PIB Headquarters

کووڈ-19 سے متعلق پی آئی بی کا یومیہ بلیٹن یا خبرنامہ

Posted On: 05 OCT 2020 6:15PM by PIB Delhi

22222.png2222.jpg

 

کووڈ-19 پر مشتمل پریس ریلیز ، جو 24 گھنٹوں میں جاری کی گئی ہیں، فیلڈ افسران سے حاصل کردہ معلومات اور پی آئی بی کے ذریعہ کئے گئے صحیح تجزیات پر مشتمل ہیں

 

  • اٹوٹ ہفتے کے فعال کیس 10 لاکھ سے کم ہیں۔
  • ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 76737 بازیافتیں رجسٹرڈ کی گئیں، جبکہ تصدیق شدہ نئے معاملات 74442 ہیں۔
  • قومی بحالی کی شرح فی الحال 84.34 فیصد ہے۔
  • ہندوستان میں فعال معاملات 934427ہیں۔
  • وزارت صحت فی الحال ایک شکل تیار کررہی ہے، جس میں ریاستیں ویکسین وصول کرنے کے لیے ترجیحی آبادی والے گروپوں کی فہرستیں پیش کریں گی۔
  • آیوش گرڈ، نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے ساتھ عملی طورپر متحد ہونے کے لیے آیوش سیکٹر کے لیے ابھرتی ہوئی آئی ٹی ریڑھ کی ہڈی ہے۔

 

011.jpg

02.jpg

 

بھارت نے ایک اہم سنگ میل طے کیا؛زیر علاج مریضوں کی تعداد لگاتار پچھلے دو ہفتے سے 10 لاکھ سے بھی کم ہے

بھارت نے ایک اہم سنگ میل طے کیا ہے ۔ پچھلے 14 دن سے زیر علاج مریضوں کی تعداد 10 لاکھ سے کم برقرار ہے۔پچھلے دو ہفتوں میں زیر علاج مریضوں کی تعداد 10 لاکھ سے کم ہے۔ مرکز کے قیادت والی جانچ ، مریضوں کا پتہ لگانے اور علاج کی ٹکنالوجی کی مرکزی قیادت والی حکمت عملی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں نے اپنائی ہے۔ یہ حکمت عملی پورے سرکاری طریقۂ کار کے طور پر اپنائی گئی ہے۔ تیزی سے کی جانے والی جانچ اور ملک بھر میں جانچ کی سہولت کی دستیابی نیز مریضوں کا جلد پتہ لگانے کے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ مرکز نے علاج کا معیاری پروٹو کول جاری کیا ہے، جس سے علاج کے معیار کی یقین دہانی ہوئی ہے اور مختلف اسپتالوں، صحت مراکز میں خواہ وہ سرکاری ہو یا پرائیویٹ علاج یقینی بنایا گیا ہے۔ملک میں پچھلے 24 گھنٹے میں 76737 افراد صحتیاب ہوئے ہیں، جبکہ نئے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 74442 ہو گئی ہے۔ نئے صحت یاب مریضوں کی تعداد حال ہی میں سامنے آئے نئے مریضوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔ بھارت میں صحتیاب ہونے والے مریضوں کی کل تعداد آج 5586703 ہے۔ایک ہی دن میں صحتیاب ہونے والے مریضوں کی اس اونچی تعداد وجہ سے قومی سطح پر صحتیابی کی شرح میں اضافہ برقرار ہے جو ملک میں صحتیابی کی شرح فی الحال 84.34 فیصد ہے۔نئے 75 فیصد جو نئے مریض صحتیاب ہوئے ہیں وہ 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ہے۔ صرف مہاراشٹر میں 15000 سے زیادہ نئے صحتیاب مریض ہیں۔ اس کے بعد کرناٹک اور آندھرا پردیش کا نمبر ہے جہاں 7-7 ہزار سے زیادہ کیسز ہیں۔ بھارت میں زیر علاج مریضوں کی تعداد 934727 ہے ۔ آج تک زیر علاج مریضوں کی تعداد محض 14.11 فیصد ہے ۔ اور اس میں لگاتار کمی آرہی ہے۔10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں زیر علاج مریضوں کا فیصد 77 ہے۔ ملک میں پچھلے 24 گھنٹے میں نئے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 74442 بتائی گئی ہے۔10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نئے مریضوں کی شرح 78 فیصد ہے۔ نئے کیسوں میں سے مہاراشٹر میں 12000 سے زیادہ کیس بتائے جاتے ہیں جبکہ کرناٹک میں 10 ہزار سے زیادہ کیسز ہیں۔ پچھلے 24 گھنٹے میں 903 اموات کا پتہ لگا ہے ۔ 82 فیصد نئی اموات کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان کا تعلق 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے۔کل 36 فیصد اموات مہاراشٹر میں بتائی جاتی ہے۔ یہاں 326 اموات ہوئی ہیں۔ جبکہ کرناٹک میں 67 اموات ہوئی ہیں۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1661689

 

ڈاکٹر ہرش وردھن نے موتی لال نہرو میڈیکل کالج پریاگ راج کے سپر اسپیشلٹی بلاک کا کووڈ – 19 کے لیے مخصوص اسپتال کے طور پر ڈیجیٹل طریقے سے افتتاح کیا
 

