وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم نے قوم سے خطاب کیااور پردھان منتری غریب کلیان اَنّ یوجنا کی توسیع کا اعلان کیا
اسکیم کی توسیع دیوالی اور چھٹ پوجا یعنی نومبر کے آخر تک کی گئی: وزیراعظم
80 کروڑ سے زائد افراد-خاندان کے ہر ایک رکن کوماہانہ فی کنبہ ایک کلو گرام مفت چنے کے ساتھ پانچ کلو گرام مفت گیہوں/ چاول فراہم کرائے جائیں گے
وزیراعظم نے اس اسکیم کو ممکن بنانے کا سہرا محنت کش کسانوں اور ایماندار ٹیکس دہندگان کے سر باندھا
چونکہ کورونا وائرس کے خلاف لڑائی اب اَن لاک-2 کی جانب منتقل ہوگئی ہے، وزیراعظم نے ہر ایک فرد سے سختی کے ساتھ ضابطوں کی پابندی کرنے کیلئے کہاجیسا کہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ضابطوں کی پابندی کی جارہی تھی
Posted On:
30 JUN 2020 4:24PM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج قوم سے خطاب کیا اور نومبر کے آخر تک پردھان منتری غریب کلیان اَنّ یوجنا کی توسیع کا اعلان کیا۔
غریبوں کیلئے مددگار ہاتھ
وزیراعظم نے زور دیکر کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ضرورتمند افراد کو خوراک کی فراہمی ملک کی اولین ترجیح رہی ہے۔ جیسے ہی لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا حکومت پی ایم غریب کلیان یوجنا لے کر آئی جس کے تحت غریبوں کیلئے 1.75 لاکھ کروڑ روپئے کے ایک پیکیج کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے اس بات کو نوٹ کیا کہ گزشتہ تین مہینوں کے دوران تقریباً 20 کروڑ غریب کنبوں کے جن دھن کھاتوں میں 31 ہزار کروڑ روپئے منتقل کئے گئے۔ اسی طرح 9 کروڑ سے زائد کسانوں کے بینک کھاتوں میں 18000 کروڑ روپئے منتقل کئے گئے جبکہ 50 ہزار کروڑ روپئے پی ایم غریب کلیان روزگار ابھیان پر خرچ کئے جارہے ہیں۔ اس کی شروعات روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے کی گئی ہے۔
نومبر تک پی ایم غریب کلیان اَنّ یوجنا کی توسیع
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے مشاہدہ کیا ہے کہ 80 کروڑ سے زائد افراد کو 3 مہینے تک کیلئے مفت راشن ماہانہ ہر ایک کنبے کو ایک کلو گرام دال کی فراہمی کے ساتھ خاندان کے ہر ایک رکن کو 5 کلو گرام مفت چاول/ گیہوں فراہم کرنے کے فیصلے نے پوری دنیا کو اس کا نوٹس لینے پر مجبور کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے افراد جن کو مفت راشن فراہم کرائے گئے ان کی تعداد متعدد بڑے ممالک کی آبادی سے کئی گنا زیادہ ہے۔
وزیراعظم نے اس بات کو بھی نوٹ کیا کہ برسات کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی زرعی سیکٹر میں اب زیادہ تر کام ہورہے ہیں۔ اسی طرح یکے بعد دیگرے زیادہ تر فیسٹول بشمول گرو پورنیما، رکشا بندھن، شری کرشن جنم اشٹمی، گنیش چترتھی، اونم، دسہرہ، دیوالی، چھٹ پوجا آنے والے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ان باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ اس دوران ضروریات کے ساتھ ساتھ اخراجات بڑھ جاتے ہیں، حکومت نے پی ایم غریب کلیان اَنّ یوجنا کو دیوالی اور چھٹ پوجاتک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح یہ اسکیم جولائی سے نومبر کے آخر تک بدستور قابل اطلاق ہوگی۔ پانچ مہینے کی اس مدت کے دوران 80 کروڑ سے زائد افراد کو ماہانہ پانچ کلو گرام مفت گیہوں/چاول فراہم کیے جائیں گے۔ خاندان کے ہر ایک رکن کو 5 کلو گرام مفت گیہوں/ چاول فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہر ایک کنبے کو ماہانہ ایک کلو گرام مفت چنا فراہم کیا جائیگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اس اسکیم کی توسیع کیلئے 90 ہزار کروڑ روپئے سے زائد خرچ کرے گی، انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ تین مہینوں کے دوران خرچ کی گئی رقم کو اگر ایک ساتھ جوڑ دیاجائے تو تقریباً 1.5 لاکھ کروڑ روپئے اس اسکیم کے لئے خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے حکومت کیلئے غذائی اجناس کی خریداری اور بلاقیمت اس کی تقسیم کو ممکن بنانے کیلئے محنت کش کسانوں اور ایماندار ٹیکس دہندگان کو اس کا سہرا دیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ملک رفتہ رفتہ ایک ملک ایک راشن کارڈ کی جانب منتقل ہورہی ہے اس سے ان غریب افراد کو کافی فائدہ حاصل ہوگا جو کام کی تلاش میں دوسری ریاستوں کا سفر کرتے ہیں۔
اَن لاک 2 کے دوران محفوظ رہنا
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف لڑائی اَن لاک 2 کی جانب منتقل ہورہی ہے، اتفاق سے یہ موسم کے ساتھ منسلک ہے اس کے نتیجے میں متعدد بیماریاں رونما ہوتی ہیں، انہوں نے ہر ایک فرد سے اپنی صحت کا خیال رکھنے کیلئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن جیسے بروقت فیصلے کے سبب لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بچانا ممکن ہوا ہے۔ ہندوستان ان چنندہ ملکوں میں شامل ہے جہاں شرح اموات سب سے کم ہے تاہم اَن لاک 1 کے دوران غیرذمہ دارانہ رویے میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ پہلے لوگ ماسک کے استعمال کے سلسلے میں زیادہ محتاط رہتے تھے، دن بھر میں متعدد مرتبہ 20 سیکنڈ سے زائد اپنے ہاتھوں کو دھویا کرتے تھے اور دو گز کی دوری بنائے رکھتے تھے، انہوں نے زور دیکر کہا کہ اب بھی اسی طرح سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ لاپرواہی میں اضافہ باعث تشویش ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسی سختی کے ساتھ تمام ضابطوں کی پابندی کرنے کی ضرورت ہے جیسا کہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران پابندی کی جاتی تھی، بالخصوص گھیرا بندی والے علاقوں میں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عوام میں بیداری پھیلائیں، جو لوگ اس طرح کے اصول وضوابط اور قوانین کی پابندی نہیں کرتے ہیں انہیں اس سلسلے میں بیدار کریں۔ انہوں نے ایک ملک کے وزیراعظم کی مثال پیش کی جن پر عوامی مقامات میں ماسک نہیں پہننے پر13000 روپئے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مقامی انتظامیہ کو بھی اسی طرح سے کام کرنے کی ضرورت ہوگی۔ کیوں کہ کوئی بھی شخص بشمول وزیراعظم قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
آگے کی راہ
وزیراعظم نے کہا کہ آنے والے وقت میں حکومت غریب اور ضرورتمند افراد کو بااختیار بنانے کیلئے مزید اقدامات کرتی رہے گی، کام کی جگہوں میں ضروری احتیاط کے ساتھ اقتصادی سرگرمیوں میں بھی اضافہ کیا جائیگا۔ انہوں نے آتم نربھر بھارت کے تئیں کام کرنے کے عہد کا اعادہ کیا اور مقامی لوگوں کی آواز بننےکیلئے کہا۔ انہوں نے لوگوں سے محتاط رہنے، ماسک / فیس کوور استعمال کرنے اور دو گز کی دوری برقرار رکھنے کے منتر پر بدستور عمل کرنے کیلئے کہا۔
م ن۔م ع۔ ع ن
U NO: 3613
(Release ID: 1635383)
Visitor Counter : 302
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam