امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ایک ملک ایک راشن کارڈ  اسکیم کے تحت جو سبھی این ایس ایف اے  مائیگرینٹ کارکنوں کو سبسڈی والے اناج کی بلارکاوٹ سپلائی کی گئی ہے اسے اب 20  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظا م علاقوں میں لاگو کر دیا گیا ہے؛ دیگر سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مارچ 2021 سے پہلے اس سے جوڑ دیا جائے گا

Posted On: 18 JUL 2020 12:28PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،18 جولائی ، 2020  / ایک ملک ایک راشن کارڈ کی سہولت راشن کارڈ کو ایک ریاست سے دوسری ریاست لے جانے کی سہولت کے طور پر چار ریاستوں  میں اگست 2019 کو  شروع کی گئی تھی، تبھی سے 20 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو قومی پورٹیبلٹی کلسٹر سے جون 2020 کو جوڑ دیا گیا۔  لہذا اس سہولت سے این ایس ایف اے کارڈ کے حامل افراد کے لیے 20 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں فی الحال یہ سہولیات دستیاب ہے۔ یہ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے ہیں آندھرا پردیش، ہریانہ، کرناٹک ، مہاراشٹر، اڈیشہ، سکم، میزورم ، تلنگانہ، کیرالہ، پنجاب ، تریپورہ ، بہار، گوا ، ہماچل پردیش ، دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو ، گجرات ، اتر پردیش ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش  اور راجستھان۔

اب آزمائش کا کام مزید 4 ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں ، جموں و کشمیر ، منی پور ، ناگالینڈ  اور اتراکھنڈ  میں مکمل کر لیا گیا ہےتاکہ ان ریاستوں میں جلد ہی ایک ملک ایک راشن کارڈ اسکیم کے تحت قومی پورٹیبیلٹی کے تحت سہولیات  شروع کی جائے۔

 اس کے ساتھ ساتھ ، ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے ایک ریاست سے دوسری ریاست میں لین دین اور درکار ویب خدمات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ یہ خدمات سینٹرل ڈیش بورڈ کے ذریعے شروع کی گئی ہیں۔ سبھی دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مارچ 2021 سے پہلے اس اسکیم سے جوڑنے کا نشانہ مقرر کیا ہوا ہے۔

ایک ملک ایک راشن کارڈ کی سہولت ایک امنگوں والا منصوبہ ہے اور خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی ایک کوشش ہے تاکہ سب کے لیے خوراک کی یقین دہانی کے قومی ایکٹ این ایس ایف اے 2013 کے تحت آنے والے سبھی افراد کو خوراک کی دستیابی کی یقین دہانی کرائی جا سکے، جس میں یہ تفریق بھی نہ ہو کہ یہ لوگ ملک کے کس حصے میں رہتے ہیں ۔ اس اسکیم کو مرکزی شعبے کی اسکیم ، عوامی نظام تقسیم کے مربوط بندوبست کے تحت راشن کارڈ کی ملک گیر  پورٹیبیلٹی لاگو کر کے شروع کی جائے گی۔

اگرچہ یہ نظام اُن مائیگرینٹ این ایس ایف اے افراد کے لیے ہے جو عارضی تلاش و معاش میں جلدی جلدی ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتےہیں لیکن اب اس اسکیم کا اطلاق اس متبادل کے ساتھ کر دیا گیا ہے کہ  یہ لوگ ملک کے کسی بھی حصے میں  اپنی پسند کی جگہ کی مناسب قیمت کی دکان ایف پی ایس سے اپنے کوٹے کا اناج حاصل کر سکتے ہیں۔  جس کے لیے انہیں  وہی راشن کارڈ ہی استعمال کرنا ہوگا جو ان کی بائیو میٹرک یا آدھار کی بنیاد پر بنایا گیا ہے۔  اس راشن کارڈ کی مدد سے ایف پی ایس پر نصب کیے گئے الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل آلے سے یہ اناج خریدا جا سکتا ہے۔

http://pibcms.nic.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KALJ.jpg

 

لہذا، ایف پی ایس  پر ای پی او ایس آلات کی تنصیب اس نظام کے لیے اہم ہے جس کا فائدہ مستفیدین اپنا راشن کارڈ نمبر یا آدھار نمبر ملک میں  کسی بھی  ایف پی ایس ڈیلر کو بتا کر  حاصل کر سکتے ہیں۔ کنبے کا کوئی بھی رکن جس نے اپنا آدھار ، راشن کارڈ سے جوڑ رکھا ہو ، راشن حاصل کر سکتا ہے۔ راشن کارڈ یا آدھار کارڈ ، راشن ڈیلر کے پاس لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔  مستفیدین آدھار کی تصدیق  اپنی انگلیوں کے نشان استعمال کر کے یہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                       

U – 4002



(Release ID: 1639734) Visitor Counter : 160