زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

حالیہ زرعی اصلاحات کے بعد اب کسانوں کے لیے کسی رکاوٹ کے بغیر تجارت اور زرعی مصنوعات کی منافع بخش قیمتوں کو یقینی بنایا گیا ہے: زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر


جناب تومر نے بدایوں میں کے وی کے داتا گنج کی ایڈمنسٹریٹو عمارت کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے زراعت کی ترقی میں کرشی وگیان کیندروں کی اہمیت پر زور دیا

Posted On: 07 JUL 2020 5:03PM by PIB Delhi

نئی دہلی،7 جولائی،  زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود، دیہی ترقیات اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا ہے کہ حکومت  اس بات کو یقینی بنانےکی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ کسانوں کو ان کی مصنوعات کی منافع بخش قیمتیں حاصل ہوں۔ یو پی کے شہر بدایوں میں داتا گنج کے مقام پر کرشی وگیان کیندر (کے وی کے) کی ایڈمنسٹریٹیو عمارت کا ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سنگ بنیاد رکھتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ دو نئے آرڈینینسوں اور زرعی سیکٹر دیگر قانونی اصلاحات پر عمل درآمد  کے بعد کسان اب اپنی مصنوعات ملک میں کسی بھی جگہ منافع بخش قیمت پر فروخت کرسکتے ہیں  اور اس سلسلےمیں تمام رکاوٹوں کو دور کردیا گیا ہے۔  قیمتوں کی یقین دہانی اور فارم خدمات آرڈینینس 2020 پر کسانوں (امپاؤر مینٹ اینڈ پروٹیکشن) سمجھوے سے یہ یقینی بنایا جاسکے گا کہ  سمجھوتے کے ساتھ  تاجر  کے ساتھ زرعی  مصنوعات کی خریداری کے سمجھوتے کے ذریعے یہ یقینی بنایا جاسکے گاکہ کسانوں کو  ان کی پیداوار کی لاگت کی واپسی کی پہلے سے ضمانت مل جائے۔

مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت کے تحت یہ کوششیں کی گئی ہیں کہ  زراعت اور دیگر سیکٹروں کے درمیان فرق کو پر کیا جائے۔ملک اب اناج کی پیداوارکے معاملےمیں نہ صرف یہ کہ خود کفیل ہے بلکہ اس کے پاس فاضل اناج بھی ہے۔ ملک میں 86 فیصد چھوٹے اور برائے نام زمین رکھنے والے کسان ہیں، جن کی تمام سرکاری اسکیموں، پروگراموں اور سہولتوں تک رسائی ہونی چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنانے میں کے وی کیز اور سائنسدانوں کی ایک اہم ذمے داری ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کے وی کیز کے اہم رول پر زور دیا کہ کسان اپنی زمین کی   صحت کی جانچ پر توجہ دیں اور  بہت زیادہ جراثیم کش ادویات کے استعمال گریز کریں۔ آب پاشی میں پانی  کے استعمال  کفایت  کریں اور اپنی  فصل کی پیداوارمیں اضافہ کریں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کے وی کیز کو کلسٹر کھیتی باڑی میں اضافہ کرنے اور  ان کی فصلیں اُگانے میں جن میں مقامی ماحول سازگار ہو، ایک سرکردہ رول ادا کرنا ہوگا۔

جناب تومر نے بتایا کہ یو پی میں 86 کے وی کیز ہیں جو قابل تعریف کام کر رہے ہیں۔ ریاست میں 20 نئے کے وی کیز کھولنے کی منظوری دی گئی تھی جس میں سے 17 پہلے ہی کام کر رہے ہیں۔ باقی تین جلد ہی پریاگ راج، رائے بریلی اور اعظم گڑھ میں کھل جائیں گے۔ ا یک اور کے وی کے مرادآباد میں کھولے جانے کی تجویز ہے۔

زراعت کے وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری، یوپی کے ریاستی وزرا اور قانون ساز اداروں کے ممبر آئی سی اے آر کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر ترلوچن مہاپاتر، آئی اے آر آئی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر اے کے سنگھ، سردار پٹیل ایگریکلچر یونیورسٹی ، میرٹھ کے وائس چانسلر ڈاکٹر آر کے متل اور دیگر افسران  نیز سائنسداں بھی ویڈیو کانفرنس میں موجود تھے۔ ویڈیو کانفرنس میں یہ اطلاع دی گئی کہ ملک میں 720 کے وی کیز اور 151 آب وہوا سے متعلق اسمارٹ گاؤں ہیں جو مختلف شرائط کے تحت  تکنیکی ماڈل پیش کرتے  ہیں۔ کے وی کیز کے ذریعے ہر سال تقریباً 15 لاکھ کسانوں اور نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جارہی ہے۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:3750



(Release ID: 1637145) Visitor Counter : 169