عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

گزشتہ چھ سالوں میں مودی حکومت کے ذریعے فصلوں کی ایم ایس پی میں لگاتار اضافہ کیا گیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 06 OCT 2020 5:22PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 06 اکتوبر: حزبِ اختلاف کے اس الزام کی پر زور مخالفت کرتے ہوئے، جس میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی فصلوں پر کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے التزام کو ختم کرنا چاہتے ہیں، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج اعداد و شمار اور ثبوتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو کہا جا رہا ہے وہ حقیقت کے برخلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت میں گزشتہ چھ سالوں میں، مودی حکومت کے ذریعے فصلوں پر ایم ایس پی میں لگاتار اضافہ کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ضلع کٹھوعہ میں بلاک ناگری کے کسانوں، سرپنچوں، پنچوں اور مقامی کارکنوں کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ اپوزیشن کے پاس اپنی تنقید کو ثابت کرنے کے لیے کوئی حقائق یا اعداد و شمار نہیں ہیں اور وہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے لیے گئے تاریخی فیصلہ کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹی سیاسی بیان بازی میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے عوامی سطح پر ان کے جھوٹے پروپیگنڈہ سے لڑنے اور عام کسانوں اور عام لوگوں تک حقائق اور اعداد و شمار کے ساتھ پہنچنے کی ضرورت ہے، جس کی تصدیق کسی کے بھی ذریعے کی جا سکتی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LK8V.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مثال کے طور پر، دھان کے لیے فی کوئنٹل ایم ایس پی کی شرح 16-2015 میں 1410 روپے تھی، جو 2017-2016 میں بڑھاکر 1470 ہو گئی، اور 18-2017 میں، اسے بڑھاکر 1550 روپے کیا گیا۔ 19-2018 میں یہ بڑھاکر 1750 روپے اور 20-2019 میں اور بھی آگے بڑھاکر 21-2020 میں 1868 روپے کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح، 16-2015 میں گیہوں پر فی کوئنٹل ایم ایس پی 1525 روپے، 16-2015 میں 1625 روپے، 18-2017 میں 1735 روپے، 19-2018 میں 1840 روپے اور 20-2019 میں 1925 روپے تھی۔ مونگ پھلی پر فی کوئنٹل ایم ایس پی سال 16-2015 میں 4030 روپے، 17-2016 میں 4220 روپے، 18-2017 میں 4450 روپے، 19-2018 میں 4890 روپے، 20-2019 میں 5090 روپے اور موجودہ سال 21-2020 میں 5275 روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی فہرست طویل ہے، لیکن اسی طرح کا اشاریہ دیگر اشیاء جیسے سویابین، چنا وغیرہ کے معاملے میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

گزشتہ حکومتوں پر نشانہ لگاتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اس کی قیادت کو پہلے یہ بتانا چاہیے کہ موجودہ این ڈی اے حکومت کے مقابلے یو پی اے حکومت کے دوران خرید کم کیوں تھی۔ ایک مثال کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، جب کہ یو پی اے حکومت کے دوران 2009 سے 2014 تک گیہوں کی خرید 1395 لاکھ میٹرک ٹن تھی، بعد میں 19-2014 کے درمیان این ڈی اے- 1 کی حکومت کے دوران یہ بڑھ کر 1457 لاکھ میٹرک ٹن ہو گئی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سچ ہمارے حق میں ہے، اور ہمیں پوری مضبوطی اور اخلاقی قوت کے ساتھ اپوزیشن کے منصوبوں کا سامنا کرنا چاہیے۔

بات چیت میں حصہ لینے والوں میں سرپنچ تارا چند، پنچ کل بھوشن سنگھ، کسانوں میں تارا چند، سینی اور چتر سنگھ، نوجوان لیڈر گورو شرما اور دیگر شامل تھے۔ پروگرام کا انعقاد لوک سبھا حلقہ کے انچارج سنجیو شرما کے ساتھ ساتھ کٹھوعہ کے بی جے پی صدر رگھونندن سنگھ اور کارگزار رکن جنک بھارتی نے کیا۔

 

                                          **************

م ن ۔ ق ت  

U:6137

 



(Release ID: 1662214) Visitor Counter : 98