پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

اتم نربھر بھارت ملک میں توانائی کو یقینی بنانے کی ایک جامع نظام کو وضع کرنے میں ہماری کوششوں کو آگے بڑھائے گا: دھرمیندر پردھان


توانائی کے شعبے میں اتم نربھر بھارت پہل کو لاگو کرنے میں حکومت کے سبھی موقف  پر بات کی

کچے تیل کی درآمد پر انحصار کو کم کرنے کے لئے مرکزی وزیر نے پانچ رخی حکمت عملی پیش کی

ملک نے موجودہ پیٹرولیم بھنڈار کو بھرنے کے لئے اپریل اور مئی 2020 میں خام تیل کی کم قیمتوں کا فائدہ اٹھا کر 5000 کروڑ روپے کی بچت کی

Posted On: 29 SEP 2020 1:35PM by PIB Delhi

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے علاوہ اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج کہا ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے اتم نربھر بھارت کے لئے کی گئی واضح اپیل ملک میں ایک توانائی کو یقینی بنانے کے ایک جامع نظام کو وضع کرنے میں ہماری کوششوں کو آگے بڑھائے گا۔ جی سی ٹی سی توانائی سیکورٹی کانفرنس 2020 سے اپنے ایک کلیدی اور اہم خطاب میں جس کا اہتمام گلوبل کاؤنٹر ٹیروازم کونسل کی طرف سے کیاگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ توانائی کی مضبوط پالیسیوں کو جاری رکھنے کی شروعات ہوگی جو پچھلے چھ سال میں کی گئی ہیں اور کووڈ-19 سے پیدا ہونےو الے چیلنجوں کے حل کے لئے ایک تبدیلی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کووڈ-19 کے بعد بہتر تعمیر کرنے کے لئے پرعزم ہیں، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہمارے شہریوں کی ضرورتوں کے لئے توانائی کا نظام محفوظ، صاف ستھرا، لچکدار اور جواب دہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہندوستان میں توانائی کمپنیاں کووڈ-19 کے دور میں خاطر خواہ طور پر مضبوط ہوئی ہیں اور اختراع کے ذریعے سے اتم نربھر بھارت کے ذریعے اور اسے اپنا کر اس کے احیا کے منتظر ہیں۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HK0B.jpg

جناب پردھان نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ توانائی کے شعبے میں اتم نربھر بھارت پہل کو نافذ کرنے اور توانائی کی رسائی، صلاحیت، پائیداری سیکورٹی اور قابل استطاعت کے وزیر اعظم کے توانائی کے وژن کو پورا کیا جائے۔ وزیر موصوف نے توانائی کی کھپ کرنے والی وزارتوں کے کچھ تجاویز کا ذکر کیا جن کا مقصد توانائی کی آزادی میں بہتری لانا ہے۔ اس میں بھارتی ریلوے شامل ہے جو 2023 تک ہندوستانی ریلوے کے راستوں کی 100 فیصد بجلی کاری کرنے جارہی ہے، جس میں ایم این آر سی کے ذریعے کسان اورجا ایوم مہا ابھیان کے تحت 15 لاکھ سے زیادہ اسٹینڈ ایلون شمسی پمپوں کو نصب کرنے کا نشانہ رکھا گیا ہے۔

جناب پردھان نے کہا کہ ہماری پانچ رخی حکمت عملی کا مقصد ہے کہ خام تیل کی درآمد پر انحصار کم ہو۔سڑک ٹرانسپورٹ وزارت نے ہائیڈروجن کی حمایت کرتے ہوئے ایک متبادل ایندھن کے طور پر سی این جی کو اپنرج کیا۔ کوئلہ گیسی فیکشن پروجیکٹوں کو فروغ دے کر صاف ستھری کوئلہ کنالوجیوں میں تیزی لایا اور جہاز رانی کی وزارت نے گرین پور کی پہل کی۔

