بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

ہندوستان میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی ترقی کیلئے معلومات کو اثاثے میں تبدیل کرنا اہم ہے:نتن گڈکری

Posted On: 26 JUN 2020 12:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی:26 جون، 2020:

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں نیز سڑک، نقل وحمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے انجینئرنگ ایکسپورٹس پروموشن کونسل (ای ای پی سی) کے نمائندوں کے ساتھ وباکے بعد کے حالات  میں مینوفیکچرنگ کے سیکٹر کی ترقی پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ کی۔ انہوں نے پینل کو تحریک دیتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کےدوران معیشت کے ہر ایک شعبے کو مختصر مدتی پریشانیوں کا سامنا کرناپڑرہا ہے لیکن ہمیں مثبت اور خوداعتمادی کے ساتھ موجودہ مشکلات کو دورکرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے اس حقیقت پر زور دیا کہ معیشت میں سبھی شراکت داروں کے درمیان آپسی تعاون سے موجودہ وبا کے سبب پیداہوئی پریشانیوں سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے۔

بات چیت کے دوران مرکزی وزیر نے ایم ایس ایم ای کے سیکٹر کی اہمیت کو اجاگر کیا اورملک کے مجموعی گھریلو پیداوار، برآمدات اور روزگار پیداکرنے میں اس سیکٹر کے تعاون کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر فی الحال ملک کے برآمدات میں تقریباً 48فیصد کا تعاون دیتا ہے اور اسے تکنیکی اپ گریڈیشن اور مصنوعات کی ترقی کے ذریعے مزید بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاجسٹکس نقل وحمل اور محنت کی لاگت میں کمی سے ملک میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ برآمدات کو تعاون فراہم کرنے کیلئے ملک میں پیکیجنگ اور معیار کی سہولت دیگر اہم عوامل ہیں جنہیں ترقی دینے کی ضرورت ہے کیوں کہ دنیا رفتہ رفتہ کووڈ وبا سے نمٹنے میں کامیاب ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ہندوستانی ایم ایس ایم ای صنعتوں کو ایکویٹی تعاون دینے کیلئے فنڈ آف فنڈ قائم کیا ہے۔ جن ایم ایس ایم ای  کے پاس اچھا کاروبار ہے اور جی ایس ٹی ریٹرن ریکارڈ اور آمدنی ریکارڈ بھی ٹھیک ہے ان کا پھر سے تجزیہ کیا جائیگا اور انہیں درجہ بندی فراہم کی جائے گی۔ اس کے بعد انہیں حکومت سے 15فیصد ایکویٹی کا تعاون حاصل ہوجائے گا۔ یہ انہیں رفتہ رفتہ سرمایہ بازار سے اثاثہ اکٹھا کرنے میں اہل بنائے گا۔ نیز مجوزہ ایم ایس ایم ای اسٹاک ایکسچینج میں درجہ بندی کرنے اور غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد کریگا۔

انہوں نے آگے مشورہ دیا کہ صنعتوں کو اپنے سالانہ منافع کا لگ بھگ دو سے تین فیصد تحقیق میں سرمایہ کاری کرنا چاہئے کیونکہ معلومات کو اثاثے میں تبدیل کرنا صنعت کی ترقی کیلئے اہم ہے۔

انہوں نے پینل سے اپنی خصوصی تجاویز کو بھیجنے کی گزارش کی اور حکومت کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا۔

 

-----------------------

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 3547


(Release ID: 1634699) Visitor Counter : 165