مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

سوچھتم بھارت کیلئے دوبارہ عہد کرنے کا وقت، سوچھتم بھارت- زیادہ صاف ستھرا، زیادہ صحتمند بھارت: ہردیپ سنگھ پوری


مکانات اور شہری اُمور کی وزارت سوچھ بھارت کے شاندار 6برس کا جشن منارہا ہے

سوچھتا کے 6 سال بے مثال  کے عنوان سے مشن- شہری ویبینار کا انعقاد کیا گیا

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے انٹریکٹیو ایس بی ایم – یو پورٹل ڈاکیومینٹنگ کی لرنگس کو لانچ کیا

ہمارے 97 فیصد شہر کھلے میں رفع حاجت سے مبرا  ہوگئے ہیں: درگا شنکر مشرا

صفائی ملازمین کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے حاضرحساب جاری کیا گیا

سرکاری اور کمیونیٹی بیت الخلاؤں (پی ڈی /سی ٹی) کو ای ڈی ایف + بنانے کیلئے یو ایل بی سی  کی مدد کیلئے صفائی ستھرائی میپنگ آلہ جاری کیا

77فیصد وارڈوں میں کچڑے کوجمع کرنے کے لئے وسائل ہیں، جبکہ کُل کچڑے کا 67 فیصد کا مطالعہ کیا جارہا ہے، 2014 کے 18فیصد کی پروسیسنگ کی سطح کے مقابلے  میں اب یہ تقریباً  چار گنا زیادہ ہے

سوچھ سرویکشن 2020 میں 12 کروڑ شہریوں نے حصہ لیا

سوچھتم بھارت کے بارے میں نئے اقدامات کا خاکہ تیار کرنے کیلئے ریاستوں/ شہروں نے پچھلے 6برس کے تجربات کو ساجھا کیا

Posted On: 02 OCT 2020 3:26PM by PIB Delhi

مکانات اور شہری اُمور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ آج ہم نے  ایس بی ایم- یوکے 6 برس مکمل کرلیے ہیں۔ اب ہمارے لیے ایک مستحکم عہد کرنے کا وقت ہے کہ ہم سب ملکر سوچھتم بھارت- ایک مزید صاف ستھرے، مزید صحتمند ہندوستان کیلئے ملکر کام کریں۔ اس کے علاوہ ہمیں اس عوامی تحریک کو بھی مضبوط بنانا ہے کہ سبھی ہندوستانی شہری اس کا حصہ ہیں۔ سوچھ بھارت مشن – شہری  (ایس بی ایم۔ یو) کی چھٹی سالگرہ کی تقریب کے موقع پر ‘سوچھتا کے 6 سال بے مثال’ کے عنوان سے ایک ویبینارکا انعقاد کیا گیا۔ اس میں اپنے خطاب میں جناب پوری نے کہا کہ عوامی تحریک اور شراکت داری کا یہ جذبہ اجتماعی کوشش کی طاقت ہے، جو صحتمند مسابقے کے جذبے سے لبریز ہے۔ یہ جذبہ مکانات اور شہری اُمور کی وزارت کے سالانہ سوچھتا سرویکشن سے عیاں ہوتا ہے۔ سوچھتا سرویکشن 2020 میں 12 کروڑ سے زیادہ  شہریوں نے حصہ لیا۔

یہ ویبینار مکانات اور شہری اُمور کی وزارت کے ذریعے آج منعقد کیا گیا۔ اس مشن کے تحت پچھلے 6 برسوں کی  حصولیابیوں کا جشن منایا گیا، جس میں ریاستوں اور شہروں اور شراکت دار تنظیموں نے اپنے تجربات مشترک کیے اور مہاتما گاندھی کی 151ویں جینتی بھی منائی گئی۔ اس ویبینار کی صدارت مکانات اور شہری اُمور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ سنگھ پوری نے مکانت و شہری اُمور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا اور ایڈیشنل سکریٹری  جناب کامران رضوی کے ہمراہ کی۔

