وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے بھارت۔ چین سرحد ی علاقوں کی صورتحال پر بات چیت کرنے کے لئے کل جماعتی میٹنگ کا انعقاد کیا


ہمارے 20 بہادر سپاہیوں نے لداخ میں اپنی جان کی عظیم قربانی دی لیکن انہوں نے ان لوگوں کو ایک سبق بھی سکھایا جنہوں نے ہماری مادر وطن کی طرف آنکھ اٹھاکر دیکھنے جرأت کی: وزیراعظم
نہ تو کوئی ہمارے علاقے کے اندر ہے اور نہ ہی ہماری کسی چوکی پر قبضہ کیا گیا: وزیراعظم
بھارت امن اور دوستی چاہتا ہے لیکن خود مختاری ہماری اولین ترجیح ہے: وزیراعظم
مسلح افواج کو تمام ضروری اقدامات کرنے کا اختیار دیا گیا ہے:وزیراعظم
حکومت سرحدوں کو اور زیادہ محفوظ بنانے کے لئے سرحدی علاقوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو ترجیح دیتی ہے: وزیراعظم
قومی سلامتی کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے جاتے رہیں گے اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا کام تیز رفتارسے جاری رہے گا: وزیراعظم
سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے حکومت کے ساتھ کھڑے رہنے کے لئے عہد بندی اور وزیراعظم کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا

Posted On: 19 JUN 2020 9:03PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  19 جون 2020،    وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج  بھارت۔ چین سرحدی علاقوں کی صورتحال  کے بارے میں بات چیت کے لئے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ایک کل جماعتی میٹنگ کا انعقاد کیا۔اس میٹنگ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے صدور نے شرکت کی۔

مسلح دستوں کی شجاعت

وزیراعظم نے  کہا کہ  ہم سب متحد ہوکر  اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے سپاہیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور  انہوں نے ان کے حوصلے اور بہادری پر مکمل اعتماد کیا۔ انہوں نے کہا کہ  کل جماعتی میٹنگ کے ذریعہ  وہ شہیدوں کے خاندانوں کو یہ یقین دلانا چاہتے ہیں کہ پورا ملک ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

ابتدا میں وزیراعظم نے اس بات کی وضاحت کی کہ نہ تو کوئی ہمارے علاقے کے اندر آیا ہے اور نہ ہماری کسی چوکی پر قبضہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے 20 بہادر سپاہیوں نے  لداخ میں  ملک کے اپنی جان  کی عظیم  قربانی دی لیکن  انہوں نے ان لوگوں کو ایک سبق بھی سکھایا ہے جنہوں نے ہماری مادر وطن  کی طرف آنکھ اٹھاکر دیکھنے جرأت کی تھی۔ ملک ان کی شجاعت اور قربانی کو ہمیشہ یاد رکھے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایل اے سی پر  چین کے ذریعہ کئے گئے اقدامت پر  پورا ملک  غم و غصے میں ہے۔ انہوں نے لیڈروں کو یقین دلایا کہ ہماری  افواج ملک کی حفاظت کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے،چاہے تعیناتی کا معاملہ ہو، کارروائی کا یا  جوابی کارروائی کا۔ زمین پر، سمندر میں اور فضا میں ہماری افواج ملک کی حفاظت کے لئے ضروری اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے پاس آج ایسی صلاحیت ہے کہ کوئی  ہماری ایک انچ زمین کی طرف  دیکھنے کی جرأت نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستانی افواج مختلف شعبوں میں  ایک ساتھ  کارروائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ایک جانب تو  فوج کو  ضروری اقدامات  کرنے کی آزادی دی گئی ہے، دوسری جانب بھارت نے  سفارتی ذرائع سے چین  کے سامنے   اپنی پوزیشن واضح کردی ہے۔

سرحدی بنیادی ڈھانچے کے کام رفتار میں تیزی

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت امن اور دوستی چاہتا ہے لیکن  خود مختاری ہماری اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نےسرحدوں کو اور زیادہ محفوظ بنانے کے لئے سرحدی علاقوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو ترجیح دی ہے۔ جنگی طیاروں ، جدید ہیلی کاپٹروں، میزائل کے دفاعی نظام  اور ہماری افواج کی ایسی ہی دیگر ضرورتوں کے لئے بھی  انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں  بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ذریعہ ایل اے سی میں پٹرولنگ کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ اور اس سے ایل اے سی  پر ہونے واقعات کی اطلاع ملنے کے  بارے میں ہم بہتر حالت میں ہیں اور  اس کے نتیجے میں ہم  نگرانی اور بہتر طریقے سے جواب دینے   کے  لائق ہوئے ہیں۔ پہلے  جس طرح کی حرکات و سکنات بلا روک ٹوک جاری رہتی تھیں، انہیں اب ہمارے جوان  روکنے لگے ہیں، جس کی وجہ سے  کبھی کبھی کشیدگی بھی پیدا ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر بنیادی ڈھانچے کے ذریعہ  دشوار گزار خطوں میں جوانوں کے لئے سامان اور ضروری اشیا کی سپلائی   پہلے کے مقابلے  آسان ہوئی ہے۔

