وزارتِ تعلیم

انسانی وسائل کے ترقی کے مرکزی وزیر نے ڈیجیٹل تعلیم کے بارے میں پرگیاتا رہنما خطوط آن لائن جاری کیے ؛


ڈیجیٹل / آن لائن تعلیم کے بارے میں رہنما خطوط سے زیادہ کوالیٹی والی آن لائن تعلیم کو آگے بڑھانے کے لیے ایک خاکہ فراہم ہوتا ہے: جناب رمیش پوکھریال نشنک

پہلی کلاس سے بارہویں کلاس کے طلبا کے لیے ایک دن میں آن لائن کلاسوں کی مدت اور تعداد کی حد قائم کرنے کے بارے میں رہنما خطوط میں سفارش کی گئی ہے

Posted On: 14 JUL 2020 4:50PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،14 جولائی ، 2020  /  انسانی وسائل کے ترقی کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال نشنک نے نئی دلی میں آج آن لائن وسیلے سے ڈیجیٹل تعلیم کے بارے میں پرگیاتا رہنما خطوط جاری کیے۔ ایچ آر ڈی کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے نے بھی آن لائن وسیلے سے اس تقریب میں شرکت کی۔

 اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے جناب رمیش پوکھریال نشنک نے کہا کہ کووڈ -19 وبا کی وجہ سے اسکول بند کرنے پڑے اور ملک کے اُن 24 کروڑ سے زیادہ بچوں پر اس کا اثر پڑا جنھوں نے اسکولوں میں اندراج کرایا ہوا ہے۔ اسکول بند رہنے میں توسیع کے سبب تعلیمی نقصان ہو سکتا ہے۔ جناب پوکھریال نے کہا کہ وبا کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اسکولوں کو اب تک اختیار کیے جانے والے پڑھانے اور سکھانے کے طریقوں کو نہ صرف دوبارہ تیار کرنا اور ان کے بارے میں دوبارہ سوچنا ہوگا بلکہ گھر پر اسکولنگ اور اسکول میں اسکولنگ کے ایک صحت مند ملا جلا طریقہ اختیار کر کے کوالیٹی تعلیم دینے کے ایک موزوں طریقے کو شروع کرنا ہوگا۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ پرگیاتا رہنما خطوط طلبا کے نظریے سے تیار کیے گیے ہیں جس میں اُن طلبا کے لیے آن لائن / ملی جلی / ڈیجیٹل تعلیم پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے فی الحال اپنے گھر پر ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ڈیجیٹل / آن لائن تعلیم  سے متعلق ان رہنما خطوط سے تعلیم کی کوالیٹی میں اضافہ کرنے کے لیے آن لائن تعلیم کو فروغ دینے کی غرض سے ایک خاکہ یا اشاریہ فراہم ہوگا۔ وزیر موصوف نے یہ بات اجاگر کی کہ یہ رہنما خطوط اسکول کے سربراہان ، اساتذہ ، والدین اور طلبا سمیت مختلف متعلقہ فریقین کے لیے  مفید اور فائدے مند ثابت ہوں گے۔ رہنما خطوط میں ڈیجیٹل آلات کے حامل طلبا اور جن کے پاس یہ آلات محدود طور پر ہیں یا قطعاً  نہیں ہیں دونوں کے لیے این سی ای آر ٹی کے متبادل تعلیمی کیلنڈر کے استعمال پر زور دیا گیا ہے۔

پرگیاتا رہنما خطوط میں آٹھ مرحلے شامل ہیں۔ منصوبہ – جائزہ  - بندوبست – رہنما – بات چیت – کام کی ذمہ داری  - ٹریک – ستائش ۔ ان مرحلوں سے مثالوں کے ساتھ قدم بہ قدم ڈیجیٹل تعلیم کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کی رہنمائی ملتی ہے۔

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے جناب دھوترے نے کہا کہ پرگیاتا رہنما خطوط کو طلبا کی حفاظت اور تعلیمی بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ایچ آر ڈی کی وزارت نے تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا  کہ آن لائن تعلیم سے وبا کے دوران بہت سی خلاؤں کو پر کرنے میں مدد ملی ہے۔ لیکن سب سے زیادہ توجہ ، طلبا کو پڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے استعمال پر دینی ہوگی۔  انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان رہنما خطوط سے طلبا ، اساتذہ ، والدین ، سربراہان اور دیگر متعلقہ فریقوں کو آن لائن حفاظتی طور طریقے سیکھنے میں مدد ملے گی۔ جناب دھوترے نے پرگیاتا رہنما خطوط جاری کرنے  کی وزارت کی کوششوں کو سراہا جن سے ایک محفوظ ڈیجیٹل تعلیمی ماحول فراہم ہوگا۔