ڈاکٹر ہرش وردھن ، مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود ش کے ساتھ۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے موتی لال نہرو میڈیکل کالج ، پریاگراج میں سپر اسپیشلٹی بلاک (ایس ایس بی) کا ڈیجیٹل طور پر افتتاح کیا۔ 220 بستروں پر مشتمل یہ سہولت بطور کووڈ ہسپتال قوم کے لئے وقف کردی گئی ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے اتر پردیش میں پہلی ہائی تھروپن کوبس 6800 مشین کا ڈیجیٹل طور پر افتتاح بھی کیا ، جسے آئی سی ایم آر نے اپنی علاقائی متوازن سی او وی آئی ڈی جانچ کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہونے کے لئے نصب کیا ہے۔ سوپر اسپیشیلٹی بلاک پردھان منتری سوستھیاسوروشاشا یوجنا کے تحت 150 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے بنایا گیا ہے۔ اس میں نیورولوجی ، نیورو سرجری ، نیفروولوجی ، یورولوجی، پلاسٹک سرجری ، اینڈو کرینولوجی ، سرجیکل آنکولوجی ، کارڈیوتھوراسک اور واسکولر سرجری کے شعبے موجود ہیں۔ کوباس 6800 ہائی تھروپُٹ مشین کا آغاز کرتے ہوئے ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ "کوباس 6800 ، ایک مکمل خودکار ، اعلیٰ اختتامی مشین کووڈ-19 کے لئے ریئل ٹائم پی سی آر ٹیسٹنگ انجام دینے کے لئے 24 گھنٹوں میں 1200 نمونوں کے اعلیٰ تھروپٹ کے ساتھ معیاری ، اعلیٰ حجم کی جانچ ہوگی۔ کوباس 6800 دوسرے مریضوں کا بھی پتہ لگا سکتا ہے، جیسے وائرل ہیپاٹائٹس بی اینڈ سی ، ایچ آئی وی ، ایم ٹی بی (دونوں رفیمپیسن اور آئزنیازائڈ مزاحمت) ، پیپیلوما ، سائٹومیگالوائرس ، کلیمائڈیا ، نیزیریا وغیرہ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسے محدود انسانی مداخلت سے دور سے کام کیا جاسکتا ہے۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1661723

 

ڈاکٹر ہرش وردھن نے سنڈے سمواد ۔4 کے دوران سوشل میڈیا یوزرس سے بات چیت کی

مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے اتوار کے سموااد کے چوتھے واقعہ پر اپنے سوشل میڈیا انٹرایکٹرز کے ذریعہ پوچھے گئے سوالات کا جواب دیا۔ انہوں نے کووڈ میں پلازما تھراپی کے استعمال ، کووڈ وبائی مرض کی روشنی میں 2025 تک ٹی بی کے خاتمے اور ہندوستان کے اسکولوں کے کھلنے جیسے متعلقہ عنوانات کی وضاحت کی۔ ویکسین کی تقسیم کو ترجیح دینے کے سوالات پر ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے جواب دیا کہ وزارت صحت فی الحال ایک شکل تیار کررہی ہے جس میں ریاستیں ویکسین وصول کرنے کے لئے ترجیحی آبادی والے گروپوں کی فہرستیں پیش کرے گی ، خاص طور پر صحت کارکنان جن کو کووڈ19- کے انتظام میں شامل ہے۔ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی فہرست میں حکومت کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے ڈاکٹر ، نرسیں ، پیرا میڈیکس ، سینیٹری عملہ ، اشھا ورکرز ، نگرانی کے افسران اور بہت سے دوسرے پیشہ ور زمرے شامل ہیں جو مریضوں کی کھوج ، جانچ اور علاج میں شامل ہیں۔ رواں اکتوبر کے آخر تک یہ مشق مکمل کرنے کا ہدف ہے اور ریاستوں کو قریب سے ہدایت کی جارہی ہے کہ وہ کولڈ چین سہولیات اور دیگر متعلقہ انفراسٹرکچر کے بارے میں بھی تفصیلات پیش کریں، جس کی ضرورت بلاک سطح تک ہوگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت ان منصوبوں کو حتمی شکل دیتے ہوئے کووڈ19 بیماری سے متعلق استثنیٰ کے اعداد و شمار پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ ٹیکے لگانے کے بعد پیدا ہونے والے منفی واقعات عام ہیں ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ قطرے پلانے کے بعد ہونے والے منفی واقعات میں انجکشن کے مقام پر درد ، ہلکا بخار اور لالی ، اضطراب سے متعلق جیسے دھڑکن ،یا بیہوشی شامل ہیں اور یہ واقعات ہیں۔ عارضی ، خود کو محدود کرنے اور ویکسین کے حفاظتی ردعمل کو متاثر نہیں کرتے ہیں۔ ایک متعلقہ سوال میں ، انہوں نے انسانی چیلنج تجربات کے اخلاقی خدشات پر تفصیل سے بتایا ، "ہندوستان اس وقت تک ایسی آزمائشوں کا منصوبہ نہیں بنا رہا ہے جب تک کہ عالمی تجربے کے مطابق یہ طریقہ کار ثابت نہ ہو۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1661531

 

آیوش سیکٹر کی ابھرتی ہوئی آئی ٹی پر مبنی آیوش گرڈ کا نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے ساتھ آپریشنل انضمام ہوگا

