صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

وزیروں کے گروپ (جی او ایم) نے کووڈ-19 کی روک تھام کے اقدامات کا جائزہ لیا


بھارت دنیا کے باقی ملکوں کے مقابلے میں کہیں بہتر پوزیشن میں ہے لیکن تساہل کی کوئی گنجائش نہیں ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن


‘‘ہمیں کووڈ-19 کے خلاف ‘سماجی ٹیکے’ کو نہیں فراموش کرنا چاہیے، یعنی جسمانی طور  پر ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے، ہاتھ دھونے اور ماسک / چہرے کو ڈھانپنے جیسے ضابطوں کی سخت پابندی کے ذریعے’’

Posted On: 09 JUN 2020 4:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی،9 جون، 2020،                 کووڈ-19 کے بارے میں وزیروں کے گروپ (جی او ایم) کی اعلیٰ سطح کی سولہویں میٹنگ آج یہاں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد ہوئی جس کی صدارت صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب ہرش وردھن نے کی۔ ان کے ساتھ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، شہری ہوا بازی کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری، امور داخلہ وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائے، جہاز رانی اور کیمیاوی اشیا نیز کیمیاوی کھاد کے محکمہ کے وزیر مملکت جناب منسکھ لال منڈاویا ، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے  اور فوج کے سربراہ جناب بپن وارت بھی موجود تھے۔ جی او ایم کے عزت مآب وزرا اور افسران نے جسمانی طور پر فاصلہ رکھنے کے ضابطوں کے مطابق میٹنگ میں شرکت کی۔

جی او ایم کو ملک میں کووڈ-19 کی تازہ ترین صورتحال ، اس کے سلسلےمیں ملنے والے رد عمل اور بندوبست کے بارے میں واقف کرایا گیا۔ جی او ایم کے سامنے ایک مختصر خاکہ پیش کیا گیا جس میں بھارت کی مسابقانہ صورت حال کو اجاگر کیا گیا۔ یعنی لاک ڈاؤن میں نرمی کے دور میں دوسرے ملکوں کی کیا حالت تھی اور اس میں لاک ڈاؤن سے ہونے والے فائدوں کو اجاگر کیا گیا اور یہ بھی بتایا گیا کہ اس سےاس بیماری کے بندوبست میں کس طرح فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ جی او ایم  کو 11 بااختیار گروپوں کے لیے متعین کیے گئے کاموں کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ جی او ایم کو عوام کے لیے صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت کی طرف سے جاری کئے گئے ایس او پیز کے بارے میں واقف کرایا گیا اور یہ کہ کووڈ-19 کی روک تھام کے لیے احتیاطی تدابیر سے مصالحت کیے بغیر کس طرح اقتصادی کارروائی کو بحال کیا جائے گا۔

جی او ایم کے چیئرمین ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اب جب کہ ہم لاک ڈاؤن ختم کرنے کے 1.0 مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں، جہاں پابندیاں نرم کردی گئی ہیں اور بندشیں اٹھا لی گئی ہیں ہمیں کووڈ-19 کے سلسلے میں  اور زیادہ  نظم وضبط کا رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تمام لوگ ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے کے طریقوں پر عمل کریں، تمام  عوامی جگہوں پر ماسک اور چہروں کو ڈھکنے کے طریقے کی پابندی کریں، ہاتھوں کی صفائی کی پابندی کریں اور سانس لینے کے طریقوں کی پابندی کریں۔ انھوں نے سختی سے یہ بات دہرائی کہ تساہل کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اب جب کہ تمام سرکاری دفاتر کھل رہے ہیں، انھوں نے محکموں کے سربراہوں سے اپیل کی ‘‘ہمیں کووڈ-19 کے خلاف ‘سماجی ٹیکے’ کو فراموش نہیں کرنا چاہیے یعنی جسمانی طورپر فاصلہ رکھنے کی پابندی، ہاتھوں کی صفائی اور ماسک/ چہروں کو ڈھکنے کے طریقوں کی پابندی کریں’’۔ انھوں نے ہر شخص کو یاد دلایا کہ وہ آروگیہ سیتو ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کریں جس سے اپنے بارے میں اندازہ لگانے اور کووڈ-19 کے خلاف تحفظ میں مدد ملے گی۔ ملک میں آج کی تاریخ تک 12.55 کروڑ لوگ اس ایپلی کیشن کو ڈاؤن لوڈکرچکے ہیں۔

جی او ایم کو ملک میں بڑھتے ہوئے طبی بنیادی ڈھانچے سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ 9 جون 2020 تک  کووڈ سے متعلق صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا گیا ہے اور یہ کام 958 خصوصی کووڈ اسپتالوں کی فراہمی کے ذریعے انجام دیا گیا ہے جن میں 167883 آئیسولیشن بستر ہیں، 31614 آئی سی یو بستر ہیں اور 73469 آکسیجن سے ملحق بستر ہیں۔اس کے علاوہ 2313 خصوصی کووڈ صحت مراکز ہیں جن میں 133037 آئیسولیشن بستر ہیں، 10748 آئی سی یو بستر ہیں اور 46635 آکسیجن سے ملحق بستر ہیں۔ جنھیں چالو رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں کووڈ کے خلاف لڑائی کے لیے کووڈکی دیکھ بھال کرنے والے 7525 مراکز ہیں جن میں 710642 بستر مہیا ہیں۔ کووڈ کے بستروں کے لیے  21494 وینٹی لیٹر بھی موجود ہیں۔

مرکز نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں / مرکزی اداروں کو 128.48 لاکھ این -95 ماسک اور 104.74 لاکھ ذاتی تحفظ کا سامان (پی پی ایز) فراہم کیا  ہے۔ مرکز نے مزید 60848 وینٹی لیٹروں کا آرڈر دیا ہے۔ ا ٓئی سی ایم آر کی جانچ کی صلاحیت میں 553 سرکاری  اور 231 پرائیویٹ تجربے گاہوں (کل ملاکر 784 تجربہ گاہوں) کے ذریعے اضافہ کیا گیا ہے۔ آج کی تاریخ تک ملک میں 49 لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ پچھلے 24 گھنٹوں میں 141682 نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔

بااختیار گروپ پانچ کے چیئرمین جناب پرمیشورن ایئر نے لاک ڈاؤن کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے بااختیار گروپ کی طرف سے اختیار کردہ اہم حکمت عملیوں کے بارے میں آگاہ کیا اور یہ حکمت عملیاں وبائی بیماری کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک میں ضروری اشیا کی فراہمی برقرار رکھتے ہوئے اختیار کی گئی تھیں۔

آئی سی ایم آر کے ڈاکٹر رمن گنگا کھیدکر نے جانچ کرنے والی تجربہ گاہوں، پورے ملک میں جانچ کی اضافہ شدہ صلاحیت کی تفصیلات پیش کیں اور جی او ایم کوایچ سی کیو کے بارےمیں مختلف مسائل سے واقف کرایا۔

اب تک 129214 لوگ صحت یاب ہوچکے ہیں۔ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 4785 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔ اس طرح سے صحت یاب ہونے کی شرح 48.47 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ سرگرم کیسوں کی کل تعداد 129917 ہے۔

 صحت کی مرکزی سکریٹری محترمہ پریتی سودن، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت کے او ایچ ڈی جناب راجیش بھوشن، صحت کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ آرتی آہوجا اور آئی سی ایم آر کے ڈاکٹر رمن گنگاکھیدکر نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جی او ایم میں شرکت کی۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:3163

 



(Release ID: 1630682) Visitor Counter : 182