رہنما خطوط میں اسکول منتظمین ، اسکول سربراہان، والدین اور طلبا کے لیے مندرجہ ذیل میدانوں میں مشورے لیے گیے ہیں۔

  • جائزے کی ضرورت
  • مدت ، اسکرین ٹائم، شمولیت، متوازن آن لائن اور آف لائن سرگرمیوں جیسی آن لائن اور ڈیجیٹل تعلیم کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے تشویش۔
  • وسائل کے تحفظ اور سطح کے مطابق تعلیم دینے سمیت تعلیم کے طور طریقے
  • ڈیجیٹل تعلیم کے دوران جسمانی، ذہنی صحت اور تندرستی
  • سائبر حفاظت اور اخلاقی طور طریقے جن میں سائبر سیفٹی قائم رکھنے کے لیے احتیاط اور اقدامات شامل ہیں
  • مختلف اقدامات کے ساتھ اشتراک

 

سفارش شدہ اسکرین ٹائم

کلاس

سفارش

پرائمری سے پہلے

تعلیم کے دن والدین کے ساتھ بات چیت اور ان کی رہنمائی کے لیے 30 منٹ سے زیادہ نہیں۔

پہلی سے بارہویں کلاس تک

http://ncert.nic.in/aac.html پر این سی ای آر ٹی کے متبادل تعلیمی کیلینڈر  کو اختیار کرنے کے لیے سفارشات

پہلی سے 8 ویں کلاس تک

پڑھائی کے دن 30 سے 45 منٹ کی دو کلاسوں سے زیادہ منعقد نہیں کی جا سکتیں جس کے لیے آن لائن سنکرونس لرننگ کا طریقہ اپنایا جا سکتا ہے۔ پڑھائی کے دنوں کا فیصلہ پرائمری آن لائن کلاسوں کے لیے ریاستیں یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کریں گے۔

9ویں سے  12 ویں کلاس تک

پڑھائی کے دن 30 سے 45 منٹ کی چار کلاسوں سے زیادہ نہیں منعقد کی جا سکتیں جس کے لیے آن لائن سنکرونس لرننگ کا طریقہ اپنایا جا سکتا ہے۔ پڑھائی کے دن کے بارے میں فیصلہ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کریں گے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اسکول سربراہان اور اساتذہ کے لیے اِن رہنما خطوط میں جائزے ، منصوبہ بندی کی ضرورت اجاگر کی گئی ہے اور اس میں سائبر حفاظت اور رازداری کے اقدامات کو یقینی بناتے ہوئے ڈیجیٹل تعلیم پر عمل درآمد کے اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے۔ اس میں معزور طلبا کو فراہم کی جانے والی مدد کا خاکہ بھی پیش کیا گیا ہے۔ اصل توجہ اسکرین  ٹائم برقرار رکھتے ہوئے آن لائن اور آف لائن سرگرمیوں کے توازن پر دی گئی ہے، جو طلبا کی سطح کی مطابقت سے ایک لازمی معیار ہے۔

والدین کے لیے ، ان رہنما خطوط سے بچوں کے لیے گھر پر سائبر حفاظتی اقدامات کے ساتھ ساتھ ان کی جسمانی اور ذہنی صحت و تندرستی کی ضرورت کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ جسمانی صحت اور ذہنی صحت سے متعلق رہنما خطوط میں سبھی متعلقہ فریقوں کے اقدامات سے متعلق رہنما خطوط پر زور دیا گیا ہے تاکہ جو بچے ڈیجیٹل آلات کو زیادہ دیر تک استعمال کرنے کی وجہ سے زیادہ ذہنی بوجھ برداشت نہیں کر پاتے یا منفی طور پر متاثر ہو جاتے ہیں (بیٹھنے  اٹھنے میں خامیاں، بصری پریشانیاں اور دیگر جسمانی پریشانیاں)، ان کا تدارک ہو سکے۔  رہنما خطوط میں بچوں کی استعداد اور سائبر حفاظت سے متعلق جو کام کیے جانے ہیں اور جو کام نہیں کیے جانے ہیں اُن کو چشپاں طریقے سے بیان کیا گیا ہے۔

رہنما خطوط میں ملک بھر کے اسکول جانے والے بچوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ڈیجیٹل / آن لائن / آن ایئر تعلیم کے متعلق تمام تر کوششوں کو یکجاں کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس اقدام میں معزور بچوں  اور آئی ٹی پی اے ایل کے لیے دکشا، سوئم پربھا، سوئم مُکس، ریڈیو واہینی ، شکشا وانی  خصوصی متن کے طور پر شامل ہیں۔

رہنما خطوط کے لیےبراہ کرم لاگ آن کریں :

mhrd.gov.in/sites/upload_files/mhrd/files/pragyata-guidelines_0.pdf

 

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔

U – 3900



(Release ID: 1638632) Visitor Counter : 313