آیوش گرڈ کے آپریشنل انضمام ، نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن (این ڈی ایچ ایم) کے ساتھ آیوش سیکٹر کے لئے ابھرتی ہوئی آئی ٹی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت سے ، وی ڈی کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس میں اس کی تائید کی گئی۔ راجیش کوٹیک سکریٹری ، وزارت آیوش نے حال ہی میں۔ ایوش گرڈ کی ٹیم اور این ڈی ایچ ایم پہلے ہی اس معاملے میں متعدد تبادلہ خیالات کرچکے ہیں اور اس میں ملوث طریقوں کے بارے میں تفہیم کو پہنچ چکے ہیں۔ یہ انضمام صحت کی ضروریات کے لئے متنوع اختیارات کے حصول کے لئے عوام کے لئے بے حد فائدہ مند ہوگا۔ انضمام سے صحت کی دیکھ بھال کے آیوش کے مضامین کے مرکزی دھارے میں بھی تیزی آئے گی۔ سکریٹری (آیوش) نے آیوش گرڈ منصوبے کے تحت شروع کردہ آئی ٹی اقدامات کی موجودہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔ یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ گذشتہ دو سالوں میں ایوش گرڈ پروجیکٹ آیوش سیکٹر میں ڈیجیٹل خلیج کو دور کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کے اہم آئی ٹی منصوبوں کو عملی شکل دینے میں کامیاب رہا۔ پورے آوش سیکٹر کو ڈیجیٹلائزیشن بنانے سے ہر سطح پر صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے شعبوں میں اس کی تبدیلی واقع ہوگی ، جس میں تحقیق ، تعلیم ، صحت کے مختلف پروگراموں اور منشیات کے ضوابط شامل ہیں۔ یہ ملک کے شہریوں سمیت آیوش کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لئے فائدہ مند ہوگا اور اس کے نتیجے میں صحت کی دیکھ بھال میں مختلف قومی اور عالمی اہداف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1660936


آئی آئی ٹی نے کھڑگ پور گھر سے کورونا کیئر کے لئے ٹیلی میڈیسن رول آ ٹ کیا

 

وقت گزرنے کے باوجود اور ویکسینیں اب بھی دستیاب نہیں ہیں ، توقع کی جارہی ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر دباو صرف اسی حد تک بڑھ جائے گا جب کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن انفیکشن کا شکار رہیں۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے ، آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے شعبہ کمپیوٹر سائنس اینڈ انجینئرنگ کے محققین نے ایک ٹیلی میڈیسن نظام تیار کیا ہے۔ یہ نظام گھر کی دیکھ بھال کو اسپتال سے صحت کی دیکھ بھال کرنے والی خدمات کے ساتھ مربوط کرتا ہے۔ وبائی امراض کی وجہ سے ابھرنے والی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ، یہ نظام مریضوں کے لئے ان کی دہلیز پر ایک معالج کے دور دراز سے مشاورت کے ذریعہ صحت کی اہم نگہداشت کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ نظام کسی بھی معیاری انٹرنیٹ براؤزر کے ذریعہ اور ایک موبائل ڈیوائس سے بھی قابل رسائی ہے۔ اس سسٹم میں ، مریض اپنا ای میل شناختی یا موبائل نمبر فراہم کرکے اکاؤنٹ حاصل کرنے کے لئے سائن اپ کرتا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ اس درخواست پر کارروائی کرتی ہے اور ڈاکٹر کو تفویض کرتی ہے۔ لاگ ان کرنے کے بعد ڈاکٹر مریض کے لئے ایک تقرری کی تاریخ اور وقت طے کرتا ہے اور نظام مریض کو معلومات ای میل اور ایس ایم ایس کے ذریعہ پہنچاتا ہے۔ وزٹ کے دن ، ڈاکٹر ویڈیو کانفرنسنگ کا استعمال کرتے ہوئے مریض سے مشورہ کرتا ہے اور نسخہ لکھ کر مریض کو مشورہ دیتا ہے ، جو ای میل کے ذریعے مریض کو بھیجا جاتا ہے۔ مریض نسخہ اپنے اکاؤنٹ سے بھی ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1661053

 

سائنسی اعداد وشمارکوساجھا کرنے پر ہماری حکومت بہت زیادہ توجہ مرکوز کررہی ہے: ایس ٹی ایس فورم میں ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما

 

سیکرٹری محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی پروفیسر آشوتوش شرما نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزارتی راؤنڈ ٹیبل میں ہندوستان کی قومی ڈیٹا شیئرنگ اور رسائسیسی پالیسی (آئی این ڈی ایس اے پی)اور ایک کھلی سرکاری ڈیٹا پورٹل سے ظاہر ہوتا ہے کہ سائنسی اعداد و شمار کے اشتراک پر ہندوستان کی طرف بڑھتی ہوئی توجہ کی نشاندہی کی۔17ویں سالانہ سائنس اور ٹیکنالوجی اور سوسائٹی (ایس ٹی ایس) فورم میں منعقدہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارتی گول میز میٹنگ میں، محکمۂ سائنس اور ٹیکنالوجی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے سائنسی اعدادوشمار کو ساجھا کرنے کےلئے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مرکوز توجہ کو اجاگر کیاجیسا کہ ہندوستان کے اعدادوشمار کو ساجھا کرنے اور رسائی حاصل کرنے کی قومی پالیسی (آئی این ڈی اے ایس اے پی)اورسرکاری اعدادوشمار کے آزادپورٹل سے ثابت ہوتاہے ۔پروفیسر شرمانے زور دے کر کہا ‘‘ سائنسی اعدادوشمار کی ساجھیداری کو نئی ایس ٹی آئی پی 2020 میں شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔اعدادوشمار نیاپانی ہے اور ہم اسے عالمی ساجھیداروں کے طور پر ساجھا کرنا چاہتے ہیں۔’’3 اکتوبر 2020 کو منعقدہ سائنس اور ٹیکنالوجی وزارتی آن لائن راؤنڈ ٹیبل کی میز بانی جاپان نے کی۔اس میں بین الاقوامی تحقیق وترقی کے لئے تعاون ، سماجی سائنسی اور ہیومنٹیز اورآزادسائنس کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس میں دنیا بھر کے تقریباََ 50 ممالک کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے سربراہوں نے شرکت کی اور کووڈ -19 کے ذریعہ درپیش چیلنجوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی میں بین الاقوامی تعاون سے ابھرنے والے مواقعوں پر تفصیلی بحث کی گئی۔ہندوستان کی طرف سے وزرا کی راؤنڈ ٹیبل میں نمائندگی کرنے والے ، محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی کےسکریٹری پروفیسر آشوتوش شرمانے سائنس اور ٹکنالوجی تعاون،سماجی سائنس اور آزادسائنس کے میدان میں ہندوستان کے اہم اقدامات کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان ترقی اور صحت ، پانی ،توانائی ، ماحولیات ، آب وہوا کی تبدیلی ،مواصلات اور قدرتی آفات کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے سائنس اور ٹکنالوجی میں بین الاقوامی تعاون کو غیر معمولی اہمیت دیتا ہے۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1661597


