اسٹیل کی وزارت
جناب دھرمیندر پردھان نے نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کے لئے کم لاگت والی رہائش گاہیں فراہم کرنے کے عمل میں فولاد کی صنعت کے قائدین کو حکومت کے ساتھ اشتراک کرنے کی تلقین کی
حکومت ہند کے ذریعے آتم نربھر بھارت کے تحت ملک کے ہر شہری کو پروقار زندگی گزارنے کا موقع فراہم کرنے کا عزم کیا گیا ہے
Posted On:
18 AUG 2020 2:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،18اگست2020: فولاد اور پیٹرولیم ، نیز قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے فولاد کی صنعت کے قائدین سے اپیل کی ہے کہ وہ نقل مکانی کرکے آنے والے مزدوروں کے لئے کم لاگت والی رہائش گاہیں فراہم کرنے کے عمل میں حکومت کے ساتھ اشتراک کریں۔ آج یہاں منعقدہ ایک ویبی نار میں بطور مہمان خصوصی اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے ہاؤزنگ اور شہری امور کی وزارت کا حوالہ دیا۔ مذکورہ ویبی نار کا موضوع تھا ‘آتم نر بھر بھارت: ہاؤزنگ اور تعمیرات اور ہوابازی کے شعبے میں فولاد کے استعمال کو بڑھاوا دینا’۔وزیر موصوف نے مذکورہ اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں اور فولاد کی صنعت کے قائدین سے کہا کہ وہ اس پروجیکٹ میں حکومت کے ساتھ اشتراک کریں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس طرح کے ایک لاکھ مکانات فراہم کرنے کا نشانہ مقرر کر رکھا ہے ، تاہم صنعت کو مزید تعداد میں فولاد کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے ذریعے مکانا ت تیار کرنے چاہئیں، جو دوسروں کے لئے قابل تقلید مثال ہوگی۔وزیر موصوف نے کہا کہ صنعت کو حکومت کی اس طرح کی فلاحی پہل قدمیوں میں شراکت دار بننا چاہئے ، کیونکہ آتم نر بھر بھارت کا مقصد ملک کے ہر شہری کو پروقار زندگی بسر کرنے کے لائق بنانا ہے۔
مذکور ہ ویبی نار کا اہتمام فولاد کی وزارت نے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی)کے تعاون و اشتراک سے کیا تھا۔ہاؤزنگ اور شہری امور اور شہری ہوابازی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)جناب ہردیپ سنگھ پوری اور تجارت و صنعت کے وزیر مملکت ، حکومت ہند جناب پھگن سنگھ کلستے، فولاد کے وزیر مملکت اس افتتاحی اجلاس میں بطور مہمانان ذی وقار شریک تھے۔ فولاد، ایچ یو اے اور شہری ہوابازی کےمحکموں کے سیکریٹری حضرات ، ان محکموں کے سینئر افسران ، سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کے متعلقہ محکموں کے سینئر افسران ، صنعتی قائدین اور سی آئی آئی کے سینئر کارکنان بھی اس ویبی نار میں شریک تھے۔
جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ہاؤزنگ اور شہری امور اور شہری ہوابازی کی وزارتوں کی جانب سے بہت بڑے پیمانے پر پروجیکٹ شروع کئے جارہے ہیں اور اس کے مستقبل کے منصوبوں میں فولاد کی وزارت کی جانب سے بھی شراکت داری شامل ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں فولاد کے استعمال کو بڑھاوا دینے کےوسیع مضمرات موجود ہیں، کیونکہ ملک بڑی تیزی سے ترقی کے راستے پر آگے بڑھ رہا ہے۔ وزیر اعظم کی حالیہ یوم آزادی کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے ، جس میں انہوں نے جامع عالمی معیارات پر مشتمل بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے کی بات کہی ہے اور اس پر زور دیا ہے، جناب پردھان نے ریاستوں اور صنعتوں کو تلقین کی کہ وہ اس پہلو پر توجہ مرکوز کریں اور اپنے مصارف میں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پروجیکٹوں کو تیزی سے نافذ کرنا ہوگا اور انہیں لال فیتہ شاہی سے آزاد کرنا ہوگا۔
