کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
حکومت فرٹیلائزر کے شعبے میں کاروبار کرنے کو آسان بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے
Posted On:
25 JUL 2020 1:54PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،25 جولائی / کیمیکل اور فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر جناب ڈی وی سدا نند گوڑا نے کہا ہے کہ این ڈی اے حکومت فرٹیلائزر کے شعبے میں کاروبار کو آسان بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاکہ اِسے حقیقی طور پر آتم نربھر بنایا جا سکے اور کسانوں کی برادری کو بہتر طور پر خدمات فراہم کی جا سکیں ۔
اِس سلسلے میں حکومت کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے جناب گوڑا نے کہا کہ فرٹیلائزر کے محکمے نے جولائی ، 2019 ء میں ڈی بی ٹی کے موجودہ نظام کو بہتر بنانے اور اِسے صارفین دوست بنانے کے لئے کسانوں کے لئے زیادہ آسان ڈی بی ٹی 2.0 شروع کیا ہے ۔ ڈی بی ٹی 2.0 ورژن میں تین اجزاء ہیں ، جن میں ڈی بی ٹی ڈیش بورڈ ، پی او ایس 3.0 سافٹ ویئر اور ڈیسک ٹوپ پی او ایس ورژن شامل ہیں ۔
ڈی بی ٹی ڈیش بورڈ مختلف قسم کے فرٹیلائزر کی سپلائی / دستیابی / ضرورت کے بارے میں درست اور بر وقت معلومات فراہم کرتا ہے ۔ اس پر https://urvarak.nic.in پر براہ راست رسائی حاصل کی جا سکتی ہے ۔
پی او ایس 3.0 سافٹ ویئر میں مختلف قسم کے خریداروں کی فروخت ، مختلف زبانوں میں فروخت کی رسیدیں تیار کرنے کی سہولت اور فرٹیلائزر کے متوازن استعمال کو فروغ دینے کے لئے کسانوں کو مٹی کی زر خیزی سے متعلق سفارشات پیش کرنے کی سہولت ہے ۔ ڈیسک ٹوپ پی او ایس ورژن پی او ایس ڈیوائس کا ایک متبادل ہے ، جس میں زیادہ بہتر اور محفوظ سہولیات فراہم کی جاتی ہیں ۔
فرٹیلائزر میں ڈی بی ٹی نے دو ایوارڈز حاصل کئے ہیں ، جس میں سے ایک " اسکوچ گولڈ ایوارڈ فار گورننس " 25 ستمبر ، 2019 ء کو اور " گورننس ناؤ " ڈجیٹل تبدیلی ایوارڈ 6 نومبر ، 2019 ء کو حاصل کیا ۔
ملک میں فرٹیلائزر کی سپلائی کے نیٹ ورک کو آسان بنانے کے لئے حکومت کی ذریعے کی گئی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے جناب گوڑا نے بتایا کہ ساحلی جہاز رانی کو بھی نقل و حمل کے ایک اضافی وسیلے کے طور پر فروغ دیا گیا ہے ۔ اس کے لئے ساحلی جہاز رانی یا / اور اندرونِ ملک آبی راستوں کے ذریعے سبسڈی والے فرٹیلائزر کے مال بھاڑے کے لئے ری ایمبرسمنٹ کا اعلان 17 جون ، 2019 ء کو اور 18 ستمبر ، 2019 ء کو کیا گیا ۔ 20-2019 ء کے دوران 1.14 ایل ایم ٹی فرٹیلائزر کی ساحلی جہاز رانی کے ذریعے نقل و حمل کی گئی ۔
یوریا کے یونٹوں کے لئے لاگت طے کرنے کے ضابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ سی سی ای اے کی منظوری کے ساتھ، اُن کے محکمے نے 30 مارچ ، 2020 ء کو ایک نوٹفکیشن کے ذریعے جدید بنائے گئے این پی ایس – III میں شکوک و شبہات کو دور کر دیا ہے۔ اس سے جدید این پی ایس – III کے بلا رکاوٹ نفاذ میں سہولت ہو گی ، جس کے نتیجے میں 30 یوریا یونٹوں کے لئے 350 روپئے فی ایم ٹی کی اضافی لاگت طے کرنے اور ایسے یوریا یونٹوں کے لئے ، جو 30 سال سے زیادہ پرانے ہیں اور جنہیں گیس کے ٹربائن میں تبدیل کر دیا گیا ہے ، خصوصی 150 روپئے فی ایم ٹی کا معاوضہ منظور کیا گیا ہے ۔ اس سے یوریا یونٹوں کے مسلسل چالو رہنے میں سہولت ہو گی ۔ اس کے نتیجے میں کسانوں کے لئے یوریا کی مسلسل اور بلا رکاوٹ سپلائی کو یقینی بنایا جا سکے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (25-07-2020)
U. No. 4145
(Release ID: 1641227)
Visitor Counter : 190