وزیراعظم کا دفتر

بھارت ڈینمارک ورچوئل باہمی چوٹی میٹنگ کے موقع پر وزیر اعظم کا خطاب

Posted On: 28 SEP 2020 5:25PM by PIB Delhi

نمسکار ایکسیلنسی

مجھے اس موقع پر آپ کے ساتھ ورچوئل چوٹی میٹنگ میں بات کرکے بہت خوشی ہو رہی ہے۔ سب سے پہلے میں ڈینمارک کو کووڈ-19 سے پہنچنے والے نقصان پر تعزیت کا اظہار کرتاہوں۔ میں اس بحران سے نمٹنے میں آپ کی باصلاحیت قیادت کو مبارکباد بھی پیش کرتا ہوں۔

اپنی تمام مصروفیات کے درمیان آپ نےبات چیت کے لیے جو وقت نکالا ہے اس سے باہمی تعلقات کے تئیں آپ کی خصوصی توجہ اور عہد بندی کا اظہار ہوتا ہے۔

حال ہی میں آپ کی شادی ہوئی ہے۔میں اس کے لیے آپ کو نیک خواہش پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ کووڈ-19 سے پیدا شدہ حالات میں بہتری آنے کے بعد ہمیں جلد ہی  آپ کا خاندان سمیت بھارت میں خیر مقدم کرنے کا موقع ملے گا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کی بیٹی اِدا پھر سے بھارت آنے کی خواہشمند ہوگی۔

ہم نے چند مہینے پہلے فون پر بہت ہی نتیجہ خیز گفتگو کی تھی۔ ہم نے بہت سے شعبوں میں بھارت اور ڈینمارک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ آج ہم اس ورچوئل چوٹی میٹنگ کے ذریعے اپنے ان ارادوں کو نئی سمت اور نئی رفتار دے رہے ہیں۔ ڈینمارک 1909 سے ہی جب میں گجرات کا وزیر اعلیٰ تھا، وائبرنٹ گجرات سمٹ میں شریک ہوتا رہا ہے۔ اس لیے مجھے  ڈینمارک  سے خصوصی دلچسپی ہے۔ میں دوسری انڈیا- نارڈک سمٹ کی میزبانی کی آپ کی تجویز کے لیے آپ کا شکر گزار ہوں۔ صورتحال کے بہتر ہوجانے کے بعد میرے لیے ڈینمارک آنا اور آپ سے ملنا بڑی اعزاز کی بات ہوگی۔

جناب والا،

پچھلے کئی مہینوں کے واقعات نے یہ ظاہر کردیا ہے کہ ہم جیسے ایک طرح کی سوچ رکھنے والے ملکوں کا جو کہ اصولوں پر مبنی، شفاف، انسان دوست اور جمہوری اقدار کا نظام رکھتے ہیں، ایک ساتھ مل کر کام کرنا کتنا ضروری ہے۔

ویکسین کی تیاری میں بھی  ہم خیال ملکوں کے درمیان تعاون سے اس وبائی بیمارے سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ اس بیماری کے دوران، بھارت کی دواسازی کی صلاحیت پوری دنیا کے لیے مفید ثابت ہوئی ہے۔ ہم ویکسین کے سلسلے میں بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔

ہماری ‘آتم نربھر بھارت ’ مہم کی کوشش بھی یہی ہے کہ اہم اقتصادی شعبوں میں بھارت کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے اور ان سے پوری دنیا کی خدمت کی جائے۔

اس مہم کے تحت ہم مجموعی اصلاحات پر زور دے رہے ہیں۔ بھارت میں کام کرنے والی کمپنیوں کو ضابطے کی کارروائیوں اور ٹیکس اصلاحات سے فائدہ پہنچے گا۔دوسرے شعبوں میں بھی اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ حال ہی میں زراعت اور لیبر کے شعبوں میں اہم اصلاحات کی گئی ہیں۔

جناب والا،

کووڈ-19 نے ثابت کردیا ہے کہ عالمی سپلائی چین کے لیے کسی ایک ذریعے پر انحصار کرنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

ہم سپلائی چین کے تنوع اور اس میں لچک کے لیے جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ دوسرے ہم خیال ملک بھی ہماری اس کوشش میں ہمارے ساتھ آسکتے ہیں۔

اس سلسلے میں مجھے یقین ہے کہ ہماری ورچوئل چوٹی میٹنگ نہ صرف بھارت- ڈینمارک تعلقات کے لیے مفید ثابت ہوگی بلکہ عالمی چیلنجوں کے تئیں ایک مشترکہ حکمت عملی اپنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔

جناب والا، آپ کے وقت کے لیے ایک بار پھر آپ کا شکریہ۔

اب میں آپ کو ابتدائی اظہار خیال کے لیے دعوت دیتا ہوں۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا       

U:5923



(Release ID: 1659883) Visitor Counter : 140