وزیر اعظم نے اٹل سرنگ کو قوم کے نام وقف کیا

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہفتہ کے روز منالی میں اس کے جنوبی پورٹل پر واقع دنیا کی سب سے لمبی شاہراہ سرنگ - اٹل سرنگ کو قوم کے لئے وقف کیا۔ 9.02 کلومیٹر طویل سرنگ منالی کو سال بھر وادی لاہول-اسپیٹی سے مربوط کرتی ہے۔ اس سے قبل وادی میں ہر سال تقریباً 6 ماہ تک شدید برف باری کی وجہ سے منقطع تھا۔ یہ سرنگ ہمالیہ کے پیرپنجل رینج میں ماین سی لیول (ایم ایس ایل) سے 3000 میٹر (10000 فٹ) کی اونچائی پر انتہائی جدید خصوصیات کے ساتھ بنائی گئی ہے۔یہ سرنگ منالی اور لیہ اور اس وقت کے درمیان 46 کلومیٹر کی سڑک کے فاصلے کو کم کرتی ہے۔ کے بارے میں 4 سے 5 گھنٹے۔ وزیر اعظم مسٹر مودی نے جنوبی پورٹل سے شمالی پورٹل تک سرنگ میں سفر کیا اور ایمرجنسی ایڈریس سرنگ کا بھی دورہ کیا جو خود ہی سرنگ میں بنی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے‘‘اٹل ٹنل بنانا’’ کے عنوان سے ایک تصویری نمائش بھی دیکھی۔ اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے اس دن کو تاریخی قرار دیا، کیونکہ یہ صرف سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے وژن کو ہی ناکام بناتا ہے، بلکہ اس خطے کے کروڑوں لوگوں کی دہائیاں پرانی خواہش اور خواب بھی۔ انہوں نے کہا کہ اٹل سرنگ ہماچل پردیش کے ایک بڑے حصہ کے ساتھ ساتھ نئی یونین علاقہ لیہ-لداخ کے لئے زندگی گزارنے جارہی ہے اور منالی اور کیلاونگ کے مابین فاصلہ گھنٹوں تک کم کردے گی۔ انہوں نے کہا کسان ، باغبانی اور نوجوان اب دارالحکومت دہلی اور دیگر مارکیٹوں تک بھی آسانی سے رسائی حاصل ہوگی۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1661260

 

وزیر اعظم نے کپڑے سے متعلق روایتوں پر بین الاقوامی ویبنار سے خطاب کیا جس کا اہتمام آئی سی سی آر نے کیا تھا

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہفتے کے روز آئی سی سی آر کے زیر اہتمام ٹیکسٹائل روایات کے بارے میں ایک بین الاقوامی ویبنارسے خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں کوئی ہماری تاریخ ، تنوع اور بے پناہ موقع دیکھ سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس پروگرام میں منظم کیا گیا ہے گاندھی جی کی 150 ویں برسی کی تقریبات کا سیاق و سباق۔ مہاتما گاندھی نے ٹیکسٹائل کے شعبے اور معاشرتی بااختیار کاری کے مابین ایک قریبی رابطہ دیکھا اور سادہ چرخی کو ہندوستان کی تحریک آزادی کی ایک اہم علامت میں تبدیل کردیا۔ چرخا نے ہمیں ایک قوم کی حیثیت سے اکٹھا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ایک اہم شعبہ ہے جو آتم نر بھار ت خود انحصار ہندوستان کی تعمیر میں مددگار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خاص طور پر ہنروں کی اَپ گریڈیشن ، مالی اعانت اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ اس شعبے کو مربوط کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بنائے جانے والے مصنوعات کی تیاری میں اپنے بنوروں کی مدد کے لئے ، ہم عالمی بہترین طریقوں اور اپنے بہترین طریقہ کار کو بھی سیکھنا چاہتے ہیں۔ اس ویبنار میں خیالات کا تبادلہ اور بہترین طریقوں کا تبادلہ باہمی تعاون کے لئے نئی راہیں پیدا کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں ، ٹیکسٹائل کے شعبے میں بہت سی خواتین کو ملازمت حاصل ہے۔ اس طرح ، ٹیکسٹائل کا ایک متحرک شعبہ خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کو تقویت بخشے گا۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1661376

 

