بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

بندرگاہ اور سمندری شعبے میں ہنرمندی کے فروغ کے لئے جہاز رانی کی وزارت اور ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے


اس کا مقصد بڑھتی ہوئی سمندری صنعت اور ساحلی کمیونٹی کی ترقی کے لئے ہنرمندی، دوبارہ ہنرمندی اور اپ اسکلنگ افرادی قوت میں اضافہ کرنا ہے
ہماری ورک فورس کی ہنرمندی بڑھا کر اور عالمی معیارات تک ان کی صلاحیتوں کی تعمیر کرنے میں مدد دے گی۔ ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے
ہنرمند افرادی قوت ہندوستان اور عالمی سمندری سیکٹر میں دستیاب روزگار کے مواقع کا پورا فائدہ اٹھانے میں اہل ہوگی

Posted On: 20 AUG 2020 3:35PM by PIB Delhi

سمندری شعبے میں روزگار کے وسیع مواقع کا فائدہ اٹھانے اور اپنی ہنرمندی کے نشانوں کی توثیق کرنے کے نظریے سے جہاز رانی کی وزارت اور ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کے درمیان آج ڈیجیٹل طور سے ایک اقرار نامہ پر دستخط کئے گئے۔

اس مفاہہمت نامہ پر دستخط ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے اور جہاز رانی کے وزیر مملکت آزادانہ چارج اور کیمیکلز اور کھاد کے وزیر جناب من سکھ منڈاویا اور بجلی ونئی وقابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب آر کے سنگھ کی موجودگی میں کئے گئے۔ اس موقع پر ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزارت کے سینئر اہلکار بھی موجود تھے۔

اس موقع  پر اظہار خیال کرتے ہوئے ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے نے جہاز رانی کی وزارت کی طرف سے کی گئی ان کوششوں کے لئے اس کی تعریف کی جس کے تحت وزارت نے نوکری کے لئے تیار ورک فورس کو ہنرمند بنا کر اور عالمی معیارات تک ان کی صلاحیتوں کو قائم کرکے انجام دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم مل کر کام کریں اور ہنرمندی کے شعبوں میں اختراع اور رسائی بڑھانے کے لئے حکمت عملیاں وضع کریں تو ہندوستان کو دنیا کی ہنرمند راجدھانی بنانے کا وژن تب ہی پھلے بھولے گا۔ انہوں نےکہا کہ بحری ٹرانسپورٹ کی ایک زبردست اہمیت ہے، کیونکہ یہ ہماری معاشی ترقی کی ضامن ہے۔ جہاز رانی کی وزارت کے ساتھ یہ کلیدی شراکت داری بھی اسی اصول سے لی گئی ہے۔ اس کا مقصد اسی سمت میں مضمر ہے جس میں ہماری پہل ہماری ورک فورس کی مدد کرتے ہوئے انہیں ہنرمند بناتی ہے اور عالمی معیارات تک ان کی صلاحیتوں کو بڑھاتی ہے۔یہ میرا عقیدہ ہے کہ صحیح مدد وتربیت اور نکھار پیدا کرنے سے ہمارے نوجوان نئی بلندیوں تک پہنچیں گے۔ اور جہاز رانی کے سیکٹر کے فروغ میں معاون ثابت ہوں گے۔

جہاز رانی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب من سکھ منڈوایا نے ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کے تئیں اس اقرار نامے کے لئے شکریہ کا اظہار کیا اور کہا کہ اس شراکت داری سے روزگار کے وسیع مواقع فراہم ہوں گے اور ساحلی علاقوں کے نوجوانوں کے لئے بہتر امکانات پیدا ہوں گے۔ نہوں نے مزید کہا کہ یہ اقرار نامہ جہاز رانی کی وزارت کے ساگر مالا پروگرام کے تحت ساحلی کمیونٹی ترقی کے عزم کو قوت بخشے گا۔

جناب منڈاویا نے کہا کہ یہ ہندوستان اور عالمی سطح پر بندرگاہوں اور سمندری سیکٹر کی ترقی کے لئے ہنرمند افرادی قوت کی پرورش کرے گا۔ ہم اپنی بندرگاہوں کی صلاحیتوں کو بہتر بناکر اپنے ملک کی معاشی قوت کو بنانے کے تئیں عہد بستہ ہیں۔ ہم سمندری ٹرانسپورٹ سیکٹر کو درپیش گوناگو مسائل کو حل کرنے کے تئیں بھی پر عزم ہیں۔ ہمارا وعدہ ہے کہ ہم ایک ہنرمند ورک فورس بنائیں گے تاکہ اپنے نوجوانوں کو بااختیار بناسکیں اور انہیں ٹکنالوجی پر مبنی مستقبل میں کھڑا کرنے کے لئے سہارا دے سکیں اور سمندری سیکٹر کی ترقی کو تیز کرسکیں۔ یہ شراکت داری ہمارے ان امیدواروں کو بہتر امکانات فراہم کرے گی جو بندرگاہوں اور سمندری سیکٹر کی ترقی کے تئیں پرعزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری ورک فورس کے لئے ہندوستان میں اور بین الاقوامی ساحلی حدود کے اندر مواقع پیدا کرے گا۔

