ریلوے کی وزارت

پرائیویٹ ٹرین پروجیکٹ کے نفاذ سے پہلے آج کانفرنس کا انعقاد کیا گیا


یہ 151 ٹرینیں ، اُن ٹرینوں کے علاوہ ہوں گی ، جو پہلے ہی چلائی جا رہی ہیں

Posted On: 21 JUL 2020 6:26PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،21 جولائی  / ریلوے کی وزارت نے آج پرائیویٹ ٹرین پروجیکٹ  کو شروع کرنے سے پہلے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا ۔  اس کانفرنس   میں لوگوں نے  زبردست شرکت کی اور  تقریباً 16 امکانی درخواست گزاروں نے  ، اِس  کانفرنس  میں شرکت کی ۔

          ریلوے کی وزارت نے  151 جدید ٹرینوں   ( ڈبے ) کو متعارف کرائے جانے کے ذریعے 109 منزلوں  پر آنے جانے والی ٹرینوں  کی مسافر ٹرین خدمات   میں  پرائیویٹ شراکت داروں کے لئے اہلیت کی 12 درخواستیں طلب کی ہیں ۔ یہ ٹرینیں ، ٹرینوں کے موجودہ نیٹ ورک کے  علاوہ ہوں گی ۔ 

          بھارتی ریلوے نیٹ ورک میں  مسافر ٹرینیں چلانے کے لئے  پرائیویٹ سرمایہ کاری کا یہ پہلا  قدم ہے ۔ اس پروجیکٹ میں پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے  تقریباً 30000 کروڑ روپئے  کی سرمایہ کاری کی جائے گی ۔

          اس پہل کا مقصد ملک کے عوام کو   آمد و رفت کی خدمات  کی دستیابی میں بہتری لانا ، چلنے والی ریل گاڑیوں میں جدید ٹیکنا لوجی کو متعارف کرانا اور  مسافروں  کے مجموعی  سفر  کو بہتر بنانا ہے ۔  ٹرینوں کو چلانے میں   کئی آپریٹروں کی موجودگی  سے  خدمات کی ترسیل میں مسابقت   پیدا ہوگی اور اس میں بہتری آئے گی ۔  اس اقدام کا مقصد   مسافروں  کی آمد و رفت کے سیکٹر میں مانگ اور سپلائی  کے فرق کو  کم کرنا  بھی ہے ۔

          اِن پروجیکٹوں  کو شروع کرنے کے لئے پرائیویٹ اداروں  کا انتخاب   اہلیت کے لئے درخواست ( آر ایف کیو ) اور تجویز کے لئے درخواست ( آر ایف پی ) پر مبنی   دو مرحلے والے نیلامی کے عمل سے کیا جائے گا ۔

          بولی لگانے کے ایک حصے کے طور پر ریلوے کی وزارت نے  پہلی  پروجیکٹ شروع کرنے سے پہلے کی کانفرنس  21 جولائی ، 2020 ء کو منعقد کی تھی ، جس میں    16 امکانی درخواست گزار  کمپنیوں  نے شرکت کی تھی ۔  اس  کانفرنس میں  امکانی درخواست گزاروں کے ذریعے اٹھائے گئے امور اور اُن کی تشویش پر تبادلۂ خیال کیا گیا اور  ریلوے کی وزارت   ، نیتی آیوگ نے  آر ایف کیو  اور نیلامی کے فریم ورک  سے متعلق  ضابطوں   کے بارے میں  وضاحت کی ۔  زیادہ تر سوالوں کا تعلق  اہلیت کے پیمانے ، نیلامی کے عمل  ، ٹرینوں کے ڈبوں کی خریداری  ، ٹرینوں کو چلائے جانے اور   کلسٹروں  کی تشکیل سے تھا ۔

          ہولیج چارجز کے بارے میں بھی سوالات  کئے گئے ، جس پر ریلوے کی وزارت نے  وضاحت کی  کہ ہولیج  چارجز   پہلے سے مقرر کئے جائیں گے اور  پوری رعایتی مدت کے لئے  انہیں مناسب طور پر   انڈیکس کیا جائے گا تاکہ ہولیج چارجز  کی یکسانیت کو یقینی بنایا  جا سکے ۔

          ریلوے کی وزارت   نیلامی کے تحت آنے والے روٹس  پر مسافروں کے  ٹریفک  کے  بارے میں بھی تفصیلات فراہم کرے گی ۔ اس سے بولی لگانے والوں کو  پروجیکٹ   میں بولی لگانے میں مدد ملے گی ۔

          ریلوے کی وزارت نے وضاحت کی ہے کہ اس پروجیکٹ کے تحت  چلائی جانے والی ٹرینوں کو  یا تو خریدا جا سکتا ہے یا  پرائیویٹ ادارے انہیں کرائے پر لے سکتے ہیں ۔  ریلوے کی وزارت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ   ٹرینوں کو چلانے سے متعلق   رِسک  کو  فریقوں میں  یکساں طور پر تقسیم کیا جائے گا ۔

          ریلوے کی وزارت امکانی درخواست  گزاروں کے ذریعے  پوچھے  جانے والے سوالوں کا تحریری جواب   31 جولائی ، 2020 ء تک فراہم کرے گی ۔ پروجیکٹ کے نفاذ سے پہلے ایک اور کانفرنس  12 اگست ، 2020 ء کو ہوگی ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  4059

 



(Release ID: 1640284) Visitor Counter : 662