وزیر اعظم مودی نے وے بھو 2020 سربراہ اجلاس میں افتتاحی خطبہ پیش کیا

وقت کی ضرورت یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوان سائنس میں دلچسپی پیدا کریں۔ اس کے لئے ہمیں سائنس کی تاریخ اور سائنس کی تاریخ سے اچھی طرح واقف ہونا چاہئے۔ "، وزیر اعظم شرنندر مودی نے جمعہ کے روز ، بیرون ملک مقیم اور مقیم ہندوستانی محققین اور ماہرین تعلیم کے عالمی مجازی سربراہ اجلاس ، واشیوک بھارٹیا ویاگینک (وی اے ای ایچ اے) سمٹ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا۔سمٹ میں ہندوستان اور دنیا سے سائنس اور انوویشن منایا گیا۔ انہوں نے کہا ، میں اسے ایک حقیقی سنگم یا عظیم دماغوں کا سنگم کہوں گا ، اس اجتماع کے ذریعہ ہم ہندوستان اور اپنے سیارے کو بااختیار بنانے کے لئے اپنی دیرپا انجمن تشکیل دینے کے لئے بیٹھے ہیں۔ مسٹر نریندر مودی نے کہا ، حکومت ہند نے سائنسی تحقیق اور جدت کو فروغ دینے کے لئے متعدد اقدامات کیے ہیں کیونکہ سائنس معاشرتی اور اقتصادی تبدیلی کی سمت اپنی کوششوں کا مرکز ہے۔ وزیر اعظم نے ویکسینوں کی تیاری اور ویکسینیشن پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ہندوستان کی بے پناہ کوششوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا ، ویکسین کی تیاری میں طویل وقفہ ٹوٹ گیا ہے۔ 2014 میں ہمارے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں چار نئی ویکسین متعارف کروائی گئیں۔ شری نریندر مودی نے قومی تعلیم پالیسی 2020 کا حوالہ دیا جو تین دہائیوں کے بعد اور ملک بھر میں تفصیلی مشاورت اور غور و خوض کے بعد لایا گیا تھا۔ اس پالیسی کا مقصد سائنس کے بارے میں تجسس کو بڑھانا ہے اور سائنسی تحقیق کو بہت زیادہ فروغ دینا ہے۔ یہ نوجوان پرتیبھا کی پرورش کے لئے کھلا اور وسیع تر ماحول فراہم کرتا ہے۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1661131

 

ویشوک بھارتیہ ویگیانک (ویبھو) سمٹ 2020 میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1661163

نائب صدر نے دنیا کو درپیش معاشرتی ، سیاسی ، معاشی اور ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لئے گاندھیائی نظریات کی بحالی کا مطالبہ کیا

نائب صدر ، جناب ایم وینکیا نائیڈو نے جمعہ کے روز ، ایسی دنیا میں گاندھیائی نظریات کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا جو معاشرتی ، سیاسی ، معاشی اور ماحولیاتی مسائل کے ساتھ بڑھتے ہوئے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کو شفا بخش رابطے کی ضرورت ہے اور یہی گاندھیائی آدرش ہمیں دے سکتے ہیں۔ نائب صدر نے یہ باتیں ہندوستانی عالمی امور کی کونسل (آئی سی ڈبلیو اے) کے زیر اہتمام‘‘گاندھی اور دی ورلڈ’’ پر بین الاقوامی ویبنار میں ایک پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو کے ذریعے سرسری تقریر کرتے ہوئے کہیں۔ گاندھیائی اقدار کی بے وقتی اور مطابقت پر روشنی ڈالتے ہوئے ، نائب صدر نے کہا کہ وہ ایسی دنیا میں زیادہ سے زیادہ مطابقت حاصل کرتے ہیں جس کو نئے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ کووڈ- 19 میں جاری وبائی مرض کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، مسٹر نائیڈو نے کہا کہ جب ہسپانوی فلو کے دوران 1918 میں دنیا کو اسی طرح کا چیلنج درپیش تھا  تو گاندھی جی نے تمام لوگوں خصوصا غریب اور پسماندہ لوگوں کے درد کو سمجھنے کی ضرورت کے بارے میں بات کی۔ نائب صدر نے غریبوں کے ساتھ ہمدردی اور ہمدردی نہ رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ آزمائشی اوقات میں ضرورت مندوں کی مدد کی جائے اور ان کی مشکلات کو کم کیا جاسکے۔ انہوں نے اس وقت عالمی صحت کے چیلنج سے خود کو بچانے کے لئے ان اصولوں پر عمل کرنے کے لئے گاندھی جی کے مشوروں پر بھی توجہ مبذول کروائی۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1661086

 

ریلویز اور تجارت وصنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے پھول بگان میٹرو اسٹیشن کا افتتاح کیا

 

شری پیوش گوئل ، وزیر ریلوے اور تجارت اور صنعت نے 4 اکتوبر 2020 کو مشرقی ویسٹ میٹرو کے پھول باگن میٹرو اسٹیشن کا افتتاح کیا۔ شری پیوش گوئل نے ویڈیو لنک کے ذریعے پھول ٹرین کے افتتاحی افتتاحی افتتاحی پھولبگن اسٹیشن سے پہلی ٹرین کو بھی روانہ کیا۔ اپنے خطاب میں، کووڈ-19 وبائی امراض کے درمیان پھول باگن اسٹیشن کا کام مکمل کرنے کے لئے اضافی اقدام اٹھانے پر سب کو مبارکباد دیتے ہوئے ، مسٹر گوئل نے کہا کہ سالٹ لیک اسٹیڈیم سے پھول باگن (1.665 کلو میٹر کی لمبائی) تک خدمات کی توسیع یہ ہوگی سیادہ کے اسٹیشن سے قربت کی وجہ سے مسافروں کو زیادہ مدد مل رہی ہے۔ اس کو درگا پوجا کے لئے تحفہ قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ میٹرو کولکاتہ میں سب سے محفوظ ، صاف اور تیز ترین نقل و حمل کا نظام مہیا کرتا ہے۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1661606

 

