بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جہاز رانی کی وزارت نے  ملک میں  آبی ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کے لئے  آبی راستوں کے استعمال  کی فیس معاف کی  

Posted On: 24 JUL 2020 3:12PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،24 جولائی  / جہاز رانی کی وزارت نے  ملک میں آبی راستوں کو  ٹرانسپورٹ کے اضافی ، ماحول دوست اور  سستے وسیلے کے طور پر فروغ دینے کے حکومتِ ہند کے ویژن  کو دھیان میں رکھتے ہوئے فوری طور پر آبی راستوں کے استعمال   پر عائد فیس کو  فوری طور پر معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ فیس  اتبدائی طور پر تین سال کے لئے معاف کی گئی ہے ۔

          جہاز رانی کے مرکزی وزیر مملکت ( آئی سی ) جناب منسکھ منڈاویہ نے کہا ہے کہ   سر دست   سامان کے کل ٹریفک  کا 2 فی صد ہی  آبی راستوں  کے ذریعے  پہنچایا جاتا ہے ۔ آبی راستوں کے چارجز معاف کرنے کے فیصلے سے  صنعتوں کو  اپنی  نقل و حمل کی ضروریات کے لئے قومی آبی راستوں کو استعمال کرنے کی   ہمت افزائی ہو گی ۔ ٹرانسپورٹ کے طور پر  یہ ماحول دوست اور سستا طریقہ ہے  اور اس سے  نہ صرف  ٹرانسپورٹ کے دیگر ذرائع پر بوجھ  کم ہو گا بلکہ کاروبار کرنے میں آسانی کو بھی فروغ ملے گا ۔

          تمام قومی آبی راستوں پر جہازوں کے ذریعے راستوں کے استعمال پر  چارجز  لئے جاتے ہیں ۔ یہ چارجز  ٹریفک کی آمد و رفت اور ٹریفک کے اعداد و شمار یکجا کرنے میں ایک رکاوٹ تھے ۔  فی الحال ملکی آبی راستوں کی بھارتی اتھارٹی ( آئی ڈبلیو اے آئی ) آبی راستوں کے استعمال کے لئے رجسٹرڈ   ٹن ایج  ( جی آر ٹی ) پر   0.02 روپئے  کی شرح فی کلو میٹر کے حساب سے لگایا جاتا ہے ، جب کہ  یہ چارجز  سامان  کی نقل و حمل کرنے والے جہازوں پر عائد کیا جاتا ہے ، جب کہ مسافر بحری جہازوں  پر چارجز کی شرح  0.05 روپئے فی جی آر ٹی ہے ۔ 

          امید ہے کہ اِس فیصلے سے ملک میں آبی راستوں پر  ٹریفک کی آمد و رفت   ، جو 20-2019 ء میں 72 ایم ایم ٹی  ہے ، بڑھ کر 23-2022ء میں 110 ایم ایم ٹی ہو جائے گی ۔ اس سے  خطے میں اقتصادی سرگرمیوں اور ترقی میں اضافہ ہو گا ۔  

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (24-07-2020)

U. No.  4122

 



(Release ID: 1640999) Visitor Counter : 214