کابینہ

طبی مصنوعات کی ضابطہ بندی کے شعبے میں تعاون کے بارے میں بھارت اور برطانیہ کے درمیان مفاہمت نامے کو کابینہ کی منظوری

Posted On: 04 NOV 2020 3:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 04نومبر ،2020   /  وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے طبی مصنوعات کی ضابطہ بندی کے شعبے میں تعاون کے بارے میں بھارت کی دواؤں کے معیار کو کنٹرول کرنے سے متعلق مرکزی تنظیم (سی ڈی ایس سی او)  اور برطانیہ کی دواؤں اور حفظان صحت سے متعلق مصنوعات کی ضابطہ بندی سے متعلق ایجنسی (یو کے ایم ایچ آر اے) کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے جانے کو منظوری دے دی ہے۔

مفاہمت نامے سے  دواؤوں  کے معیار کو کنٹرول کرنے سے متعلق مرکزی تنظیم (سی ڈی ایس سی او) اور برطانیہ کی دواؤں اور حفظان صحت سے متعلق مصنوعات کی ضابطہ بندی کی ایجنسی (یو کے ایم ایچ آر اے) کے درمیان نتیجہ خیز تعاون اور متعلقہ معلومات ایک دوسرے کو فراہم کرنے کے لیے ایک لائحہ عمل مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔ یہ مفاہمت نامہ بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق طبی مصنوعات کی ضابطہ بندی سے متعلق ہے۔ دو ضابطہ جاتی اتھارٹیز کے درمیان تعاون کے اہم میدان مندرجہ ذیل ہیں :

ا)         حفاظتی معلومات سے ایک دوسرے کو باخبر کرنا ،جس میں  خاص طور پر دیگر فریق سے متعلق  فارمیکو ویجیلنس شامل ہیں، اس میں دواؤں اور ان سے متعلق آلات کی حفاظت بھی شامل ہے؛

ب)       بھارت اور برطانیہ کی اہتمام کردہ سائنسی قابل عمل کانفرنسز ، شمپوزیم ، سیمینار اور فورموں میں شرکت کرنا؛

ت)       لیباریٹری سے متعلق اچھے طور طریقوں ، اچھے کلینیکل طور طریقوں، دوا سازی کے اچھے طور طریقوں ، دواؤں کی تقسیم سے متعلق  اچھے طور طریقوں اور فارمیکو ویجیلنس کے اچھے طور طریقوں سے متعلق معلومات سے ایک دوسرے کو باخبر کرنا اور اس سلسلے میں تعاون دینا؛

د)        باہمی طور پر جن میدانوں میں رضامندی کی گئی ہے ان میں صلاحیت سازی؛

ذ)        ایک دوسرے کے ضابطہ جاتی لائحہ عمل ، ضرورتوں اور طور طریقوں کے بارے میں فریقین کے درمیان مفاہمت کو فروغ دینا؛

ر)        دواؤں اور ان سے متعلق آلات کے بارے میں قوانین اور ضابطوں کی معلومات ایک دوسرے کو فراہم کرنا؛

ز)        لائسنس یافتہ برآمدات اور درآمدات کو کنٹرول کرنے کے لیے کوششوں میں مدد دینے کی غرض سے ایک دوسرے کو معلومات فراہم کرنا؛

ر)        بین الاقوامی فورموں میں تال میل؛

           اس سے دونوں فریقوں کے درمیان ضابطہ جاتی پہلوؤں کی بہتر مفاہمت میں آسانی ہوگی اور طبی مصنوعات کی ضابطہ بندی میں بہتر تعاون اور  بین الاقوامی فورموں میں  بہتر تال میل میں زیادہ تعاون میں مدد مل سکے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

2020۔11۔04

U – 6943



(Release ID: 1670288) Visitor Counter : 177