جناب پیوش گوئل نے ہندوستان چیمبر آف کامرس کے 74 ویں سالانہ جلسے سے خطاب کیا

مرکزی وزیر تجارت و صنعت و ریلوے شری پیوش گوئل نے ہفتہ کے روز ہندوستان چیمبر آف کامرس کے 74 ویں سالانہ اجلاس سے عملی طور پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر جو اقدامات اٹھا رہا ہے اس سے واضح طور پر وہ خیر سگالی ظاہر ہوتی ہے جس سے وہ پیدا کرسکے ہیں۔ چیمبروں نے تشویش کے حکومتی علاقوں کو اجاگر کرنے ، زمینی مسائل اور کاروباری مسائل کو حل کرنے کے لئے جدید حلات کے ساتھ ساتھ کووڈ کے خلاف جنگ کے تقدس کو برقرار رکھنے میں ایک بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ مسٹر گوئل نے کہا کہ ہم سب مل کر اپنے کاروبار کو دوبارہ سے مرتب کرنے اور اس کا از سر نو تصور کرنے ، حکومت کے کام کرنے کے طریقوں پر دوبارہ انجینئر کرنے اور ان کو عصری بنانے کے لئے پالیسیاں ، قوانین اور طریقہ کار کو تبدیل کرنے کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ ایک ایسا دور رہا ہے جہاں ہندوستانی کاروباری اداروں کی حقیقی لچک کو پرکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف دنیا بھر میں پی پی ای ، ماسک ، وینٹیلیٹر اور دوائیں بنانے والے بڑے صنعت کاروں میں سے ایک بن چکے ہیں ، بلکہ ان کو برآمد بھی کررہے ہیں۔ سخت ترین لاک ڈاو ¿ن مدت کے دوران بھی ، ہماری برآمدات رک نہیں گئیں ، جس سے دنیا کو یہ دکھایا گیا کہ ہندوستان قابل اعتماد شراکت دار ہے۔ دنیا اب بھارت کی طرف عالمی سپلائی چین میں ایک قابل اعتماد ، قابل اعتماد شراکت دار کی حیثیت سے دیکھ رہی ہے۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1661390

 

کووڈ-19 کے خوف کے باوجود، کھادی انڈیا کے فلیگ شپ سی پی آؤٹ لیٹ نے گاندھی جینتی کے موقع پر 1.02 کروڑ روپے کی ریکارڈ فروخت کی
 

کووڈ- 19 میں اس گاندھی جینتی کے خوف سے کھادی کے چاہنے والوں کی بڑھتی ہوئی روح بہتر ہوگئی ، کناٹ پلیس میں دہلی کے پرچم بردار کھڈی انڈیا کے دکان میں کھدی سیلز کے اعدادوشمار نے 1 کروڑ روپے کو عبور کیا۔ جمعہ (2 اکتوبر) کو کھادی کی مجموعی فروخت 10219496 روپے ریکارڈ کی گئی ، جو موجودہ کورونا وبائی صورتحال کے پیش نظر نمایاں طور پر زیادہ ہے۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1661516

 

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی دہلی میں مربوط حفظان صحت اور مواصلات سے متعلق عالمی کانفرنس سے خطاب کیا
 

ہفتہ کو انٹیگریٹڈ ہیلتھ کیئر اور مواصلات سے متعلق عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، جس میں مختلف ممالک کے ماہرین شریک ہوئے ، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا ، کووڈ نے طبی برادری کی توجہ مربوط صحت کی دیکھ بھال کی طرف مبذول کردی ہے اور اب دنیا بھر کے معالجین مختلف شعبوں میں زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کے خواہاں ہیں۔ میڈیکل مینجمنٹ کی ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا ، کووڈ وبائی مرض کے دوران ، کئی ایلوپیتھک میڈیکل پروفیشنلز جو اب تک میڈیسن کے دیگر سسٹمز کے بارے میں شکوک و شبہات رکھتے تھے ، انہوں نے استثنیٰ پیدا کرنے والی دوائیوں اور آیوروید اور ہومیوپیتھی سے مزاحمت بڑھانے میں دلچسپی لینا شروع کردی۔ اگر ہر پریشانی کسی خوبی کے ساتھ ہے تو انہوں نے کہا ، جہاں تک طبی برادری کا تعلق ہے ، وبائی مرض نے میڈیکل پریکٹس کے تمام مختلف سلسلوں کو اکٹھا ہونے اور ایک زیادہ سے زیادہ ملاقات کا مقام ڈھونڈنے کا اشارہ کیا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ جب سے نریندر مودی نے ہندوستان کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا ہے ، تب سے وہ میڈیکل مینجمنٹ کے دیسی نظام کی خوبیوں کو مرکز میں لایا ہے۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1661387

 

ایس اے آئی نے کووڈ -19 سے متاثر اعلی کارکردگی کرنے والے کھلاڑیوں کےلئے ’گریجویٹ ریٹرن ٹو پلے ‘‘(جی آر ٹی پی) نامی ہدایات جاری کی
 

ہر ایتھلیٹ کی صحت اور تندرستی کو مدنظر رکھتے ہوئے، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (SAI) نے اعلیٰ کارکردگی والے کھلاڑیوں کے لئے رہنما اصول (ایس او پی)جاری کردیئے ہیں، جو ایس اے آئی مراکز میں تربیت حاصل کررہے ہیں اور کووڈ- 19 وائرس کا مثبت تجربہ کیا ہے۔ نئی رہنما خطوط کے تحت ، نامزد اور گریجویٹڈ ریٹرن ٹو پلے (جی آر ٹی پی)کے تحت ، ایس اے آئی کے تمام عہدیداروں اور مراکز سے کہا گیا ہے کہ وہ کووڈ-19 وائرس کا مثبت تجربہ کرنے والے ایس اے آئی کی سہولیات کی تربیت حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی ترقی کی نگرانی کریں۔ نئی رہنما خطوط کے تحت ایس اے آئی کے تمام عہدیداروں کو سخت ہدایات دی گئیں ہیں اور وہ تربیت یافتہ ایتھلیٹوں کے حوالے سے ذمہ داریوں کو شامل کیا گیا ہے، جو کووڈ- 19 وائرس کے لئے مثبت ٹیسٹ دیتے ہیں۔ ایتھلیٹوں میں انفیکشن اور ایس او پی کے تحت بیان کردہ رہنما اصولوں پر عمل درآمد۔ مزید ، کوچز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کووڈ-19 کے خود کو محدود کرنے والے کسی بھی صحتمند مریض کے لئے معمول کی شدت اور حجم کے 50فیصد پر جسمانی سرگرمی کی منصوبہ بندی کریں۔

