وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم کا قوم سے  خصوصی خطاب


وزیراعظم نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ  کورونا کے خلاف ملک کی جنگ میں  لاپروائی سے کام نہ لیں

انہوں نے کہا کہ  لاک ڈاؤن تو چلا گیا ہے لیکن وائرس نہیں گیا ہے

انہوں نے متنبہ کیا کہ  یہ  احتیاط کم کرنے اور مطمئن ہوجانے کا وقت نہیں ہے

انہوں نے ملک کی بے لوث خدمت کے لئے  ڈاکٹروں، نرسوں اور  دیگر کورونا واریئرس  کی کوششوں کی ستائش کی

ویکسین تیار کرنے کا کام جاری ہے اور حکومت  ہر ایک شہری تک  ویکسین پہنچانے کی حکمت عملی تیار کررہی ہے

ملک میں صحت یابی کی شرح  بہتر ہے اور شرح اموات کم ہے: وزیراعظم

Posted On: 20 OCT 2020 7:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  20  اکتوبر 2020،          ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم جناب نریندر مودی نے  تمام شہریوں سے ایک پرجوش اپیل کی کہ وہ   کووڈ عالمی وبا کے خلاف جاری ملک کی جنگ میں اپنی احتیاط میں کمی نہ کریں  اور مطمئن نہ ہوجائیں۔

جناب نریندر مودی نے کہا کہ  لاک ڈاؤن ہٹائے جانے کا مطلب یہ  نہیں ہے کہ کورونا وائرس ختم ہوگیا ہے۔

انہوں نے  ملک بھر میں صورتحال میں بہتری آنے اور  اقتصادی سرگرمیوں  کے معمول پر آنے اور  اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے لوگوں  کے  گھر سے  نکلنے پر خوشی کا اظہار کیا۔

جناب مودی نے کہا کہ تہواروں کے آنے سے  بازاروں کی سرگرمیاں  معمول کی طرف لوٹنے لگی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  گزشتہ سات آٹھ مہینوں میں  ہر ایک ہندوستانی کی کوشش سے  ہندوستان  کی حالت آج   بہترہے اور اس کو خراب نہیں ہونے دینا چاہیئے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں صحت یابی کی شرح میں بہتری آئی ہے اور اموات کی شرح کم ہے۔  جناب مودی نے کہا کہ  ہر ایک دس لاکھ شہریوں میں سے تقریباً 5500  کورونا سے متاثر ہیں جبکہ امریکہ اوربرازیل جیسے ملکوں میں یہ تعداد 25 ہزار کے قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر ایک دس لاکھ شہریوں میں بھارت میں شرح  اموات 83 ہے جبکہ امریکہ،برازیل، اسپین،برطانیہ جیسے ترقی یافتہ  ملکوں اور بہت سے دیگر ملکوں میں یہ  تعداد تقریباً 600 ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بہت ترقی یافتہ ملکوں کے  مقابلے میں بھارت ملک میں اپنے  شہریوں کی بہت سی  زندگیا  بچانے میں کامیابی حاصل کررہا ہے۔

وزیراعظم نے  ملک میں کووڈ بنیادی ڈھانچے میں بہتری آنے کا  بھی ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا ملک بھر میں کورونا  مریضوں کے لئے  90 لاکھ سے زیادہ بستر  دستیاب ہیں اور 12 ہزار کوارنٹین سینٹر ہیں۔

انہوں نے کہا ملک بھر میں 2000 سے زیادہ کورونا ٹیسٹنگ لیبز کام کررہی ہیں جبکہ  ملک میں کئے جانے والے  ٹسٹ کی تعداد جلد ہی 10 کروڑ  سے تجاوز کرجائے گی۔

انہوں نے کہا بھارت وسائل سے مالا مال ملکوں کے مقابلے میں اپنے زیادہ سے زیادہ شہریوں  کی زندگی بچانے میں کامیاب ہے اور ٹیسٹ کی تعداد میں اضافہ  کووڈ۔ عالمی وبا کے خلاف ملک کی لڑائی میں ایک بڑی طاقت رہا ہے۔

وزیراعظم نے  ایسے ڈاکٹروں،  نرسوں اور  ہیلتھ ورکرز کی کوششوں کی ستائش کی جو ’سیوا پرمو دھرمہ‘ کے منتر پر عمل کرتے ہوئے  اتنی بڑی آبادی کی لے لوث خدمت کررہے ہیں۔

انہوں نے عوام کو متنبہ کیا کہ وہ  اپنی  ان  کوششوں  میں  لاپروائی سے کام نہ لیں اور یہ نہ سمجھیں کہ کورونا وائرس چلا گیا ہے یا اب کورونا کا کوئی خطرہ نہیں رہا ہے۔

حال ہی میں احتیاط چھوڑ دینے والے  لوگوں کو  تنبیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’اگر آپ لاپروائی برت رہے ہیں، بغیر ماسک کے باہر نکل رہے ہیں، تو آپ اپنے آپ کو ، اپنے خاندان کو ، اپنے  بچوں کو، بزرگوں کو اتنے ہی بڑے خطرے میں ڈال رہے ہیں‘‘۔

وزیراعظم نے اس وقت امریکہ اور یوروپ کی صورتحال کا ذکر کیا جہاں کورونا کے معاملے کم ہورہے تھے، لیکن اچانک پھر سے   ان میں اضافہ ہونے لگا ۔

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ جب تک عالمی وبا کے خلاف ویکسین نہ آجائے، وہ لاپروائی نہ کریں اور  کووڈ ۔ 19 کے خلاف جنگ کو کمزور نہ ہونے دیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ نوع انسانی کو بچانے کے لئے  جنگی پیمانے پر  کوششیں کی جارہی ہیں  اورکئی ملک، ملک کے سائنس دانوں  سمیت  ویکسین تیار کرنے کے لئے کام کررہے ہیں ۔

 انہوں نے کہا کہ  کورونا کے خلاف کئی ویکسینز پر کام چل رہا ہے اور ان میں سے  کچھ ایڈوانسڈ اسٹیج پر ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ویکسین کے تیار ہوتے ہی اسے   ہر ایک شہری تک پہنچانے کا  ایک مفصل نقشہ راہ تیار کررہی ہے۔

انہوں نے  عوام سےے پھر اپیل کی کہ وہ  ویکسین تیار کئے جانے تک لاپروائی نہ برتیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک مشکل دور سے گزر رہے ہیں اور  تھوڑی سی لاپروائی بھی بہت بڑے بحران کی وجہ بن سکتی ہے اور ہماری خوشیوں کو ختم کرسکتی ہے۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی  ذمہ داریوں کو پورا کرتے وقت  محتاط رہیں ۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ چھ فٹ کی دوری ( دو گز کی دوری) برقرار رکھیں ، بار بار صابن  سے اپنے ہاتھ دھوئیں اورفیس  ماسک پہنیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-6565

                          



(Release ID: 1666304) Visitor Counter : 233