وزیراعظم کا دفتر
ورچوئل باہمی چوٹی میٹنگ کے بارے میں بھارت- سری لنکا مشترکہ بیان
Posted On:
26 SEP 2020 6:21PM by PIB Delhi
- بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور سری لنکا کے وزیر اعظم ہز ایکسیلنسی مہندا راجا پکسا نے آج ایک ورچوئل چوٹی میٹنگ کی جس میں انھوں نے باہمی تعلقات اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر گفتگو کی۔
- وزیر اعظم مودی نے وزیر اعظم مہندا راجا پکسا کو اگست 2020 میں سری لنکا میں منعقدہ پارلیمانی انتخاباب میں فیصلہ کن اکثریت حاصل کرنے کے نتیجے میں عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی۔ وزیر اعظم مہندا راجا پکسا نے نیک خواہشات کے لیے شکریہ ادا کیا اور وزیر اعظم مودی کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کرنے کی اپنی شدید خواہش کا اظہار کیا۔
- دونوں رہنماؤں نے صدر گوتابایا راجا پکسا اور وزیر اعظم مہندا راجا پکسا کے بالترتیب نومبر 2019 اور فروری 2020 سے بھارت کے کامیاب دوروں کو یاد کیا۔ ان دوروں سے مستقبل کے تعلقات کے لیے ایک واضح سیاسی سمت اور وژن کا تعین ہوا۔
- وزیر اعظم مہندا پکسا نے کووڈ-19 وبائی بیماری کے خلاف وزیر اعظم مودی کی مضبوط قیادت کی تعریف کی جو علاقے کے ملکوں کے تئیں باہمی حمایت اور امداد کے وژن پر مبنی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ موجودہ صورتحال باہمی تعلقات کو نئی جہت دینے کے لیے ایک تازہ موقع فراہم کرتی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے خوشی ظاہر کی کہ بھارت اور سری لنکا نے کووڈ-19 وبائی بیماری سے نمٹنے کے لیے قریبی تعاون کے ساتھ کام کیا ہے۔ وزیر اعظم نے وبائی بیماری کے صحت اور اقتصادیات پر پڑنے والے اثرات کو کم سے کم کرنےکےلیے سری لنکا کی ہر ممکن حمایت کے تئیں بھارت کے مسلسل عہد کی تصدیق کی۔
- باہمی تعلقات کو مزید رفتار دینے کے لیے دونوں رہنماؤں نے اس بات سے اتفاق کیا:
- دہشت گردی اور منشیات کی ناجائز تجارت کے خلاف لڑائی میں تعاون میں اضافہ جس میں انٹیلجنس، اطلاعات کے تبادلے شدت پسندی کو ختم کرنے اور ہنردی مندی کو فروغ دینے کے معاملات بھی شامل ہیں۔
- ii. حکومت اور سری لنکا کے عوام کی طرف سے شناخت کردہ ترجیحی شعبوں میں مفید اور باصلاحیت ترقیاتی شراکت داری کو جاری رکھنا اور2020-2025 کی مدت کے دوران امپلی منٹیشن آف ہائی امپیکٹ کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹس (ایچ آئی سی ڈی پی) پر عملدرآمد کے سلسلے میں مفاہمت نامے کے تحت سری لنکا کے رول کو مزید وسیع کرنا۔
- چائے باغات کے علاقے میں 10000 ہاؤسنگ یونٹوں کی تعمیر تیزی سے مکمل کرنے کے لیے ایک ساتھ کام کرنا جس کا اعلان وزیر اعظم مودی نے مئی 2017 میں سری لنکا کے دورے کے دوران کیا تھا۔
- دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول میں آسانی پیدا کرنا اور کووڈ-19 وبائی بیماری کی طرف سے درپیش چیلنجوں کے پس منظر میں سپلائی چینوں کے امتزاج کو مضبوط بنانا۔
- v. بنیادی ڈھانچے اور کنیکٹیویٹی کے پروجیکٹوں کے کام کو جلد مکمل کرنا جن میں باہمی سمجھوتوں اور مفاہمت ناموں کے تحت قریبی صلاح ومشورے کے ذریعے بندرگاہوں اور توانائی کے شعبے شامل ہیں۔ نیزد ونوں ملکوں کے درمیان باہمی طور پر مفید ترقیاتی تعاون میں شراکت داری کے تئیں مضبوط عہد بندی۔
- قابل تجدید توانائی کے شعبے میں تعاون کو گہرا کرنا خاص طور پر بھارت کی طرف سے 100 ملین امریکی ڈالر کے قرضے کی سہولت کے تحت شمسی پروجیکٹوں پر زور دینے کے ذریعے یہ کام انجام دینا۔
- زراعت، مویشی پروری، سائنس اور ٹیکنالوجی، صحت کی دیکھ بھال اور آیوش (آیوروید، یونانی، سدھا اور ہومیوپیتھی) کے شعبوں میں تکنیکی تعاون کو بڑھانا نیز پیشہ ور افراد کی اضافہ شدہ ترتیب کے ذریعے ہنرمندی کو فروغ دینا اور اس طرح سے دونوں ملکوں کے جوانوں کی آبادی سے پوری طرح فائدہ اٹھانا۔
