ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

بی ایس VIکی شروعات  ایک انقلابی قدم:جناب پرکاش جاوڈیکر

Posted On: 18 OCT 2020 7:10PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے آج اپنے فیس بُک پر لائیو بات چیت میں فضائی آلودگی کے موضوع پر مرکزی حکومت کے ذریعے اس سے نمٹنے کے لئے اٹھائے جارہے اقدام پر بات کی۔لوگوں نے مرکزی وزیر سے ہیش ٹیگ آسک پرکاش جاوڈیکر پر سوال اور تجاویز بھیج کر بات چیت کی۔

جناب جاوڈیکر نے بات چیت کے دوران کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں فضائی آلودگی میں کمی کے لئے ایک جامع نظریہ نافذ کیا جارہاہے اور نیشنل کلین ایئر پروگرام (این سی اے پی)کے ذریعے وزارت ماحولیات ملک بھر کے 122شہروں میں اسے نافذ کررہی ہے۔این سی اے پی نے ملک بھر میں 2024ء تک پی ایم-10اور پی ایم-2.5کےمجموعہ میں 20 سے 30 فیصد کی کمی حاصل کرنے کا ہدف متعین کیا ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ پوری دنیا فضائی آلودگی کے مسئلہ کا سامنا کررہی ہے۔فضائی آلودگی کے اسباب پر بات کرتے ہوئے جناب جاوڈیکر نے کہا کہ بھارت میں فضائی آلودگی  کے بنیادی اسباب گاڑیوں سے دھوئیں کا اخراج، صنعتی اخراج، عمارتوں کی تعمیر اور اسے مسمار کرنے سے نکلنے والے گرد غبار ، بایوماس جلانا، فضلے کا خراب بندوبست اور فصلوں کی باقیات جلانا ہیں۔ جب یہ اسباب جغرافیائی اور موسمیاتی اسباب کے ساتھ مل جاتے ہیں، تو سردیوں کے دوران شمالی ہندوستان میں آلودگی بڑھ جاتی ہے۔

جناب جاوڈیکر نے فیس بُک ناظرین کو مطلع کیا کہ مرکزی حکومت نے فضائی آلودگی سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لئے کئی قدم اٹھائے ہیں۔اچھی کوالٹی کی ہوا کے دنوں کی تعداد 2016ء میں 106 کے مقابلے 2020ء میں بڑھ کر 218 ہوگئی ہے اور خراب معیار والی ہوا کے دنوں کی تعداد گھٹ کر 2020ء میں 56 ہوگئی ہے، جبکہ 2016 ء میں یکم جنوری سے 30 ستمبر تک 156 ہوگئی تھی۔

 

 

ملک بھر میں اپریل 2020ء سے بی ایسVIمطابقتی گاڑی کے پیمانے کی شروعات کو گاڑیوں کی آلودگی میں کمی لانے کے لئے ایک انقلابی قدم بتاتے ہوئے جناب جاوڈیکر نے کہا کہ بی ایسVIنے گاڑیوں سے ہونے والی آلودگی کو کم کرنے میں مدد کی۔بی ایسVIایندھن والی ڈیزل کاروں میں  نائٹروجن آکسائیڈ کے اخراج کو 70 فیصد کم کرتا ہے، پیٹرول کاروں میں 25 فیصد اور گاڑیوں میں پارٹیکولیٹ میٹر (پی ایم) کو 80 فیصد تک کم کرتا ہے۔

ایسٹرن اور ویسٹرن پیریفیرل ایکسپریس وے نے سے ٹریفک کو دہلی سے باہر بھیج کر آمدو رفت کے جام کو کم کیا ہے۔مرکزی وزیر نے تمام افراد سے ذاتی گاڑیوں کا استعمال کم سے کم کرنے اور میٹرو اور نقل و حمل کے دیگر عوامی ذرائع کا استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے ٹرانسپورٹ صاف ستھرے موڈ میں بدلنے کی بھی اپیل کی۔ جناب جاوڈیکر نے کہا کہ میٹرو کی توسیع سے بھیڑ بھاڑ اور آلودگی کو کم کرنے میں کافی مدد ملی ہے۔ زیادہ تر اسٹیشنوں اور کوچوں کے ساتھ میٹرو کی توسیع ہوئی اور اس نے 5 لاکھ گاڑیوں سے ہونے والی آلودگی کو روکا۔

جناب جاوڈیکر نے صنعتی اخراج کو کم کرنے کے اقدام پر روشنی ڈالی، جس میں بدر پور اور سونی پت تھرمل پاور پلانٹ کو بند کرنا، اینٹ بھٹوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجیز کو بدلنا، پی این جی ایندھن میں بدلنے والی 2800 صنعتوں اور پیٹکوک اور فرنیس آئل پر پابندی لگانا شامل ہے۔

مرکزی وزیر نے تمام افراد سے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے ‘سمیر’ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ایپ کے بارے میں معلومات فراہم کی، جو ملک بھر کے مختلف شہروں میں آلودگی والے علاقوں کے بارے میں مکمل جانکاری دیتا ہے۔یہ لال مشن کے ساتھ بھاری آلودگی والے علاقوں کی شناخت کرتا ہے۔

 

********

م ن۔ق ت۔ن ع

(19.10.2020)

(U: 6512)


(Release ID: 1665756) Visitor Counter : 213