وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے بہار میں ‘‘نمامی گنگے’’یوجنا اور‘‘امرُت’’ یوجنا کے تحت متعدد پروجیکٹوں کا افتتاح کیا

Posted On: 15 SEP 2020 3:11PM by PIB Delhi

 

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج بہار میں ‘‘نمامی گنگے’’ اور ‘‘امرُت’’ یوجنا کے تحت متعدد پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ جن چار پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ان میں پٹنہ سیٹی کے بیئور اور کرم-لیچک میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ساتھ ہی امرُت یوجنا کے تحت سیوان اور چھپرا میں پانی کی سپلائی سے متعلق پروجیکٹس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے منگیر اور جمال پور میں پانی کی سپلائی کے پروجیکٹ اور مظفر پور میں نمامی گنگے یوجنا کے تحت ریور فرنٹ ترقیاتی پروجیکٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کے دور میں بہار میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا کام بغیر کسی روکاوٹ کے ہوتا رہا ہے۔

انہوں نے ریاست میں حال کے دنوں میں شروع کی گئی کروڑوں روپئے کی اسکیموں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ساتھ ہی بہار کے کسانوں کیلئے بھی سود مندثابت ہوں گی۔

وزیراعظم نے ملک کی ترقی میں سرگرم رول ادا کرنے والے سول انجینئر سرایم وشویشوریاکی یاد میں آج منائے جارہے انجینئر دیوس کے موقع پر ملک کی ترقی میں انجینئروں کے تعاون  کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ بہار نے ملک کو لاکھوں انجینئر دیکر ملک کی ترقی میں اہم تعاون دیا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ بہار تاریخی شہروں اور ہزاروں برسوں کی عظیم تاریخ والی سرزمین  ہے۔ آزادی کے بعد سے بہار کی قیادت مستقبل کی سوچ رکھنے والے ایسے سیاستداں کرتے آئے جنہوں نے غلامی کے دور سے چلی آرہی خامیوں کو دور کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی۔ اس کے بعد بدلتی ترجیحات کے ساتھ ترقی نے ایک ایسا چہرہ لے لیا جس کے نتیجے میں ریاست میں شہری بنیادی ڈھانچہ زوال پذیر ہوا اور دیہی بنیادی ڈھانچہ برباد ہوگیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب ذاتی مفاد حکومت سے بالا تر ہوجاتا ہے اور ووٹ بینک کی سیاست کا سکّہ چلنے لگتا ہے تب پہلے سے ہی حاشیے پر کھڑا محروم طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے لوگوں نے دہائیوں سے اس درد کو برداشت کیا ہے۔ جب ان کی پانی اور سیوریج جیسی بنیادی ضرورتیں بھی پوری نہیں کی جاسکیں۔ لوگ مجبوری میں گندا پانی پیکر  بیماریوں کو دعوت دیتے رہے اور ان کی کمائی کا ایک بڑا حصہ علاج پر خرچ ہوتا رہا۔ان حالات میں بہار ایک بہت بڑے طبقےنے قرض، بیماری، ناخواندہ اور مجبور ہوکر جینے کو اپنا مقدر سمجھ کر قبول کرلیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں سے نظام کو بدلنے اور سماج کے سب سے متاثرہ طبقے میں خوداعتمادی واپس پیدا کرنے کی کوشش جاری ہے۔ جس طرح سے بیٹیوں کی تعلیم کو ترجیح دی گئی ہے اور پنچایتی راج سمیت مقامی بلدیاتی اداروں میں محروم طبقات کی شراکت داری بڑھ رہی ہے اس سے ان کے اندر خوداعتمادی بڑھ رہی ہے۔ سال 2014 کے بعد سے بنیادی سہولتوں سے متعلق پروجیکٹوں کا لگ بھگ پورا کنٹرول گرام پنچایتیوں یا مقامی بلدیاتی اداروں کے ہاتھوں میں سونپ دیا گیا ہے۔ اب، منصوبہ بندی سے لیکر عمل درآمد اور اسکیموں کی دیکھ ریکھ تک کی ساری ضرورتیں مقامی بلدیاتی ادارے پورا کرنے میں اہل ہوچکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بہار کے شہروں میں پینے کے پانی اور سیورجیسی بنیادی سہولتوں میں مسلسل سدھار ہورہا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ پچھلے 5-4 برسوں میں بہار کے شہری علاقوں میں امرُت یوجنا کے تحت لاکھوں کنبوں کو پینے کے پانی کی سہولت دستیاب کرائی گئی ہے۔ آنے والے برسوں میں، بہار ملک کی ان ریاستوں میں سے ایک ہوگا جہاں ہر گھر میں پائپ سے پانی کی سپلائی ہورہی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس بڑے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے بہار کے لوگوں نے کورونا کے مشکل حالات میں بھی لگاتار کام کیا ہے۔ پردھان منتری غریب کلیان روزگار ابھیان کے تحت مائیگرینٹ مزدوروں کو ملے کام میں ریاست کے دیہی علاقوں میں پچھلے کچھ مہینوں میں 57 لاکھ سے زیادہ کنبوں کو پانی کے کنکشن  فراہم کرنے میں بڑا رول ادا کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جل جیون مشن بہار کے اِن محنتی لوگوں کو ہی وقف ہے۔ پچھلے ایک سال میں جل جیون مشن کے تحت پورے ملک میں دو کروڑ سے زیادہ پانی کے کنکشن دیے گئے ہیں۔آج ایک لاکھ سے زیادہ گھروں کو ہر دن پانی کے نئے کنکشن کیلئے پائپ سے جوڑا جارہا ہے۔ صاف ستھرا پانی نہ صرف غریبوں کی زندگی کو بہتر بناتا ہے، بلکہ انہیں کئی سنگین بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے شہری علاقوں میں بھی  امرُت یوجنا کے تحت 12 لاکھ خاندانوں کو خالص پینے کا پانی دستیاب کرانے کا کام کیا جارہا ہے۔ اس میں سے لگ بھگ 6 لاکھ خاندانوں کو کنکشن دیے جاچکے ہیں۔