- تہذییبی سلسلوں اور مشترکہ ورثوں مثلاً بدھ ازم، آیوروید اور یوگا کے شعبے میں مواقع تلاش کرنے کے ذریعے عوام سے عوام کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانا۔ بھارت سرکار مقدس شہر کوشی نگر کے لیے سری لنکا سے افتتاحی بین الاقوامی پرواز کے ذریعے بودھ زائرین کے وفد کے بھارت کے دورے میں آسانی پیدا کرے گی۔ جس کا اعلان بودھ مت میں کوشی نگر کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اسے ایک بین الاقوامی ہوائی اڈہ بنانے کے سلسلے میں حال ہی میں کیا گیا ہے۔
- کنیکٹیویٹی کو بڑھا کر اور دونوں ملکوں کے درمیان سفر کو بحال کرنے کے سلسلے میں ایئر ببل کے جلد قیام کے ذریعے سیاحت کا فروغ، یہ کام کووڈ-19 وبائی بیماری سے درپیش خطرے کو ذہن میں رکھ کر اور ضروری احتیاطی اقدامات کرکے انجام دیا جائے گا۔
- x. موجودہ فریم ورک کے مطابق اور اقوام متحدہ کے دیر پا ترقیاتی مقاصد سمیت یکساں امور کے مطابق مسلسل صلاح ومشورے اور باہمی چینلوں کے ذریعے ماہی گیروں سے متعلق معاملات پر توجہ دینا۔
- دونوں ملکوں کی مسلح افواج کے درمیان تعاون کو مستحکم بنانا جن میں باہمی تبادلوں، سمندری سکیورٹی تعاون اور دفاع نیز سکیورٹی کے شعبوں میں سری لنکا کی مدد بھی شامل ہے۔
- وزیر اعظم مہندا راجاپکسا نے دونوں ملکوں کے درمیان بودھ تعلقات کے فروغ کے لیے 15 ملین امریکی ڈالر کی بھارت کی امداد کے وزیر اعظم کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔اس مدد سے دونوں ملکوں کے درمیان عوام سے عوام کے درمیان رابطوں کو اور گہرا کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ تعلقات بدھ ازم کے بارے میں ہوں گے اور بودھ عبادت گاہوں کی تعمیر / تزئین، ہنرمندی کے فروغ، کلچرل تبادلوں، آثار قدیمہ میں تعاون، دونوں ملکوں میں مہاتما بدھ کے تبرکات، بودھ اسکالروں اور بھکشوؤں وغیرہ کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا۔
- وزیر اعظم مودی نے سری لنکا کی حکومت سے کہ وہ ایک متحدہ سری لنکا کے اندر مساوات، انصاف، امن اور وقار کے لیے تمل لوگوں کی خواہشات پر توجہ دے۔ اور یہ کام سری لنکا کے آئین کی تیرہویں ترمیم پر عمل درآمد کے ساتھ مصالحت کے عمل کے ذریعے آگے بڑھایا جاسکتاہے۔ وزیر اعظم مہندا راجا پکسا نے اعتماد ظاہر کیا کہ سری لنکا تملوں سمیت تمام نسلی گروپوں کی توقعات کو پورا کرنے کے لیے کام کرے گا اور یہ کام سری لنکا کے عوام کے فیصلے کے مطابق اور آئینی ضابطوں پر عمل درآمد کے مطابق مصالحت کے ذریعے انجام دیا جائے گا۔
- دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بڑھتے ہوئے امتزاج کو تسلیم کیا جس میں سارک بمسٹیک، آئی او ا ٓر اے اور اقوام متحدہ سسٹم کے اندر فریم ورک پر عمل درآمد شامل ہے۔
- یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ بمسٹیک علاقائی تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے جو جنوبی ایشیا کو جنوب مشرقی ایشیا سے جوڑتا ہے ، دونوں رہنماؤں نے سری لنکا کی صدارت میں ہونے والی بمسٹیک چوٹی میٹنگ کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ایک ساتھ مل کر کام کرنے سے اتفاق کیا۔
- وزیر اعظم مہندا راجا پکسا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اس زبردست حمایت کے لیے مبارک باد دی جو انھیں بین الاقوامی برادری سے 2021-2022 کے درمیان بھارت کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غیر مستقل ممبر بننے پر ملی ہے۔
****************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:5892
(Release ID: 1659544)
Visitor Counter : 256
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam