وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے ریز 2020 - مصنوعی ذہانت سے متعلق ایک بڑی ورچوئل سمٹ کا افتتاح کیا


بھارت مصنوعی ذہانت کا ایک عالمی مرکز بن جائے گا : وزیراعظم

مصنوعی ذہانت سے متعلق قومی پروگرام کو سماج کی پریشانیوں کا حل نکالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا : وزیراعظم

Posted On: 05 OCT 2020 8:51PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،05 اکتوبر ،2020   / وزیراعٖظم  جناب نریندر مودی نے  آج ریز 2020 کا افتتاح کیا ، جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے متعلق ایک بڑی ورچوئل سمٹ ہے۔  ریز 2020  نظریات کے تبادلے اور اے آئی کو سماج میں یکسر تبدیلی لانے کے لیے ایک کورس تیار کرنے کے لیے دانشوروں کی ایک عالمی میٹنگ ہے۔ جس کے تحت حفظان صحت ، زراعت، تعلیم، سمارٹ موبیلیٹی اور دیگر شعبوں جیسے میدانوں میں  سب کی شمولیت  کی جائے گی اور بااختیار بنایا جائے گا۔

وزیراعظم نے اس سمٹ کے منتظمین کی ، مصنوعی ذہانت کے بارے میں مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرنے پر ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹکنالوجی سے ہمارے کام کی جگہیں یکسر بدل گئی ہیں اور کنکٹیویٹی میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سماجی ذمہ داری اور مصنوعی ذہانت سے انسانی رابطہ قائم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کا انسانوں کے  کام کاج  سے ہمارے کرۂ ارض پر معجزے ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے اشارہ دیا کہ بھارت میں علم اور سیکھنے میں دنیا کی قیادت کی ہے اور وہ ڈیجیٹل طور پر مہارت بھی جاری رکھے گا اور دنیا کو خوشی و مسرت بخشے گا۔

جناب مودی نے کہا کہ بھارت نے اس بات کا تجربہ کیا ہے کہ ٹکنالوجی سے شفافیت میں بہتری لانے اور خدمات بہم پہنچانے میں کس طرح مدد ملتی ہے۔

وزیراعظٖم نے زور دے کر کہا  کہ آدھار نے کس طرح یو پی آئی کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل خدمات فراہم کی ہیں۔ جس میں غریبوں اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کو نقد رقم کی براہ راست منتقلی  جیسی مالی خدمات بھی شامل ہے۔

وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ بھارت مصنوعی ذہانت کا ایک عالمی مرکز بنے گا  اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ اور بہت سے بھارتی افراد مستقبل قریب میں اس سلسلے میں کام کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے حال ہی میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 اختیار کی ہے جس میں ٹکنالوجی پر مبنی سیکھنے  کے طریقِ کار اور ہنر مندی پر توجہ دی گئی ہے جو تعلیم کا بڑا حصہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای کورس مختلف علاقائی زبانوں اور لہجوں میں تیار کیے جائیں گے۔ اس پوری کوشش سے مصنوعی ذہانت کے پلیٹ فارموں کی نیچورل لینگویز رپروسیسنگ این ایل پی کو فائدہ ہوگا۔  انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے ذمہ دار مصنوعی ذہانت کے تحت اپریل 2020 میں جاری کیے گیے پروگرام کے تحت اسکولوں کے 11000 سے زیادہ طلبا نے دنیاوی کورس مکمل کیا۔ اب یہ طلبا مصنوعی ذہانت کے پروجیکٹ تیار کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تعلیمی ٹکنالوجی کا قومی فورم ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے ، ڈیجیٹل مواد اور صلاحیت کے فروغ کے لیے ایک ای – ایجوکیشن یونٹ تشکیل دے گا۔

انہوں نے کہا کہ  کہ مصنوعی ذہانت سے متعلق قومی پروگرام کو سماج کے مسائل حل کرنے کے لیے وقف کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایلگوریدم شفافیت اس سلسلے میں اعتماد قائم کرنے میں نہایت اہم ہے۔ اس طرح مصنوعی ذہانت کو استعمال کیا جاتا ہے اور یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم اسے یقینی بنائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کو  ، غیر قانونی طاقتوں کے ذریعے مصنوعی ذہانت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے محفوظ رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی تخلیقیت اور انسانی جذبات ہماری سب سے بڑی طاقت بنے  رہیں گے اور مشینوں پر یہ ہمارا نفرد غلبہ ہے۔ انہوں نے ہر ایک سے زور دے کر کہا کہ یہ دانشورانہ صلاحیت مشینوں پر کس طرح اپنا غلبہ برقرار رکھ سکتی ہے اور یہ یقین دہانی کرا سکتی ہے کہ  انسانی ذہانت مصنوعی ذہانت سے ہمیشہ کچھ قدم آگے ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بارے میں سوچنا ہوگا کہ کس طرح مصنوعی ذہانت انسانوں  کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے میں  کس طرح مدد کر سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مصنوعی ذہانت ہر شخص کی انفرادی صلاحیت کو بروئے کار لائے گی اور اسے اس بات کے لیے بااختیار بنائے گی کہ وہ سماج کے لیے کس طرح مزید تعاون دے۔ انہوں نے ریز 2020 کے شرکاء سے زور دے کر کہا کہ وہ نظریات کا تبادلہ کریں اور مصنوعی ذہانت اختیار کرنے کے لیے ایک مشترک کورس تیار کریں۔ انہوں نے خواہش کی کہ ذمہ دار مصنوعی ذہانت کے لیے لائحہ عمل جو مذاکرات میں تیار کیا گیا ہے ، اس سے دنیا بھر کے لوگوں کی زندگیوں اور گزر بسر میں یکسر تبدیلی لانے میں مدد ملے گی۔ 


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                                                       

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –6010

 

 



(Release ID: 1661928) Visitor Counter : 241