6.jpeg

 

اقرار نامے کے مطابق ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کروز سیاحت، لاجسٹکس ، ماہی پروری، جہاز سازی، جہازوں کی مرمت اور جہاز کو توڑنے، آف شور سپلائی چین اور ڈریجنگ کے لئے کورس کے نصاب، نیشنل اوکیوپنشنل اسٹینڈرڈز سامان وغیرہ کی ترقی میں تعاون دے گی۔ یہ ساحلی ضلعوں کے ہنرمندی کے فاصلوں کے مطابق درکار افرادی قوت کی تربیت کے لئے آئی ٹی آئی، این ایس ٹی آئی، پی ایم کے کے اور پی ایم کے وی وآئی سینٹروں جیسے اپنے موجودہ ڈھانچہ کا بھی فائدہ اٹھائے گا۔ ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت بندرگاہ اور سمندری سیکٹر میں ہنرمندی کے فروغ کے لئے نجی سیکٹر، سی ایس آر فنڈنگ جٹانے میں بھی مدد کرے گا اور ہنرمندی کے فروغ کے لئے بین الاقوامی حصہ داری کے ساتھ دستخط کئے گئے ٹی وی ای ٹی سمجھوتوں میں بندرگاہ اور سمندری سیکٹر میں سہولت فراہم کرے گا۔

جہاز رانی کی وزارت کے ذریعے ساگر مالامشن کے تحت جہاں بھی لاگو یا مناسب ہو وہاں مختلف ہنرمندی پہل کے نفاذ میں مالی مدد کےکام میں تعاون ملے گا۔ اس شراکت داری کے تحت جہاز رانی کی وزارت نے نہ صرف اپنے ماتحت اداروں اور خود مختار باڈیز (یونٹوں) کے توسط سے ہنرمندی کے فروغ اور اپ گریشن سے متعلق سرگرمیوں کے نفاذ میں مدد کرے گا بلکہ نجی سیکٹر کی حصہ داری کے توسط سے بھی مدد فراہم کرے گا۔ جہاز رانی کی وزارت ایسے بنیادی ڈھانچے کی شناخت اور فراہمی کو آسان بنائے گی جو کہ ہنرمندی کے فروغ کے سینٹروں کی ترقی کے لئے سودمند ثابت ہوں گے۔ مذکورہ وزارت تربیتی ہب سینٹروں کی طرح ہنرمندی کے فروغ کے مراکز کے ترقی اور ان کے استعمال کے لئے بنیادی ڈھانچے کی شناخت اور دستیابی میں بھی مدد کرے گی۔اس میں ریموٹ تربیتی اور پریکٹیکل تربیت دینے کے لئے 5 سے 10 کیبن تیار کرنا شامل ہیں جس سے کلاس روم تربیتی بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے میں سرمایہ کاری کرنے کے بجائے کچھ جہازوں کو دور دراز کے علاقوں میں تربیت دینے کے لئے موبائل کلاسوں کے ساتھ خاص طور سے تیار کیا جانا شامل ہے۔

صنعت اور نوجوانوں کی امنگوں کی ضرورت کی بنیاد پر ہنرمندی کی تربیت کو لاگو کرنےکے لئے جہاز رانی کی وزارت ان مختلف وزارتوں اور ایجنسیوں کے ساتھ اشتراک کررہی ہے جو کافی لمبے عرصے سے ہنرمندی کی تربیت میں شامل رہے ہیں۔ ساحلی طبقوں کی ہنرمندی کا فروغ ساگر مالا پروگرام کا ایک اہم حصہ ہے اور ساحلی طبقوں کی ترقی کی سرگرمیوں کے لئے 100 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیاگیا ہے۔

اقرار نامے کے تحت متوقع اہم نتائج

· بین الاقوامی ساجھیداروں کے ساتھ ہنرمندی کے فروغ کے لئے ٹی وی ای ٹی سمجھوتوں کے توسط سے بندرگاہ اور سمندری علاقے کی ترقی میں مدد کرنا۔

· ہنرمندی کی تربیت کے لیے پی پی پی  ماڈل کے ذریعے ڈی جی ٹی یا این ایس ڈی سی کے اشتراک سے اعلیٰ قسم کی نرمندی کے لئے کثیر ہنرمندی فروغ سینٹروں کا قیام۔

· این ایس ڈی سی اور ڈی جی ٹی کے اشتراک سے ایپرنیٹس شپ تربیت کو زیادہ  سے زیادہ عام کرنا، جس کی ترمیم شدہ ایپرینٹس شپ ایکٹ 1961 کے تحت اجازت دی گئی ہے۔

· ایم او ایس کے تحت اداروں میں کام کی کوالٹی (معیار) کو بڑھانا تاکہ ہنرمند اور مصدقہ عملے کی خدمات حاصل کی جاسکیں۔

...............................................................

 

                                                                                                          م ن، ح ا، ع ر

U-4687



(Release ID: 1647684) Visitor Counter : 187