جناب پردھان نے کہا کہ کچے تیل کی درآمد پر انحصار کو کم کرنےکے لئے ہماری پانچ رخی حکمت عملی جس میں گھریلو تیل اور گیس کی پیداوار بڑھانا، بائیو فیول (ایندھن) اور قابل تجدید توانائی، توانائی کا تحفظ اور توانائی کی صلاحیت بڑھانا، ریفائنری کے پروسیس میں سدھار اور مانگ متبادل شامل ہیں۔ ایک اثر ڈال رہا ہے۔

جناب پردھان نے کہا کہ ماضی میں توانائی کی سیکورٹی کو ایک تنگ نظریے سے دیکھا گیا ہے، جس کا اہم قصد سپلائی انتظام کرنا ہے۔ ہماری حکومت نے توانائی کی سیکورٹی کے دائرے کو اور زیادہ جامع بنادیا ہے اور وہ جغرافیائی سیاسی معاشی، سماجی اور ماحولیاتی سمتوں کو دھیان میں رکھا ہے۔ پچھلے سال میں ہماری بیرونی پالیسی کے ساتھ بھارت کی توانائی کی ڈپلومیسی اور اس کی صف بندی نےٹھوس اور اچھے نتائج دیے ہیں۔ ہم نے توانائی کے عالمی ساجھے داروں کے ساتھ اپنی حصہ داری کو بڑھایا ہے اور روس ، امریکہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے تیل پیدا کرنے والے ملکوں کے ساتھ حکمت عملی اور توانائی کی جامع تجاویز اور جاپان اور جنوبی کوریا جیسے کھپت کرنے والے ملکوں کے ساتھ قریبی وابستگی بڑھائی ہے۔

کووڈ-19 کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب پردھان نےکہا کہ عالمی وبا کا صحت اور اقتصادی محاذوں دونوں پر زبردست اثر پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کا موجودہ فریم ورک پہلے ہی غیر معمولی تبدیلیاں دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لازمی ہے کہ ہم توانائی کے موجودہ چیلنجوں سے خود نمٹیں تاکہ کووڈ-19 کے بعد کی دنیا میں اپنی حکمت عملی کو فروغ دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی کھپت کرنے والا دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہندوستان نہ صرف متاثر ہوا ہے بلکہ یہ بھی تشریح کرسکتا ہے کہ کس طرح عالمی توانائی کے رجحانات ابھر کر سامنے کیسے آئیں گے۔وزیر موصوف نے کہا کہ ہمارے توانائی کے شعبے خاص طور پر تیل اور گیس کے شعبے مئی 2020 تک کووڈ-19 کے ابتدائی رحلوں میں اہم طور سے اثر انداز ہوئے تھے۔  ہم پہلے سے بھی جولائی کے بعد سے کووڈ سے پہلے کی سطح تک پیٹرولیم مصنوعات میں سے کئی کی کھپت میں اہم بحالی دیکھ رہے ہیں۔

توانائی کی کمی کو دور کرنے کی ضرورتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ 16 فیصد سے زیادہ عالمی آبادی کے ساتھ ہم سردست دنیا کی پرائمری توانائی کا صرف 6 فیصد استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے ملک میں ایک قابل بھروسہ اور توانائی کے ٹھوس بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کی ضرورت  پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان توانائی کے اس خسارے کو پورا کرنےکے لئے توانائی کے تمام ممکنہ وسائل کو فروغ دیتا رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مای اور کموڈیٹی بازار میں عالمی اتھل پتھل کے باوجود ہندوستان کی توانائی کے شعبے نے کووڈ-19 عالمی وبا کا سامنا کرتے ہوئے قابل تعریف سپلائی کرکے زیادہ مضبوطی دکھاتی ہے۔

خام تیل کی قیمت کے بارے میں جناب پردھان نے ایک ذمہ داری اور قیمت کے سستے میکانزم کی وکالت کی۔ ہائیڈرو کاربن سیکٹر میں توانائی کی سیکورٹی کو مزید بہتر بنانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ ہم آہستہ آہستہ خام تیل اور قومی کھپت کے موجودہ پیٹرولیم مصنوعات کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو موجودہ 74 دنوں سے بڑھا کر 90 دن کررہے ہیں۔

 

...............................................................

                                                                                                          م ن، ح ا، ع ر

U-5951



(Release ID: 1660268) Visitor Counter : 192