بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب منڈاویہ نے گاد کے طورپر نکالے جانے والےمواد کو ازسرنو بروئے کار لانے کے امکانات تلاش کرنے کی تلقین کی


حکومت بھارت کی ترقی کے سفر میں ‘ویسٹ اِن ٹو ویلتھ’ یعنی فضلے کو دولت میں بدلنے کے ذریعے ہمہ گیر ترقی لانے کی خواہش مند ہے

Posted On: 24 JUN 2020 2:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 24جون، 2020،جہاز رانی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، جناب من سکھ منڈاویہ نے آج جہاز رانی کی وزارت کے افسران، ڈریجنگ کارپوریشن آف انڈیا، انڈین پورٹ ایسوسی ایشن، اِن لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا، اہم پورٹ ٹرسٹوں کے صدر نیشن حضرات اور اس شعبے کے دیگر ماہرین کے ساتھ  گاد کے طور پر نکالے جانے والے مواد کو ری سائکل کرنے کے موضوع پر ایک ویڈیو کانفرنس کا اہتمام کیا۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00149PH.jpg

 

 

اس سلسلے میں تجاویز پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جناب منڈاویہ نے ڈریجنگ کارپوریشن آف انڈیا کو ہدایت کی کہ وہ بھارت کے اندر ندیوں کے ساحلوں پر اور ساحل سمندر پر گاد کے طور پر نکالے جانے والے مواد کو ری سائکل کرنے یعنی ازسرنو بروئے کار لانے کے امکانات تلاش کرے۔ جناب منڈاویہ نے زور دے کر کہا کہ گاد کے طور پر نکالے گئے مواد کی ری سائکلنگ کا عمل اس انداز میں انجام دیا جانا چاہئے کہ اس کے توسط سے گاد کے طور پر نکالے جانے میں جو لاگت خرچ ہوتی ہے، اس لاگت میں کمی آئے۔ چونکہ گاد نکالنے کا عمل ایک مستقل سرگرمی ہے، جو جہاز رانی کے ٹریفک کے لئے آبی راستوں کو صاف ستھرا برقرار رکھنے کے لئے انجام دی جاتی ہے۔ لہذا اسے اس انداز میں مفید سرگرمی بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اس سلسلے میں نجی شراکت دار کم لاگت والے لاجسٹک سسٹم کے ذریعے ایک ریسائکلنگ ماڈل تیار کر سکتے ہیں یعنی نکالی گئی گاد کو وہاں سے ہٹایا جا سکتا ہے اور اس عمل میں ماحولیات پر برعکس اثرات نہ مرتب ہوں، اس کا لحاظ لازمی طور پر رکھا جانا ضروری ہوگا۔ جنا ب منڈاویہ نے مزید کہا کہ حکومت ہند ایسی ہمہ گیر ترقی لانے کی خواہشمند ہے، جس کے تحت گاد کے طور پر نکالے گئے فضلے کو ماحولیاتی لحاظ سے مناسبت رکھنے والی اشیا میں بدلا جا سکے اور وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ویسٹ ان ٹو ویلتھ، یعنی فضلے کو دولت میں بدلنے کے خواب کو بھارت کے نمو کے سفر کے راستے  میں شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

م ن۔ک ا۔

(23-06-2020)

U- 3476

                      


(Release ID: 1633888) Visitor Counter : 186