جناب پردھان نے کہا کہ کووڈ بحران کے دوران بھارتی صنعت نے پوری ذمہ داری کا ثبوت دیا اور پی پی ای کٹ، ماسک اور وینٹی لیٹر بڑی تعداد میں تیار کئے ۔ اسی طریقے سے بھارت کی ادویہ صنعت نے 150ممالک کو ادویہ سپلائی کی۔اسی طرز پر آگے بڑھتے ہوئے بھارت جو پہلے ہی دنیا میں دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ملک بنا ہواہے ، اسے فولاد کی کھپت کے معاملے میں ایک ترجیح پر مبنی حیثیت حاصل کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اچھی کوالٹی کی فولاد مصنوعات کی کمی نہیں ہے اور اندرون ملک تیار کردہ فولاد کو ترجیح دینے سے صنعت کو ترجیحی منزل بننے میں مدد ملے گی۔کم لاگت والی قابل استطاعت مصنوعات کی تیاری پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ پیداوار اور پیداواریت دونوں میں اضافہ کرنا ہوگا، قدرو قیمت میں بھی اضافہ کرنا ہوگا۔ ان تمام تر سرگرمیوں کو مشن موڈ انداز میں آگے بڑھانا ہوگا۔
جناب پردھان نے مختلف محکموں ، صنعتی ایسوسی ایشنوں اور تعلیمی اداروں کے افسران پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر بھی زوردیا، جو فولاد کی کھپت میں اضافے کے لئے پالیسی فریم ورک کو بہتر بنانے کے سلسلے میں اپنی تجاویز پیش کرسکیں۔
ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے جناب پھگن سنگھ کلستے نے ملک میں فولاد کی کھپت بڑھانے پر زور دیا اور کہا کہ حکومت کی جانب سے اپنا ئی جانے والی پہل قدمیاں، مثلاً اسمارٹ سیٹیز مشن ، اے ایم آر یو ٹی، علاقائی ایئر کنکٹی ویٹی اسکیم، اڑان، ملک میں فولاد کے استعمال کو مہمیز کریں گی۔ جناب کلستے نے کہا کہ فولاد کے استعمال سے ملک کی پیش رفت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، کیونکہ دنیا بھر میں جس قدر فولاد کی اوسط کھپت ہوتی ہے، اس کے لحاظ سے فی کس ایک تہائی فولاد کی کھپت یہیں ہوتی ہے اور اس طریقے سے اس کی کھپت کو بڑھانے کے بہت سارے امکانا ت موجود ہیں۔
ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہم کورونا سے متعلق بحران سے اس لئے باہر آسکے کہ ہم نے اپنا راستہ خود بنایا اور اس کے لئے زیادہ صنعتی سرگرمی درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ متعدد پروجیکٹ جاری ہیں اور ملک میں شہری امور اور ہاؤزنگ کی وزارت اور شہری ہوابازی کی وزارت مستقبل میں بہت سارے پروجیکٹوں کو نافذ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں اور ان سے بڑے پیمانے پر فولاد کی کھپت کے راستے کھلیں گے۔ جناب پوری نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجیاں، کم لاگت والے طریقہ کار ، کوالٹی میں عمدگی لانے کی کوششیں اپنائی جانی چاہئے، تاکہ فولاد کے لئے مسابقتی قیمتیں فراہم ہوسکیں اور اس سے اس کے استعمال کو بڑھاوا مل سکے۔جناب پوری نے کہا کہ مستقبل قریب میں فولاد کی وزارت کے ذریعے 300ایم ایم ٹی پی اے پیداواری صلاحیت کا نظریاتی خاکہ وضع کیاگیا ہے اور اس سے شہری ترقیات اور شہری ہوابازی کے شعبوں میں ڈیمانڈ پیدا ہوگی جو اس پیداواری نشانے کے حصول میں مدد گار ہوگی۔
مذکورہ ویبی بنار کے کلیدی مقاصد میں گھریلو پیمانے پر تیار کئے جانے والے فولاد اور ہاؤزنگ اور عمارتوں کی تعمیر اور ہوابازی کے شعبوں میں اس طرح کے فولاد کے استعمال کے مواقع میں اضافہ کرنا وغیرہ شامل تھا۔ ویبی نار نے مندوبین کو یہاں غوروفکر کا ایک اچھا موقع فراہم کیا ، تاکہ وہ مذکورہ شعبوں میں فولاد کی موجودہ اور آئندہ ضروریات کی شناخت کرسکیں ۔ گھریلو طور پر تیار کی گئی فولاد کے استعمال میں استعمال کنندگان کو جو چنوتیاں درپیش ہوتی ہیں، ان کا جائزہ لے سکیں اور اس طرح کے تمام تر مطالبات کی تکمیل کے سلسلے میں فولاد کی صنعت کو اپنی مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے امکانات تلاش کرنے کا موقع حاصل ہوسکے۔ملک میں فولاد کی سب سے زیادہ کھپت تعمیرات اور بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں ہوتی ہے۔
********
م ن۔ ن ع
(U: 4616)
(Release ID: 1646678)
Visitor Counter : 191
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Malayalam