وزارت خزانہ
اکتوبر 2020 کے مہینے میں مجموعی جی ایس ٹی ریونیو کلکشن 1،05،155 کروڑ روپے ہے
Posted On:
01 NOV 2020 11:09AM by PIB Delhi
نئی دہلی یکم نومبر :
اکتوبر 2020 کے مہینے میں مجموعی جی ایس ٹی مالیہ 1،05،155 کروڑ روپئے تک جمع ہوا جس میں سی جی ایس ٹی 19،193 کروڑ روپئے ہے، ایس جی ایس ٹی 25،411 کروڑ روپئے ہے، آئی جی ایس ٹی 52،540 کروڑ روپئے ہے (اس میں سامان کی درآمد پرجمع ہونے والے 23375 کروڑبھی شامل ہے) اور سیس 8،011 کرور روپئے ہے (جس میں سامان کی درآمد پر جمع 932 کروڑ روپئے بھی شامل ہے)۔ 31 اکتوبر ، 2020 تک اکتوبر کے مہینے کے لئے جمع کرائے گئے جی ایس ٹی آر۔ 3 بی ریٹرن کی کل تعداد 80 لاکھ ہے۔
حکومت نے باقاعدہ تصفیہ کے طور پر آئی جی ایس ٹی سے ایس جی ایس ٹی کے لئے 19،427 کروڑ اور سی جی ایس ٹی کے لئے 25،091 کروڑ کا نمٹارا کیا ہے۔ اکتوبر ، 2020 کے مہینے میں باقاعدہ تصفیہ کے بعد مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے حاصل کردہ مجموعی مالیہ سی جی ایس ٹی کے لئے، 44،285 کروڑ اور ایس جی ایس ٹی کے لئے، 44،839 کروڑ ہے۔
اس مہینے کا مالیہ گذشتہ سال کے اسی مہینے میں جی ایس ٹی مالیہ سے 10 فیصد زیادہ ہے۔ اس ماہ کے دوران پچھلے سال کی اسی ماہ کے دوران ان اشیا کی درآمد سے حاصل ہونے والے مالیہ میں 9 فیصد کا اضافہ ہے اور گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والا مالیہ (خدمات کی درآمد سمیت) 11 فیصد زیادہ ہے ۔ جی ایس ٹی مالیہ میں اضافہ جولائی، اگست اور ستمبر 2020 کے مقابلے میں بالترتیب 14، 8 اور 5 فیصد ہے جس سے واضح طور پر پتہ چلتا ہے کہ معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
نیچے دیا گیا چارٹ موجودہ سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی محصولات میں رجحانات ظاہر کرتا ہے۔ جدول اکتوبر ، 2019 اور پورے سال کے مقابلہ میں اکتوبر ، 2020 کے مہینے کے دوران ہر ریاست میں جمع ہونے والے جی ایس ٹی کے ریاستی لحاظ سے اعداد و شمار کو دکھاتا ہے۔
جدول: اپریل 2020 کے لئے ریاست کے اعتبار سے جی ایس ٹی کلکشن [1]
ریاست
|
اکتوبر-19
|
اکتوبر-20
|
نمو
|
جموں اور کشمیر
|
313
|
377
|
21%
|
ہماچل پردیش
|
669
|
691
|
3%
|
پنجاب
|
1,189
|
1,376
|
16%
|
چندی گڑھ
|
157
|
152
|
-3%
|
اتراکھنڈ
|
1,153
|
1,272
|
10%
|
ہریانہ
|
4,578
|
5,433
|
19%
|
دہلی
|
3,484
|
3,211
|
-8%
|
راجستھان
|
2,425
|
2,966
|
22%
|
اترپردیش
|
5,103
|
5,471
|
7%
|
بہار
|
940
|
1,010
|
7%
|
سکم
|
186
|
177
|
-5%
|
اروناچل پردیش
|
41
|
98
|
138%
|
ناگالینڈ
|
25
|
30
|
20%
|
منی پور
|
43
|
43
|
0%
|
میزورم
|
18
|
32
|
72%
|
تریپورہ
|
54
|
57
|
5%
|
میگھالیہ
|
113
|
117
|
4%
|
آسام
|
888
|
1,017
|
14%
|
مغربی بنگال
|
3,263
|
3,738
|
15%
|
جھارکھنڈ
|
1,437
|
1,771
|
23%
|
اڈیشہ
|
1,994
|
2,419
|
21%
|
چھتیس گڑھ
|
1,570
|
1,974
|
26%
|
مدھیہ پردیش
|
2,053
|
2,403
|
17%
|
گجرات
|
5,888
|
6,787
|
15%
|
دمن اور دیو
|
83
|
7
|
-91%
|
دادر اور نگر حویلی
|
130
|
283
|
118%
|
مہاراشٹر
|
15,109
|
15,799
|
5%
|
کرناٹک
|
6,675
|
6,998
|
5%
|
گوا
|
311
|
310
|
0%
|
لکشدیپ
|
2
|
1
|
-55%
|
کیرالہ
|
1,549
|
1,665
|
7%
|
تمل ناڈو
|
6,109
|
6,901
|
13%
|
پڈوچیری
|
146
|
161
|
10%
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
32
|
19
|
-42%
|
تلنگانہ
|
3,230
|
3,383
|
5%
|
آندھراپردیش
|
1,975
|
2,480
|
26%
|
لداخ
|
0
|
15
|
|
دیگر خطہ
|
127
|
91
|
-28%
|
مرکز کا دائرہ اختیار
|
97
|
114
|
17%
|
کل میزان
|
73,159
|
80,848
|
11%
|
**************
م ن۔ ن ا۔ م ف
U: 6865
(Release ID: 1669355)
Visitor Counter : 382
Read this release in:
Odia
,
Kannada
,
Malayalam
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Tamil
,
Telugu