مزید تفصیلات کے لیے:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1661278

 

پی آئی بی فیلڈدفاتر سے ماخوذ

 

کیرالہ: کیرالہ میں 15 دنوں میں چار اضلاع میں 10000 کووڈ- 19 کیسز ریکارڈ ہونے پر تشویش بڑھ رہی ہے۔ ترواننت پورم ، ملاپورم ، کوزیکوڈ اور ایرناکولم میں روزانہ کی جانے والی تعداد میں مستقل اضافے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ترواننت پورم کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال کے عملے کے ممبروں کی معطلی میں حکومت کی طرف سے کسی قسم کی مصالحت کا کوئی نشان ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے ، طبی برادری نے اپنے احتجاج کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اتوار کے روز ریاست میں 4851 بازیافتیں ریکارڈ کی گئیں ، جو آج تک کے سب سے زیادہ ایک دن کے اعداد و شمار ہیں ، یہاں تک کہ کووڈ ٹرانسمیشن میں 8553 تازہ کیس سامنے آئے ہیں۔

تمل ناڈو: مبینہ طور پر آکسیجن سپلائی کی قلت کی وجہ سے ای ایس آئی اسپتال آئن کوئمبٹور میں دس کووڈ- 19 مریضوں کی حالیہ ہلاکت پر الزامات کی بوچھاڑ ہونے کے ساتھ ہی ، اسپتال کے ڈین ، ایک نرملا نے ، ہوا صاف کیا اور کہا کہ اموات صرف اتنی ہوئیں۔ وائرس کی شدت کی وجہ سے۔ ریاست میں سرکاری ڈاکٹروں نے مرکزی حکومت کے ڈاکٹروں کے برابر تنخواہ میں اضافے کے مطالبے کو بحال کردیا ہے۔ اتوار کے روز ریاست بھر کے 300 سے زیادہ مراکز میں 50000 سے زیادہ امیدوار سول سروسز پری لیمز کے امتحان میں شریک ہوئے تھے۔ اصل میں امتحان 31 مئی کو تھا ، لیکن وبائی امراض کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا۔

کرناٹک: بنگلور میں 4340 کووڈ کیسوں کے ساتھ شہر میں مثبت واقعات کی تعداد 2.5 لاکھ ہے۔ کرناٹک میں ایک ہفتے میں تیسری بار کل کووڈ-19 اس وقت زیر علاج کووڈ -19 مریضوں کی تعداد کرناٹک میں سب سے زیادہ ہے، جس میں 115574 کوویڈ 19- مثبت افراد اسپتالوں میں یا گھر سے الگ تھلگ رہتے ہیں۔ پہلے ہی میسورو شاہی خاندان نے میسورو میں کووڈ- 19 کے واقعات میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر محل میں نواورتیری کی خوشی منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

آندھرا پردیش: آندھرا پردیشن نے مرکزی حکومت کے رہنما اصولوں کے مطابق اَن لاک 5.0 ہدایات جاری کیں۔ 50 فیصد نشستوں کے ساتھ 15 اکتوبر سے سینما گھر کھولنے کی اجازت دیتا ہے اور کھلاڑیوں کو پریکٹس کے لئے تفریحی پارکوں ، تیراکی کے تالاب کھولنے کی منظوری دیتی ہے۔ طلباء کو ان کے والدین کی اجازت سے اسکول میں جانے کی اجازت دی جائے گی اور زیادہ تر آن لائن کلاسوں کو ترجیح دی جائے گی۔ ادھر  آندھرا پردیش میں کورونا وائرس کے معاملات میں پچھلے دو ہفتوں سے کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ سائنس جریدے میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے قائم کردہ ‘کووڈ الرٹ ٹریکنگ سسٹم’ نے حکومت کی مدد کی کیونکہ یہ انتہائی ترقی یافتہ نظام ایک وقت میں 25000 افراد کا ٹیب رکھنے کی اہلیت رکھتا تھا۔

تلنگانہ: گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1335 نئے معاملات ، 2176 بازیافت اور 08 اموات کی اطلاع۔ 1335 میں سے 291 مقدمات جی ایچ ایم سی سے رپورٹ ہوئے۔ کل معاملات: 200611؛ فعال مقدمات: 27052؛ اموات: 1171؛ ڈسچارجز: 172388۔ حیدرآباد میں مقیم ویکسین تیار کرنے والی کمپنی بھارت بائیوٹیک نے اپنے ناول کورونا وائرس ویکسین کا اعلان کیا ہے، جو انسانی آزمائشوں کے لئے منظور شدہ ہے ، مدافعتی ردعمل کو فروغ دینے اور دیرپا استثنیٰ کے لئےامدادی الہائیڈروکسیم II-II کا استعمال کرے گا۔ اس ٹیکنالوجی کا استعمال کینساس میں مقیم ویرو ویکس کے ساتھ لائسنس سازی کے معاہدے کے تحت کیا جارہا ہے۔

