وزارتِ تعلیم
مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک نے آسیان پی ایچ ڈی فیلوشپ پروگرام کے پہلے بیچ کے طلباء سے خطاب کیا
غیرملکی مستفیدین کے لئے اے پی ایف پی حکومت ہند کے ذریعے شروع کیا گیا سب سے بڑا فروغ صلاحیت مندی پروگرام ہے: جناب رمیش پوکھریال ’نشنک‘
Posted On:
16 OCT 2020 2:30PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 16 /اکتوبر 2020 ۔ مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ’نشنک‘ نے حکومت ہند کے ذریعے مالی امداد یافتہ آسیان پی ایچ ڈی فیلوشپ پروگرام (اے پی ایف پی) کے لئے آسیان کے رکن ممالک سے منتخب کئے گئے طلباء کو آج ورچول طریقے سے خطاب کیا اور انھیں ملک کے باوقار تکنیکی اداروں آئی آئی ٹی نے ان کو انتخاب کے لئے مبارکباد دی۔ تعلیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے اس موقع پر مہمان ذی وقار کے طور پر موجود تھے۔ آسیان کے رکن ممالک کے سفراء اور نمائندے، اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب امت کھرے، وزارت خارجہ میں سکریٹری (مشرق) محترمہ ریوا گانگولی داس، آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائریکٹر پروفیسر وی رام گوپال راؤ، آئی آئی ٹی اداروں سے آسان کوآرڈنیٹر، آئی آئی ٹی کے ڈائریکٹر اور اسکالرشپ کے لئے منتخب طلباء نے بھی اس پروگرام میں حصہ لیا۔
آسیان ممالک کے طلباء کا خیرمقدم کرتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم نے کہا کہ بھارت اور آسیان کے رکن ممالک کے درمیان تعلیمی و تحقیقی شعبوں میں باہمی تعلقات دونوں کے لئے فائدہ مند ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ثقافت، تجارت اور روابط تینوں ہی سطح پر باہمی تعلقات کو اور مضبوط کرے گا۔ اے پی ایف پی بھارت اور آسیان کے ماہرین تعلیم، محققین اور سائنس دانوں کے لئے ٹیکنالوجی اور ریسرچ کے شعبے میں تال میل کے لئے متعدد نئے امکانات لے کر آئے گا۔ ان کے ذریعے کئے گئے ریسرچ اور اختراعات کا استعمال دنیا بھر میں نوع انسانی کی بہتری کے لئے کیا جاسکے گا۔
جناب نشنک نے کہا کہ کووڈ کی وبا کے سبب دنیا کی رفتار دھیمی ہوگئی ہے، لیکن اس بات کی خوشی ہے کہ اس کے باوجود آئی آئی ٹی کبھی کبھی بند نہیں ہوئے اور مسلسل اپنی گراں قدر تحقیقات اور اختراعات کے ساتھ ملک کی مدد کرکے اس وبا کے درمیان کامیابی کی نئی کہانیاں رقم کررہے ہیں۔ آسیان سے رکن ممالک کے طلباء کو بہترین عالمی اداروں میں سے ایک آئی آئی ٹی میں حصول تعلیم کا موقع ملا ہے۔ انھوں نے طلباء کو ان کے تحقیقی پروگراموں کے لئے نیک خواہشات پیش کیں۔ وزارت تعلیم آسیان طلباء کے لئے آئی آئی دہلی میں خصوصی طور پر تشکیل شدہ آسیان پی ایچ ڈی فیلوشپ پروگرام سکریٹریٹ کو مدد دے گی۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ آسیان پی ایچ ڈی فیلوشپ پروگرام کا اعلان وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 25 جنوری 2018 کو یوم جمہوریہ کی ماقابل شام سبھی 10 آسیان ممالک کے لیڈروں کی موجودگی میں کیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ اے پی ایف پی کے تحت 1000 فیلوشپ خاص طور پر آسیان شہریوں کو دی جائے گی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اے پی ایف پی غیرملکی مستفیدین کے لئے بھارت سرکار کے ذریعے شروع کیا گیا سب سے بڑا فروغ صلاحیت پروگرام بھی ہے۔ آسیان پی ایچ ڈی فیلوز کو متعلقہ آئی آئی ٹی کے سابق طلبہ کے طور پر تسلیم کیا جائے گا جہاں سے وہ اپنی پی ایچ ڈی پوری کریں گے۔
جناب پوکھریال نے کہا کہ یہ پروگرام اس بات کی بھی علامت ہے کہ بھارت ہمیشہ سے ’وسودھیو کٹم بکم‘ اور ’اتیتھی دیوو بھوہ‘ کے جذبے کے ساتھ ’سروے بھونتو سکھینہ‘ کے کلچر کو فروغ دیتے ہوئے آگے بڑھاتا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم دنیا کو ساتھ لے کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ ایک گلوبل مائنڈ سیٹ اور نقطہ نظر کے ساتھ ہم بھارت کو تعلیم کے شعبے میں گلوبل ہب کی شکل میں فروغ دینے کے تئیں پابند عہد ہیں۔ اے پی ایف پی پروگرام تعلیم کی بین الاقوامی کاری کی سمت میں اٹھایا گیا ایک مثبت قدم ہے۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جناب دھوترے نے کہا کہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت پرانے ہیں۔ ہمارے قدیم رزمیہ رامائن کا اثر آسیان ممالک کے ثقافتی ماحول میں بہت اچھی طرح سے دیکھا جاسکتا ہے۔ ہمارے درمیان رشتوں کی بنیاد بھگوان بدھ کے پیغامات کے توسط سے آگے بڑھی ہے۔ ہم مضبوط ثقافتی اور تاریخی تعلق مشترک کرتے ہیں۔ انھوں نے آگے کہا کہ بھارت میں آسان کے طلبہ کے لئے تعلیمی تحقیقی سفر کی یہ شروعات ہمارے تعلقات کو اور مضبوط بنائے گی۔ تحقیق و اختراعات کے شعبے میں تعاون ہم سبھی کے لئے فائدہ مند ہوگا۔
جناب دھوترے نے کہا کہ دنیا ابھی کووڈ سے نبردآزما ہے۔ ہمارے ریسرچ اداروں نے ہمیں کورونا کے خلاف لڑنے کے لئے کم لاگت والے وینٹی لیٹر، ٹیسٹنگ کٹ، ماسک وغیرہ ڈیولپ کرنے میں ہماری مدد کی ہے۔ انھوں نے اس فیلوشپ پروگرام کے تحت منتخب کئے گئے سبھی طلباء کے لئے ان کے مستقبل کے ریسرچ اختراعات کے لئے بہترین ماہرین تعلیم اور آئی آئی ٹی کے سائنس دانوں کی رہنمائی میں بہت اچھی کارکردگی پیش کرنے کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب کھرے نے کہا کہ حال ہی میں لانچ کی گئی نئی تعلیمی پالیسی (این ای پی) - 2020 بھارت کے نظام تعلیم میں یکسر تبدیلی لائے گی۔ این ای پی اعلیٰ تعلیم اور تعلیم کی بین الاقوامی کاری میں تحقیق و اختراعات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ وزارت کی اسکیم فار پروموشن آف اکیڈمک اینڈ ریسرچ کولیبریشن (ایس پی اے آر سی) پہل کو فروغ دینے کا منصوبہ اعلیٰ رینک والے بھارتی اداروں اور عالمی درجہ بندی میں شامل غیرملکی اداروں کے تحقیقی تعاون کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن ایک ایسا قدم ہے جو تحقیق، ٹیکنالوجی کے فروغ اور ٹیکنالوجی کے زیر قیادت اختراعات کی توسیع اور نیوانڈیا کی ویژن کی تکمیل کے لئے ایک نئی سمت فراہم کرے گا۔ انھوں نے طلباء کو مبارکباد دی۔
