وزارتِ تعلیم

وزیراعظم جناب نریندر مودی یکم اگست 2020 کو  دنیا کے سب سے بڑے آن لائن ہیکاتھن  کے  گرانڈ فنالے کو  ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کریں گے


اسمارٹ انڈیا  ہیکاتھن (سافٹ ویئر)  - 2020  کے چوتھے ایڈیشن  کے گرانڈ فنالے کا  ایک سے تین اگست ، 2020 تک  انعقاد ہوگا: جناب رمیش پوکھریال نشنک

کووڈ-19 کی وبا کے سبب ملک بھر کے سبھی  شرکاء کو  خاص طور پر تیار جدید پلیٹ فارم پر آن لائن  جوڑ کر  ایس آئی ایچ  2020  کے گرانڈ فنالے کا انعقاد ہوگا

آن لائن  گرانڈ فنالے کے دوران  سرکاری محکموں اور صنعت کے  کچھ  پیچیدہ مسائل کے جدید ڈیجیٹل حل دریافت کرنے کے لئے 10 ہزار سے زیادہ  شرکاء 36 گھنٹے تک کریں گے مسابقت

Posted On: 27 JUL 2020 5:24PM by PIB Delhi

نئی دہلی،27؍جولائی،وزیراعظم جناب نریندر مودی  دنیا کے سب سے بڑے آن لائن ہیکاتھن کے یکم اگست 2020 کو ہونے والے  گرانڈ فنالے  سے  ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شام 7 بجے  خطاب کریں گے۔ یہ اعلان کرتے ہوئے فروغ انسانی وسائل (ایچ آر ڈی)  کے  مرکزی وزیر  جناب  رمیش پوکھریال نشنک نے آج کہا کہ اسمارٹ انڈیا ہیکاتھن ، 2020 (سافٹ ویئر)  کا  گرانڈ فنالے  ایک سے 3 اگست 2020 تک  منعقد ہوگا۔ اس  ہیکاتھن  کا انعقاد  فروغ انسانی وسائل کی وزارت ، حکومت ہند ،  آل انڈیا  کانسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن ( اے آئی سی ٹی ای) ،  پرسسٹینٹ سسٹمز اور  آئی 4 سی کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔

 فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر جناب  رمیش پوکھریال نشنک نے آج اسمارٹ انڈیا ہیکاتھن کے سلسلے میں ہوئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی اور اس سے پہلے ہوچکے ہیکاتھن کی حصولیابیوں پر  تبادلہ  خیال کیا۔ اس میٹنگ میں اعلی تعلیم کے سکریٹری جناب امت کھرے،  ایس آئی سی ٹی ای  کے چیئر مین  جناب انل  سہستر بدھے،  ایڈیشنل سکریٹری، این  ایچ آر ڈی  جناب راکیش رنجن اور  چیف  انوویشن آفیسر ،  این ایچ آر ڈی  جناب ابھے جیرے نے   بھی شرکت کی۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہمارے ملک کو درپیش چیلنجوں کے حل کے لئے ڈیجیٹل  تکنیکی  اختراعات کی  پہچان کے لئے  اسمارٹ انڈیا  ہیکاتھن  ایک خصوصی  پہل ہے۔ یہ ڈیجیٹل  پیداوار کے فروغ کی  مسلسل  جاری رہنے والی  مسابقت  ہے، جہاں  اختراعاتی حل طرف توجہ دلانے کے لئے  تکنیکی شعبے سے وابستہ طلباء کے سامنے مسائل پیش کئے جاتے ہیں۔ اس سے  طلباء کو  سرکاری  محکموں اور  نجی شعبے کے اداروں کو درپیش  چیلنجوں پر  کام کرنے کا  موقع ملتا ہے، جس کے لئے وہ  آؤٹ آف دی  باکس یعنی  منفرد  قسم کا  اور  عالمی معیار  کا حل  پیش کرسکتے ہیں۔

ایس آئی ایچ 2020 کے لئے ، کالج سطح  کے  ہیکاتھن کے  توسط سے جنوری میں طلباء کے  خیالات  کی  پہلے سطح کی  جانچ  کی جاچکی ہے اور  کالج سطح پر  جیتنے والی ٹیموں کو بھی ایس آئی ایس کے  قومی مرحلے کے لئے اہل مانا گیا تھا۔ قومی سطح پر ماہرین اور  تجزیہ کاروں کے ذریعہ خیالات کی  جانچ  کی گئی تھی۔ اب صرف منتخب شدہ ٹیمیں بھی  گرانڈ فنالے میں حصہ لے سکیں گی۔

جناب پوکھریال نے کہا کہ کووڈ  کی وبا کے پیش نظر ایس آئی ایچ کے لئے  گرانڈ فنالے کا انعقاد  ایک خاص طور پر تیار  کئے گئے  پلیٹ فارم پر  ملک بھر کے  سبھی  شرکاء  کو آن لائن جوڑ کر  کیا جائے گا۔ اس سال  مرکزی حکومت  کے 37 محکموں، 17 ریاستی حکومتوں اور 20 صنعتوں کے 243 مسائل کے حل کے لئے  10 ہزار سے زیادہ طلباء مسابقت کریں گے۔ ہر مسئلے کے لئے  ایک لاکھ روپے کا انعام مقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ  طلباء  انوویشن  تھیم  کے ضمن میں   پہلے ، دوسرے اور تیسرے  کامیاب طلباء کے لئے  بالترتیب ایک لاکھ روپے ، 75 ہزار روپے اور 50  ہزار روپے کی انعامی رقم ہے۔

