کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

جناب منڈاویا نے 5کیمیاوی کھادوں کے پلانٹوں کے احیاء کی پیش رفت کا جائزہ لیا


راما گنڈم پلانٹ کے بارے میں توقع کی جاتی ہے کہ یہ ستمبر 2020 تک پروڈکشن شروع کردے گا، جبکہ کووڈ-19 کے باوجود گورکھپور، برونی اور سندری مئی 2021ء تک کام کرنا شروع کردیں گے

جناب منڈاویا نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ مذکورہ پانچوں پلانٹوں کے کام پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے تمام تر ممکنہ اقدامات عمل میں لائیں

Posted On: 12 JUN 2020 2:17PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،12جون2020: کیمیاوی اشیاء اور کیمیاوی کھادوں کے وزیر جناب منسکھ منڈاویا نے ویڈیو کانفرنس کے توسط سے کیمیاوی کھادوں کے محکمے کے افسران کے ساتھ پانچ کیمیاوی کھادوں کے پلانٹوں کے احیاء کی پیش رفت پر نظر ثانی کرنے کی غرض سے ایک جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیا۔

 ان پانچ کیمیاوی کھادوں کے پلانٹوں میں ہندوستان اُرورک رسائن لمٹیڈ(ایچ یو آر ایل)گورکھپور، برونی اور سندری ، راماگنڈم فرٹیلائزرس اینڈ کیمیکلز لمٹیڈ(آر ایف سی ایل)اور تلچر فرٹیلائزرس لمٹیڈ(ٹی ایف ایل)کے نام شامل ہیں۔آر ایف سی ایل، ایچ یو آر ایل اور ٹی ایف ایل کے سینئر افسران ان پانچ کیمیاوی کھادوں کے پلانٹوں کے احیاء کے کام کی نگرانی کررہے ہیں اور ان تمام افسران نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔

مذکورہ کیمیاوی کھادوں کے پلانٹوں کی طبیعاتی اور مالی پیش رفت پر نظر ثانی کرتے ہوئے جناب منڈاویا  نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ ان پروجیکٹوں کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے تمام تر ممکنہ اقدامات عمل میں لائیں۔

 

SAVE_20200612_120538SK9E.jpg 44444.jpg

 

SAVE_20200612_120602A2SX.jpg 55555.jpg

 

جناب منڈاویا کو بتایا گیا کہ راما گنڈم فرٹیلائزرس اینڈ کیمیکلز (آر ایف سی ایل)نے پہلے ہی 99.53فیصد طبیعاتی پیش رفت حاصل کرلی ہے اور کووڈ-19 کی وجہ سے عملی کاموں کے چھوٹے سے عنصر کی تکمیل میں کچھ تاخیر ضرور واقع ہوئی ہے۔توقع کی جاتی ہے کہ یہاں پر یوریا پیداوار کا کام ستمبر 2020ء کے آخر تک شروع ہوجائے گا۔

اسی طریقہ سے وزیر موصوف کو بتایا گیا ہے کہ گورکھپور، سندری، برونی کے کیمیاوی کھادوں کے پلانٹوں نے بالترتیب 77فیصد، 70 فیصد، 69 فیصد طبیعاتی پیش رفت حاصل کرلی ہے۔توقع کی جاتی ہے کہ گورکھپور، برونی اور سندری پلانٹ مئی 2021ء تک مکمل ہوجائیں گے۔

وزیر موصوف کو یہ بھی بتایا گیا کہ فی الحال ماہ قبل پروجیکٹ سرگرمیاں اُڈیشہ میں تلچر فرٹیلائزر پلانٹوں میں زور و شور سے جاری ہیں۔وزیر موصوف کو بتایا گیا کہ کووڈ-19کے نتیجے میں درپیش چنوتیوں کے باوجود اور رونما ہوئی کچھ تاخیر کے باوجود ان پروجیکٹوں پر پوری مضبوطی کے ساتھ تیزی کے ساتھ کام جاری ہے۔

حکومت ہند نے بھارت کو یوریا کے شعبے میں خود کفیل بنانے کی غرض سے تازہ سرمایہ کا راستہ ہموار کرنے کے لئے نئی سرمایہ کاری پالیسی(این آئی پی)2012 کا اعلان کیاتھا۔ این آئی پی 2012کے تحت حکومت ہند مذکورہ پانچوں بند پڑے کیمیاوی کھادوں کی پلانٹوں کو جو فرٹیلائزر کارپوریشن آف انڈیا لمٹیڈ(ایف سی آئی ایل)اور ہندوستان فرٹیلائزر کارپوریشن لمٹیڈ(ایچ ایف سی ایل) کی اکائیاں ہیں، احیاء کے لئے کوشاں ہیں۔مذکورہ پانچ سرکاری دائرہ کار کی اکائیوں کے نام اس طرح ہیں:

راما گنڈم فرٹیلائزر اینڈ کیمیکلز لمٹیڈ(آر ایف سی ایل)

تلچر فرٹیلائزر لمٹیڈ(ٹی ایف ایل)

ہندوستان اُرورک رسائن لمٹیڈ(گورکھپور، برونی اور سندری)

 

********

م ن۔ ن ع

 (U: 3233)



(Release ID: 1631107) Visitor Counter : 168