 وزیراعظم نے ملک اور س کے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لئے  حکومت کی عہد بندی پر زور دیا اور کہا کہ  چاہے تجارت ہو، کنکٹی وٹی ہو یا انسداد دہشت گردی، حکومت نے ہمیشہ  باغی دباؤ کا سامنا کیا ہے۔ انہوں نے  یقین دلایا کہ قومی سلامتی اور ضروری بنیادی ڈھانچے  کی تعمیر کے لئے  تمام ضروری اقدامات  تیز رفتار سے کئے جاتے رہیں گے۔انہوں نے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لئے  مسلح دستوں کی صلاحیت کے بارے میں لیڈروں کو  پھر یقین دہانی کرائی اور کہا کہ  انہیں  تمام ضروری اقدامات کے لئے  اختیار دیا گیا ہے۔

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ  ملک شہیدوں کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔ امور داخلہ کے وزیر ڈاکٹر ایس جے شنکر نے سرحدی انتظامات کے بارے میں  بھارت اور چین کے درمیان معاہدوں کا ایک جائزہ پیش کیا اور  شناخت کئے اور 1999 میں کابینہ کے ذریعہ منظور کئے گئے  سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو  اولین ترجیح دینے کے لئے  2014 میں  وزیراعظم کے ذریعہ جاری کی گئی ہدایات کے بارے میں  بتایا اور  حالیہ واقعات  کی تفصیلات سے بھی روشناس کرایا۔

سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں  نے کہا

سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں نے لداخ میں مسلح دستوں  کے ذریعہ شجاعت کے  مظاہرے کی تعریف کی۔ انہوں نے ضرورت کے اس وقت وزیراعظم  کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور  حکومت کے ساتھ کھڑے رہنے کی  عہد بندی  ظاہر کی۔ انہوں نے صورتحال سے نمٹنے کے لئے اپنے خیالات اور نظریات کا بھی اظہار کیا۔

محترمہ ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کی پارٹی  حکومت سے ساتھ  مضبوطی سے کھڑی ہے۔ جناب نتیش کمار نے کہا کہ  لیڈروں اور پارٹیوں کے درمیان  کوئی اختلاف نہیں ہونا چاہیے اور پارٹیوں کو ایسے  عدم اتحاد کی  اجازت  نہیں ملنی چاہئے جس کا دوسرے ملک فائدہ اٹھا سکیں۔ جناب چراغ پاسوان نے کہا کہ  ملک وزیراعظم کی قیادت میں  اپنے آپ محفوظ محسوس کرتا ہے۔ جناب اودھو ٹھاکرے نے وزیراعظم کی تعریف کی اور کہا کہ  پورا ملک  متحد ہوکر وزیراعظم   کے ساتھ ہے۔

محترمہ سونیا گاندھی نے کہا کہ لیڈر وں کو ابھی تک تفصیلات کا  پتہ نہیں ہے اور  انہوں نے  حکومت سے انٹلی جنس رپورٹوں اور  دیگر متعلقہ معاملات کے بارے میں سوال کئے۔ جناب شرد پوار نے اس بات پر زور دیا کہ سپاہیوں کو اسلحہ لے جانا چاہئے کہ نہیں، اس سے متعلق معاملات  کو تعین  بین الاقوامی معاہدوں سے ہوتا ہے اور  پارٹیوں کو  ایسے معاملوں  کی حساسیت کا احترام کرنا چاہئے۔ جناب کونڈراڈ سنگما نے کہا کہ وزیراعظم   شمال مشرق میں  بنیادی ڈھانچے پر کام کررہے ہیں اور وہ جاری رہنا چاہئے۔ محترمہ مایاوتی نے کہا کہ  یہ سیاست کرنے کا وقت نہیں ہے اور وہ  وزیراعظم  جو بھی فیصلہ کریں گے، ان کے ساتھ کھڑی ہیں۔جناب ایم کے اسٹالن نے  اس معاملے میں وزیراعظم کے حالیہ بیان کا  خیرمقدم کیا۔

وزیراعظم نے  میٹنگ میں شرکت کرنے اور  اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لئے لیڈروں کا شکریہ ادا کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

(19-06-2020)

U-3377



(Release ID: 1632836) Visitor Counter : 201