 ایس آئی ایچ  کے فروغ  غور کرتے ہوئے جناب نشنک نے کہا کہ ہم نے  ایس آئی ایچ کے  تین ایڈیشن  کامیابی کے ساتھ مکمل کئے ہیں۔ ایس آئی ایچ  2017 کے پہلے  ایڈیشن میں 42 ہزار  طلباء نے حصہ لیا تھا، جو تعداد ایس آئی ایچ  2018  میں بڑھ کر ایک لاکھ اور  ایس آئی ایچ 2019  میں بڑھ کر دو لاکھ ہوگئی۔ حالانکہ ایس آئی ایچ  2019 کے مقابلے میں  ایس آئی ایچ  2020  انتہائی کامیاب رہا اور  پہلے مرحلے میں اس میں  ساڑھے چار لاکھ طلباء نے حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے  تعلیمی اداروں میں  اختراعات اور  صنعت سازی  کے کلچر کو  فروغ دینے کے  کافی مشتاق ہیں۔ ہماری اہم پہل اسمارٹ انڈیا  ہیکاتھن  دنیا کے سب سے بڑے مفت انوویشن ماڈل کے طور پر سامنے  آئی ہے۔ اس کے علاوہ  ایس آئی ایچ  سرکاری -  نجی شراکت داری کی سب سے بہترین مثال بھی ہے۔

اسمارٹ انڈیا  ہیکاتھن کے  نتیجے میں  اب تک تقریبا  331  پروٹو ٹائپ فروغ دیئے ہیں۔ 71 اسارٹ اپ  بننے کے  عمل میں ہیں۔ 19  اسٹارٹ اپ کامیابی کے ساتھ رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ  مختلف محکموں میں 39 حل نافذ کردئے گئے ہیں اور  64 ممکنہ حل کو  آگے فروغ دینے کے لئے  مالی مدد دستیاب کرائی گئی ہے۔

فروغ انسانی وسائل کے وزیر نے کہا کہ  اُن خیالات پر مسلسل نظر رکھی جانی چاہئے، جو ہمیں ا یس آئی ایچ کے توسط سے ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  خود کفیل  ہندوستان کے  فروغ کے  تناظر میں ہمیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ٹیموں کو آئیڈیشئن ( خیالات کی  تجسیم)  کے مرحلے سے پروٹو ٹائپ کے مرحلے تک احتیاط کے ساتھ مشورہ دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ  جب طلباء کی طرف سے کوئی خیال آتا ہے تو اسے یقینی بنانے کی ذمہ داری  مینٹر کی ہونی چاہئے کہ اسے یا تو  اسٹارٹ اپ کے توسط سے  یا  محکمے کے ذریعے نافذ کیا جائے۔ کوئی بھی خیال ضائع نہیں جانا چاہئے اور  محکمہ ؍  وزارت کو  یقینی بنانا چاہئے کہ انہیں شروعات کے لئے ایک پلیٹ فارم ملے۔ انہوں نے  زور دے کر کہا کہ پروٹو ٹائپ سے  اسٹارٹ اپ  کے قیام کے دوران کی خامیوں کو دور کیا جانا چاہئے تاکہ  آئیڈیا  ایک اسٹارٹ اپ میں  تبدیل ہوسکے۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ وزارتوں کے تال میل سے  ایک ایکو سسٹم تشکیل دیا جانا چاہئے، جس سے ہیکاتھن میں کامیاب  قرار دئے  گئے  خیالات کے بارے میں مشورہ دیا جاسکے اور  مناسب طریقے سے اس کا نفاذ کیا جاسکے۔

جناب نشنک نے کہا کہ منتخب خیالات کو  عملی جامہ پہنانے کے لئے  ایم ایچ  آر ڈی کے سکریٹری  سبھی سکریٹریوں کے ساتھ تال میل قائم کریں گے۔ ایس  آئی ایچ  میں  سامنے آئے خیالات کا نفاذ  یقینی بنانے کے لئے  ایم ایچ  آر ڈی تال میل قائم کرنے والی وزارت کے طور پر کام کرے گی۔ 90 فیصد ایسے خیالات کو نافذ کرنے کی ذمہ داری ایسے   محکموں کو سونپی جائے گی جو  اسٹارٹ اپ کی طرف  سے نہیں آتے۔ ضروری  التزامات کرنا  لازمی ہوگا۔ مرکزی وزیر  نے یہ بھی کہا کہ کابینہ سکریٹری سے ایس آئی ایچ نے سامنے آئے خیالات  کو سکریٹریوں کی کمیٹی کے جزو کی شکل میں شامل کرنے کی درخواست کریں۔

ہمارے ملک میں انوویشن کلچر  کی حوصلہ افزائی  کے سلسلے میں مرکزی وزیر نے کہا کہ اسکول کی سطح پر ہی اختراعات کا آغاز ہونا چاہئے اور  اٹل ٹنکرنگ لیبس کا  اس مقصد کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے۔

اسکولوں کے طلباء اور انجینئرنگ کے کالجوں کے نصاب کے درمیان ایک مناسب ربط قائم کرنا چاہئے۔

مزید معلومات کے لئے براہ کرم ویزٹ کریں: https://www.sih.gov.in/۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(م ن-   م م- ق ر)

U-4184


(Release ID: 1641760) Visitor Counter : 197