اس موقع پر جناب پوری نے کہا کہ جب عالی مرتبت وزیراعظم  نے 2014 میں ایس بی ایم۔یو کا افتتاح کیا، تو 02 اکتوبر 2019 تک ‘سوچھ بھارت’ منعقد کرنے کا وِژن تھا، اس بابائے قوم کی 150ویں جینتی تھی۔ میں آج بہت فخر محسوس کررہا ہوں اور یہ دیکھ کر مطمئن بھی ہوں کہ شہری ہندوستان کا ہر شہری اس خواب کو پورا کرنے کیلئے کس طرح ساتھ آیا ہے۔ یہ شہریوں کی اجتماعی کوششوں، ہزاروں سوچھتا کے سفیروں، لاکھوں سوچھ گرہیوں، متعدد ماس میڈیا مہمات اور رسائی پروگراموں کی وسیع شراکت داری کا نتیجہ ہے جس کے سبب ایس بی ایم۔یو کو ایک ناقابل تصور پیمانہ حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔ہمیں اپنی تعمیرات اور توڑ پھوڑ سے حاصل کچڑے کا کامیابی کے ساتھ بندوبست کرنے اور اپنی سبھی ڈمپ سائیٹوں کا حیاتیاتی علاج کرنےکے ساتھ ساتھ اپنی تحقیقی صلاحیتوں کو بڑھانے پر بھی زور دینے کی ضرورت ہے۔ آج میں نے شہریوں کے ذریعے اس شعبے میں اپنائے جانے والے وسیع رینج کے طریقہ کار سے متعلق فضلات کے بندوبست کے طریقہ کار کی جنتری اور انٹرایکٹیو پورٹل لانچ کیا ہے، مجھے یقین ہے کہ مکانات اور شہری اُمور کی وزارت کے ذریعے یو ایل بی ایس کی صلاحیت سازی کی کوششوں میں بڑھاوا ملے گا۔

مکانات اور شہری اُمور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا نے مشن  کی حصولیابیوں کے بارے میں ایک تفصیلی پرزنٹیشن پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب 02 اکتوبر 2014 کو ایس بی ایم-یو کا افتتاح کیا گیا تھا، تو اس کا مقصد شہری ہندوستان کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کے سبھی اہم شہروں میں پوری طرح ٹھوس  فضلات  کے مکمل بندوبست (ایس ڈبلیو ایم) کرنا تھا۔ آج ہم نے نہ صرف اپنے مقاصد کو حاصل کرلیا ہے بلکہ او ڈی ایف+، او ڈی ایف ++، کچڑا سے پاک شہروں کیلئے اسٹار ریٹنگ، ہمارے سالانہ سوچھتا سرویکشن، سوچھ سرویکشن کے توسط سے ملک کو صحیح معنوں میں سوچھتا اور جامع ایس ڈبلیو ایم کے راستے پر بھی آگے بڑھایا ہے۔ ان حصولیابیوں کے کسی تعارف کی ضرورت نہیں ہے۔ 2014 میں  کوئی بھی ریاست اور شہر کھلے میں رفع حاجت سے مبرا نہیں تھا لیکن آج ہمارے 97فیصد سے زیادہ شہر کھلے میں رفع حاجت سے مبرا ہوگئے ہیں۔ 2014 میں ایس ڈبلیو  ایم میں  صرف 18 فیصد ٹھوس فضلات کا بندوبست کیا جارہا تھا لیکن اب 67فیصد کچڑے کا بندوبست کیا جارہاہے اور 77فیصد سے زیادہ وارڈ سورس اکٹھا کرنے کے وسائل کو اپنارہے ہیں۔ ہم اپنی کوششوں کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور یہ بات یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ اگلے کچھ برسوں میں ان اعداد وشمار میں مناسب بہتری آئے۔