مہاراشٹر: مہاراشٹر میں 4 لاکھ سے زیادہ ریستوران  بار اور ہوٹلوں کو ماہ کے بعد 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہیں لازمی طور پر کووڈ سے متعلقہ تمام رہنما خطوط پر عمل کرنا ہوگا۔ صرف ممبئی میں تقریباً 14لاکھ سلاخوں اور ریستوراں میں سے ، تقریباً 30 -40 فیصد نے کھلنے کا فیصلہ کیا ہے ، جبکہ دیگر ایک ہفتہ انتظار کرنا چاہتے ہیں۔ اتوار کے روز مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا کہ ریاست میں کووڈ-19 بحالی کی شرح میں بہتری آئی ہے اور علاج میں پروٹوکول تبدیل ہونے کی وجہ سے اموات کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہفتے کے روز تقریبا ً14000 تازہ کیسز رپورٹ ہوئے ، جبکہ اس بیماری سے 19000 سے زائد مریض بازیاب ہوئے ہیں۔

گجرات: یہ کووڈ- 19 کے تناظر میں گجرات کے لئے کئی کم ترین اسکوروں کا دن تھا۔ 187 دن یا چھ ماہ سے زیادہ کے بعد ، یومیہ مرنے والوں کی تعداد نو اعداد پر پہنچ گئی۔ یومیہ تعداد 1302 کیسوں میں 26 دن میں سب سے کم تھا۔ 56800 ٹیسٹ میں ، 49 دنوں میں یہ ریاست میں کووڈ -19 کے لئے سب سے کم روزانہ کی جانچ تھی۔ دوسری طرف ، گجرات میں سرگرم مقدمات کی تعداد 16836 پر ہمہ وقت ہوگئی۔

راجستھان: جے پور شہر میں پچھلے سات دنوں سے یومیہ 400 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور یہ کووڈ- 19 کے بدترین پھیلاؤ کا سامنا کررہا ہے۔ اتوار کے روز421 افراد نے اس وائرس کا مثبت تجربہ کیا۔ 23000 کے نشان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ، شہر کی مجموعی طور پر اس کی تعداد 23179 ہوگئی ہے۔ پچھلے سات دنوں میں ، شہر میں 2965 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں ، جو مارچ میں شہر میں پہلے شخص کے انفیکشن پائے جانے کے بعد رپورٹ ہونے والے کل معاملات میں سے 13 فیصد واقعات ہیں۔

مدھیہ پردیش: مدھیہ پردیش میں ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 1720 نئے واقعات کی اطلاع ملنے کے بعد ریاست میں کووڈ-19 کے کیسوں کی تعداد 1.35 لاکھ سے زیادہ ہوگئی۔ 35 مریض اس انفیکشن کا شکار ہوگئے ، مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 2434 ہوگئی۔ مدھیہ پردیش میں اب 19 ہزار 372 سرگرم کیسز ہیں۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری صحت ، محمد سلیمان نے بتایا کہ ریاستی حکومت کا مقصد ہے کہ وہ روزانہ کم از کم 30 ہزار ٹیسٹ کریں، لیکن چیلنج یہ ہے کہ لوگ آسانی سے جانچ کے لئے رضاکارانہ طور پر رضاکارانہ طور پر کام نہیں کررہے ہیں اور وہ بخار کے کلینکوں کو جانچ کے لئے رپورٹ نہیں کرتے ہیں۔

چھتیس گڑھ: چھتیس گڑھ میں ، کورونا انسٹیٹیوٹ کمیونٹی سروے مہم چل رہی ہے۔ اس مہم کے تحت ، 12 اکتوبر تک ریاست کے دیہی اور شہری علاقوں میں کورونا انفیکشن کے علامات والے مریضوں کی شناخت کے لئے ڈور ٹو ڈور سروے کرایا جارہا ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں شدید کمیونٹی سروے۔

آسام: آسام میں کل 1351 مریضوں کو فارغ کیا گیا۔ خارج ہونے والے کل مریض 152124 ہیں اور فعال مریض 33324 ہیں۔

منی پور: منی پور میں 206 نئے کووڈ-19 مثبت واقعات رپورٹ ہوئے۔ ریاست میں مزید بحالی کی شرح 77 فیصد ہے۔

میگھالیہ: میگھالیہ کووڈ-19 کے کل فعال مقدمات 2209 ، کل بی ایس ایف اور مسلح افواج 127 ، دیگر 2082 اور مجموعی طور پر 4393 بازیاب ہوئے۔

میزورم: میزورم میں کورونا کا کوئی نیا واقعہ نہیں پایا گیا ، مجموعی طور پر 2120 ، فعال واقعات 313۔ میزورم میں بازیافت کی شرح 85 فیصد سے زیادہ درج کی گئی ، جو ملک یا دنیا کی بحالی کی شرح سے زیادہ ہے۔

ناگالینڈ: سیکورٹی فورسز ناگالینڈ میں مجموعی طور پر 6552 میں سے 3101 مقدمات کے ساتھ کووڈ19 کی میزبانی 47 پر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ واپس آنے والے اور ٹریس شدہ رابطے ہر ایک میں 24 فیصد شامل ہیں ،جبکہ فرنٹ لائن ورکرز مجموعی طور پر 5 فیصد ہیں۔ ناگالینڈ میں 123 نئے کیسز کا پتہ چلا ہے۔ کل 6552 تک پہنچ جاتا ہے ، بازیافتیں 5258 اور فعال معاملات 1221 ہیں۔

سکم: کووڈ-19 کی دو اور اموات سے سکم کی تعداد 45 ہوگئی۔ سکیم کی کووڈ-19 کے تصدیق شدہ واقعات کی تعداد 3093 ہوگئی، جبکہ پچھلے 24 گھنٹوں میں ناول کورونا وائرس کے 43 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ ریاست میں اب 649 سرگرم مقدمات ہیں۔

 

FACT CHECK

03.jpg

 

04.jpg

 

05.jpg

06.jpg

 

م ن۔ن ع

 (U: 6146)



(Release ID: 1662271) Visitor Counter : 251