جمہوریۂ انڈونیشیا کے سفیر عالی جناب سدھارتو ریزا سوریودیپورو نے کہا کہ یہ بھارت اور آسیان کے درمیان تعلیمی تعاون میں خلا کو پُر کرنے کی ایک شاندار پہل ہے۔ یہ آسیان ممالک کے نظام تعلیم اور وہاں کے آئی آئی ٹی اداروں کی صلاحیت کے فروغ میں بھارت کا تعاون ہوگا۔ اس کے علاوہ یہ بھارت اور آسیان کے درمیان آئی آر 4.0 میں مشترکہ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لئے باہمی تعاون بھی ہوگا۔
ریپبلک آف دی یونین آف میانمار کے سفیر عالی جناب موئے کیاآنگ نے کہا کہ یہ آسیان پی ایچ ڈی فیلوشپ پروگرام نہ صرف آسیان کے شرکاء کو بھارت میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ بھارت اور آسان ممالک کے درمیان تعلیم و ثقافتی لین دین کا موقع بھی دیتا ہے۔
فلپین کے سفیر عزت مآب رامون ایس بھگت سنگھ، جونیئر نے اپنے قومی ہیرو ڈاکٹر جوز پی ریزال کے حوالے سے کہا کہ نوجوان ملک کی امید ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنا اس امید کو تقویت دینے کا ایک مضبوط طریقہ ہے۔
ویتنام کے سفیر عزت مآب فام سانہ چاؤ نے کہا کہ آسان پی ایچ ڈی فیلوشپ پروگرام بھارت اور آسیان ممالک کے درمیان دانشورانہ اتحاد کی مضبوط علامت ثابت ہوگا، کیونکہ اس پروگرام کے تحت آسیان ممالک کے انجینئروں کی ایک پوری نسل بھارت کے آئی آئی ٹی اداروں سے تیار ہوکر نکلے گی۔
روئل تھائی سفارت خانے کے انچارج جناب تھیراپاٹھ مونگ کولناوین نے کہا کہ آسان پی ایچ ڈی فیلوشپ پروگرام دونوں ملکوں کے درمیان سماجی – ثقافتی تعلقات کے دائرے میں مقررہ اہداف کی تکمیل میں بڑا رول ادا کررہا ہے۔
اے پی ایف پی پر تبصرہ کرتے ہوئے بھارت میں سنگاپور کے ہائی کمشنر عزت مآب سائمن وونگ نے کہا کہ آسیان اور بھارت کے ہونہار نوجوانوں کو ساتھ لانے سے آسیان پی ایچ ڈی فیلوشپ پروگرام آسان – بھارت تعلقات کو مزید تقویت دے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہمارے تاریخی اور لوگوں سے لوگوں کے درمیان گہرا تعلق بڑھتا رہے۔ میں حکومت ہند کو اس کی فیاضی کے لئے مبارکباد دیتا ہوں اور سبھی آسیان پی ایچ ڈی فیلوز کو ان کی حصول یابی پر مبارکباد دیتا ہوں۔
آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائریکٹر پروفیسر وی رام گوپال راؤ نے کہا کہ آسیان پی ایچ ڈی پروگرام اس خطے میں بڑی تبدیلی لاسکتا ہے۔ یہ آسیان طلباء کو بھارت کے کچھ بہترین اداروں میں حصول تعلیم کے لئے حوصلہ افزائی کرے گا۔ یہ ہمارے تعلیمی اداروں میں ضروری ثقافتی تنوع بھی لائے گا۔ یہ بھارت کی مشرق کی طرف دیکھنے کی پالیسی کے مطابق بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ سبھی کے لئے فائدہ مند رہے گا۔
******
م ن۔ م م۔ م ر
U-NO. 6463
(Release ID: 1665382)
Visitor Counter : 126