا عملہ جو 30.06.2014 تک ریٹائر ہو گیا تھا اسے اس حکم کے دائرے میں شامل کیا گیا ہے۔ دفاعی پنشن کی شدت اور پیچیدگی کو نظر میں رکھتے ہوئے او آر او پی کے عمل درآمد پر سرکاری حکم جاری کیے جانے سے پہلے ماہرین اور ریٹائرڈ فوجیوں سے وسیع صلاح مشورہ کیا گیا۔

ریٹائرڈ فوجی او آر او پی پر عمل درآمد کرانے کے لیے تقریباً 45 سال سے احتجاج کر رہے تھے، لیکن 2015 سے پہلے تک اس  پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا تھا۔

او آر او پی کی رو سے مسلح افواج کے اس عملے کو یکساں پنشن دی جائے ، جو اسی درجے میں ، اسی سروس مدت میں ریٹائر ہوا ہو، اس بات سے قطع نظر کہ اس کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ کیا ہے۔ لہذا او آر او پی پر عمل درآمد سے موجودہ پنشن کی شرح اور ماضی میں ریٹائر ہوئے فوجیوں کی شرح کے درمیان فرق ختم ہو گیا ہے۔  او آر او پی پر عمل درآمد کے سبب بقایہ رقوم کے طور پر دفاعی فوجوں کے 2060220پنشن یافتہ افراد ، فیملی پنشنرز کو 10795.4 کروڑ روپے کی رقم دی گئی ہے۔  او آر او پی کے مد میں سالانہ طور پر بار بار ہونے والے اخراجات کے بارے میں  تقریباً  7123.38 کروڑ  ہیں اور تقریباً 6 سال سے 01.07.2014 سے مجموعی طور پر بار بار ہونے والے خرچے کا حساب تقریباً 42740.28 کروڑ روپے  ہے۔

او آر او پی کے مستفیدین کو 7ویں سی پی سی کے تحت پنشن ، فکسیشن کا فائدہ بھی ملا تھا۔

11.10.2019 کو  او آر او پی کے بقایہ جات کی مد میں مندرجہ ذیل رقم ریاست وار جاری کی گئی ہے، جو مندرجہ ذیل ہے :

 

نمبر شمار

ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام

او آر او پی کے مستفیدین کی تعداد

اوآر او پی کے بقایہ جات کی مد میں جاری کی گئی رقم (کروڑ میں)

1.

انڈمان ونکوبار

380

2.25

2.

آندھرا پردیش

47,191

259.64

3.

اروناچل پردیش

2,245

10.42

4.

آسام

35,246

164.14

5.

بہار

73,757

350.96

6.

چنڈی گڑھ

7,088

58.69

7.

چھتیس گڑھ

4,289

25.64

8.

دادرا نگر حویلی

8

0.13

9.

دمن و دیو

16

0.08

10.

دہلی

46,626

445.11

11.

گوا

988

7.87

12.

گجرات

17,797

88.79

13.

ہریانہ

1,84,126

909.28

14.

ہماچل پردیش

94,709

412.48

15.

جموں و کشمیر

62,160

293.4

16.

جھارکھنڈ

12,915

62.81

17.

کرناٹک

60,566

380.76

18.

کیرالہ

1,37,418

726.41

19.

لکشدویپ

40

0.26

20.

مدھیہ پردیش

37,118

196.2

21.

مہاراشٹر

1,30,158

775.47

22.

منی پور

4,016

15.64

23.

میگھالیہ

1,991

9.71

24.

میزورم

1,623

7.12

25.

ناگالینڈ

1,176

6.5

26.

اڈیشہ

28,667

137.15

27.

پونڈیچیری

1,463

8.64

28.

پنجاب

2,11,915

1095.44

29.

راجستھان

1,10,675

511.62

30.

سکم

789

3.63

31.

تمل ناڈو

1,16,627

628.77

32.

تلنگانہ

17,811

112

33.

تریپورہ

1,501

7.66

34.

اتر پردیش

2,28,326

1038.23

35.

اتراکھنڈ

1,16,553

530.57

36.

مغربی بنگال

79,194

391.3

 

کل میزان

18,67,329

9,638.05

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  • مندرجہ بالا دی گئی قومی سطح کی رقم کی تفصیلات میں نیپالی پنشن یافتہ افراد کی تفصیلات شامل نہیں ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔                                              

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                        

U – 7020



(Release ID: 1670889) Visitor Counter : 226