اس ویبینار کے افتتاحی اجلاس میں ایک مختصر فلم ‘سوچھتا کے 6 سال بے مثال’ دکھائی گئی جس میں ایس بی ایم۔یو کی 2014 میں اپنی شروعات سے لیکر آج تک کے سفر اور اثرات کو دکھایا گیا ہے۔ مشن کے پچھلے چھ برسوں میں متعدد ڈیجیٹل اختراعات ہوئے ہیں۔ جب سوچھتا ایپ،  سوچھتا  سے متعلق شکایتوں کے ازالہ کیلئے ٹول ، گوگل میپ پر ایس بی ایم  بیت الخلا، جس سے گوگل میپ اور سوچھ منچ پر یوزرس کیلئے سب سے  پاس کے عوامی بیت الخلاء کا پتہ چلتا ہے، سوچھتا سے متعلق سرگرمیوں اور پروگراموں میں شہریوں کیلئے ڈیجیٹل شراکت داری پلیٹ فارم سمیت سوچھتا کے اہم اقدامات میں جن سیوا کی سپلائی میں اصلاحات کی بات آتی ہے، تو یہ اختراعی گیم چینجر ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈیجیٹل اقدام بیت الخلاؤں کا صحیح استعمال ، فضلات کے سورس کو جمع کرنا اور گھر پر کھاد بنانے کے عمل سے لیکر متعدد قسم کے موضوعات پر اختراعی ملٹی میڈیا ابھیان ہیں۔ ان سبھی کوششوں کا مقصد اس مشن کو شہریوں کے قریب لانا ہے۔ اس کے نتیجے میں اس پروگرام میں کروڑوں لوگوں نے حصہ لیا۔ 12 کروڑ لوگوں نے سوچھ سرویکشن کے پچھلے شمارے میں حصہ لیا، جبکہ پلاسٹک کے واحد استعمال سے ہندوستان کو آزاد کرانے کے وزیراعظم کے وِژن کو حقیقت بنانے کیلئے سوچھتا ہی سیوا 2019 میں 7 کروڑ سے زیادہ شہری شامل ہوئے۔

اس پروگرام میں اترکھنڈ، کیرل، امپھال، ڈونگرپور اور کھرگون جیسے ریاستوں اور شہروں کی شراکت داری ہوئی، جس میں انہوں نے اپنے پچھلے 6 برسوں کے تجربات کو مشترک کرنے اور سوچھتم بھارت کی جانب نئے اقدامات کا خاکہ تیار کرنے میں تبادلہ خیال کیا۔ شرکاء نے ایس بی ایم۔یو کے ترقیاتی شراکت داروں کے تجربات کو بھی سنا۔ ان شراکت داروں میں بین الاقوامی ترقی کے لئے اقوام متحدہ کی ایجنسی (یو ایس اے آئی ڈی) ، بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف)، جی آئی زیڈ،  اقوام متحدہ  تریاتی پروگرام (یو این ڈی پی)  اور اقوام متحدہ  ٹیکنالوجی ترقیاتی تنظیم (یو این آئی ڈی او)  شامل ہیں۔ وزارت نے اہم اشاعتوں کی ایک سیریز بھی جاری کی۔ نیشنل فیکل سلج اینڈ سیپیج مینجمنٹ (این ایف ایس ایس ایم)  کے ذریعے مرتب کیا ہوا فرنٹ لائن اسٹوریز آف ریزیلینس : انڈیاز سینیٹیشن چمپئن دستاویز میں پورے ملک کے سوچھتا کارکنوں کی  حوصلہ افزا کہانیوں کو پیش کیا گیا ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرس (این آئی یو اے) کے کووڈ ڈائریز: رسپانسز آف انڈین سیٹیز ٹو کووڈ-19 میں کووڈ-19 کے پہلے چار مہینوں کی لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ہندوستانی شہروں کے ذریعے انجام دی گئی کارروائیوں اور اقدامات کی سیریز کا ذکر کیا گیا ہے۔ یہ لچیلا شہری سوچھتا  ردعمل آر یو ایس  آر ڈھانچہ دستیاب کراتا ہے، جسے وبا کی صورتحال کی روک تھام میں شہروں کے ذریعے لاگو کیا جاسکتا ہے۔

اس کے ساتھ ہی مکانات اور شہری اُمور کے وزیر نے ‘المینک آف ویسٹ مینجمنٹ پریکٹسیز’ کے عنوان سے ایس ڈبلیو ایم میں بہترین طریقہ کار اور اختراعی کیس اسٹڈیز کا ایک خلاصہ بھی جاری کیا گیا۔ ابھیان کے حصے کے طور پر یو ایل بیز کے افسروں اور ملازمین کی صلاحیت سازی ایک لازمی حصہ ہے۔ اس پہل کے لئے وزارت نے قومی شہری معاملوں کے ادارے (این آئی یو اے) کی مدد سے 2016 سے پورے ملک میں 150 سے زیادہ ورکشاپوں کا انعقاد کیا جس میں 3200 سے زیادہ یو ایل بیز کے 6000 سے زیادہ افسروں نے حصہ لیا۔

این آئی یو اے کے ذریعے تیار کردہ ایس بی ایم-یو انٹرایکٹیو پورٹل  میں ان ورک شاپ کی لرننگ کو جمع کیا گیا ہے۔ اس مشن کے تحت صفائی ستھرائی ورکروں اور اگلی قطار میں رہنے والے سوچھتا جانبازوں کا تحفظ ایک کلیدی فوکس رہا ہے۔ صفائی ستھرائی ورکروں کی پریشانی کو فوری طور پر کم کرنے اور ان کے حقوق کے تحفظ کیلئے یو ایل بیز کو حساس بنانے کی کوشش کے طور پر مکانات اور شہری اُمور کی وزارت نے شہری بندوبست سینٹر (یو ایم سی) کے ذریعے تیار کردہ صفائی ستھرائی ورکروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ایک حاضر حساب جاری کیا گیا۔ اس کے علاوہ وزارت نے  یو ایل بیز کے ذریعے سرکاری اور کمیونیٹی بیت الخلاؤں (پی ٹی/ سی ٹی) او ڈی ایف + کی تعمیر میں مدد کے لئے یو ا یم سی کے ذریعے تیار کردہ سینی ٹیشن میپنگ ٹول بھی جاری کیا۔

ابھیان کے مستقبل کے بارے میں مکانات اور شہری اُمور کے وزیر نے کہا ، ‘‘حالانکہ ہم پچھلے کچھ برسوں میں اپنی حصولیابیوں پر یقینی طور سے فخر کرسکتے ہیں لیکن یہ سفر ابھی شروع ہوا ہے۔ سبھی کے لئے حقیقی سوچھتا مہیا کرانے کی حکومت کے وژن کے مطابق وقت کی مانگ ہے کہ ہم اپنے آبی وسائل کا تحفظ کرکے پانی کے ہر ایک بوند کو بچائیں اور اس کے لئے محفوظ اور پائیدار فضلات کے بندوبست ، استعمال شدہ پانی کی صفائی اور پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ ایس ڈبلیو ایم  کے شعبے میں ہمارا دھیان جہاں تک ہوسکے پلاسٹک کے واحد استعمال میں وسیع کٹوتی کرنے،پروسیسنگ صلاحیتوں کو بڑھانے اور ساتھ ہی تعمیرات کے ملبے کا مناسب بندوبست کرنے اور اپنے کچڑا پھینکنے کے مقامات کے بہترین بندوبست پر مرکوز ہونا چاہئے’’۔ پچھلے چھ سال کی حصولیابیوں کے نتائج کے مطابق ابھیان سوچھ، سوستھ، سشکت، سمردھ اور آتم نربھر بھارت بننے کی سمت میں اپنے سفر کا یقینی طور پر نیا باب لکھ رہا ہے۔

 

***************

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 6036



(Release ID: 1661249) Visitor Counter : 167