وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے وزیر جناب گری راج سنگھ نے ماہی گیروں اور ماہی پروری کرنے والے کاشتکاروں تک رسائی حاصل کرنے کی غرض سے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے موضوع پر مشتمل ایک جامع استفادہ پرمبنی کتابچہ ’’متسیہ سمپدا‘‘جاری کیا

Posted On: 30 SEP 2020 5:12PM by PIB Delhi

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DJEN.jpg

نئی دہلی، 30 ستمبر 2020: پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) پر مشتمل استفادہ فراہم کرنے والا کتابچہ پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کے مختلف عناصر / سرگرمیوں کا جامع خاکہ پیش کرتا ہے اور اس میں تجاویز داخل کرنے کے اصول و ضوابط بھی بتائے گئے ہیں جو ماہی پروری کرنے والے کاشتکاروں اور اس شعبے کے دیگر شراکت داروں کے لئے قابل قدر وسیلہ ثابت ہوں گے ۔ جناب گری راج سنگھ نے اعتماد جتایا ہے کہ استفادہ کنندگان سے متعلق پی ایم ایم ایس وائی کتابچہ تمام تر استفادہ کنندگان اور شراکت داروں کے لئے پی ایم ایم ایس وائی سے فوائد حاصل کرنے کے لئے اصول و ضوابط کی جانکاری فراہم کرنے کے معاملے میں ہمہ گیر طور پر شمولیت پر مبنی ایک رہنما کتابچہ ثابت ہوگا اور یہ کتابچہ پی ایم ایم ایس وائی کی مختلف سرگرمیوں کے بارے میں استفادہ کنندگان کو آگہی فراہم کرنے کا ایک بے مثال وسیلہ ثابت ہوگا۔

پی ایم ایم ایس وائی کا مقصد 2024۔25 تک مچھلی کی پیداوار کو بڑھا کر 220 لاکھ ٹن تک لے جانے کا ہے۔ یہ ماہی پروری کے محکمہ کا میڈیا آوٹ ریچ منصوبہ ہے جس کا مقصد بھارت کے ماہی گیروں اور ماہی پروری کرنے والے کاشتکاروں تک رسائی حاصل کرنا ہے۔ جناب گری راج سنگھ نے اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ یہ اولوالعزم اسکیم برآمدات کی آمدنی کو دوگنا کرکے 100000 کروڑ  روپئے کے بقدر تک لے جانے کا باعث ثابت ہوگی اور آئندہ پانچ برسوں میں ماہی پروری کے شعبے میں 55 لاکھ براہِ راست اور بالواستہ روزگارکے مواقع فراہم کرے گی۔

 

********

 

 

م ن۔اب ن

 (U: 5990)

 



(Release ID: 1660547) Visitor Counter : 112