جناب مودی نے کہا کہ شہری بستیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور شہرکاری آج ایک حقیقت بن گئی ہے لیکن کئی دہائیوں سے شہرکاری کو ایک مسئلہ مانا جاتا رہا۔ شہر کاری کے حمایتی بابا صاحب امبیڈکر کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امبیڈکر نے شہرکاری کو کبھی مسئلہ نہیں مانا بلکہ انہوں نے ایسے شہروں کا تصور کیا تھا، جہاں غریب سے غریب لوگوں کو بھی بہتر زندگی جینے کا پورا موقع مل سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شہر ایسے ہونے چاہئیں جہاں ہر کوئی بالخصوص نوجوانوں کو آگے بڑھنے کیلئے نئے اور لامحدود مواقع حاصل ہوسکے، جہاں ہر خاندان خوشحالی اور خوشی کے ساتھ زندگی بسر کرسکے اور جہاں غریبوں، دلتوں، پچھڑوں اور خواتین کو باعزت زندگی حاصل ہوپائے۔

وزیراعظم نے کہا، ہم آج ملک میں ایک شہرکاری کا نیا روپ دیکھ رہے ہیں اور شہر بھی آج اپنی پہچان محسوس کرا رہے ہیں۔ کچھ سال پہلے تک شہرکاری کا مطلب کچھ چنندہ شہروں میں کچھ علاقوں کی ترقی کرنا تھا لیکن اب یہ سوچ بدل رہی ہے۔ بہار کے لوگ بھارت کے اس نئے شہرکاری کے عمل میں اپنا پورا تعاون دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آتم نربھر بہار اور آتم نر بھر بھارت کی مہم کے تحت ریاست کے شہروں کو ان کی حال ہی نہیں بلکہ مستقبل کی ضرورتوں کے حساب سے بھی تیار کرنا بہت ضروری ہے۔ اس سوچ کے ساتھ ہی امرُت یوجنا کے تحت بہار کے کئی شہروں میں بنیادی سہولتوں کی ترقی پر زور دیا جارہا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ بہار میں 100 سے زیادہ بلدیاتی اداروں میں 4.5 لاکھ سے زیادہ ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹس لگائے گئے ہیں۔ اس کے سبب چھوٹے شہروں کی سڑکوں اور گلیوں میں روشنی کا انتظام بہتر ہورہا ہے۔ سینکڑوں کروڑوں روپئے کی بجلی کی بچت ہورہی ہے اور لوگوں کی زندگی آسان ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے تقریباً 20 بڑے اور اہم شہر گنگا ندی کے کنارے واقع ہیں۔ گنگا ندی کی صفائی، گنگا کے پانی کی صفائی کااِن شہروں میں رہنے والے کروڑوں لوگوں پر سیدھا اثر پڑتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گنگا ندی کی صفائی ستھرائی کو ذہن میں رکھتے ہوئے بہار میں 6000 کروڑ روپئے سے زیادہ کے 50 سے زیادہ پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ حکومت گنگا کے کنارے بسے سبھی شہروں میں گندے نالوں کے پانی کو سیدھے ندی میں گرنے سے روکنے کیلئے متعدد واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج پٹنہ میں جیسے بیئور اور کرم-لیچک یوجنا کا افتتاح کیا گیا ہے اس سے علاقے کے لاکھوں لوگوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی گنگا کے کنارے کے گاؤں کو بھی ‘گنگا گرام’ کے طور پر ترقی دی جارہی ہے۔

 

-----------------------

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 5416



(Release ID: 1654679) Visitor Counter : 219